قومی ائیر لائن کے طیارے کا لینڈنگ کے وقت پہیہ غائب، طیارے کی ایک پہیے پر لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور میں قومی ائیر لائن کے طیارے کا لینڈنگ کے وقت ایک پہیہ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 306 نے لاہور میں ایک پہیے پر لینڈنگ کی، پرواز پی کے 306 کل رات 8 بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوئی تھی، روانگی کے بعد کراچی ائیر پورٹ پر طیارے کے کچھ پرزے ملے۔
ذرائع کا کہنا تھا طیارے کے غائب پہیےکا ابھی تک پتا نہیں چلا جو فلائٹ سیفٹی کی سنگین غلطی ہے، طیارے کے اگلے پہیوں میں دو ٹائر ہوتے ہیں لیکن لاہور میں لینڈنگ کے وقت ایک ٹائر غائب تھا۔ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ طیارے کا پہیہ دوران پرواز کہیں گر گیا، علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر معائنے کے دوران ایک ٹائر غائب ہونے کا پتا چلا۔
اس حوالے سے ترجمان قومی ائیر لائن کا کہنا ہے گزشتہ رات کراچی سے روانہ ہونے والی پرواز پی کے 306 پر لاہور لینڈنگ کے بعد ایک پہیہ کم ملا تھا، انتظامیہ اور سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ترجمان قومی ائیر لائن کا کہنا ہے کہ حتمی رپورٹ آنے پر اصل وجہ سامنے آئے گی مگر ابتدائی مشاہدے کے مطابق کراچی رن وے پر ممکنہ فاڈ ( کسی بیرونی چیز کے ٹکرانے سے ) کے باعث پہیہ خراب ہوا، جہاز نے لاہور بحفاظت اور انتہائی ہموار لینڈنگ کی، جہاز کے ڈیزائن میں اس عمل کیلئے گنجائش رکھی جاتی ہے۔
لاہور،ڈی آئی جی پولیس عمران کشور نے استعفیٰ دے دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی ائیر لائن لینڈنگ کے
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا کو 8ارب سے زائد کا نقصان
لاہور:پہلگام واقعہ اور پاک بھارت جنگ کے باعث بھارتی ایئر لائنز کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے صرف ایئر انڈیا کو 8 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا۔
اس امر کا انکشاف ایئر انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کیمبل ولسن کی طرف سے بھارتی حکومت کو لکھے گئے خط میں کیا گیا جبکہ گزشتہ 40 روز میں دیگر ایئر لائنز کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق بھارتی ائیر لائنز پر پاکستان کی فضاؤں کو استعمال کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کو چالیس روز مکمل ہوگئے، پاکستان کی فضائی حدود پر پابندی لگنے سے بھارتی ائیر لائنز کو روزانہ کی بنیاد پر فیول اور دوران سفر مختلف ممالک میں لینڈنگ اور ٹیک ااف کے اضافی اخراجات کی مد میں یومیہ 30 سے 40 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان برادشت کرنا پڑ رہا ہے۔
صرف ائیر انڈیا کو روزانہ پرواز کے دورانیہ میں اضافے اور دیگر اخراجات کی مد میں 20 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور اس بات کو ائیر انڈیا کمپنی کے سی ای او کیمبل ولسن تسلیم کر چکے ہیں بلکہ انہوں نے بھارتی حکومت کو اس سلسلے میں لیٹر بھی لکھ دیا ہے کہ کتنا نقصان ہو چکا بلکہ پابندی اسی طرح لگی رہی تو مزید اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔ پاکستان نے بھارتی ائیر لائن پر فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی 23 اپریل کو عائد کی تھی جو تاحال جاری ہے۔
سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق صرف ائیر انڈیا کو نقصان نہیں ہو رہا بھارت کی روزانہ 100 کے قریب پروازیں یورپ، امریکا اور کینیڈا سمیت لاطینی امریکا جانے اور واپس آنے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کو استعمال کرتی تھی لیکن اب ان ائیر لائن کو متبادل فضائی روٹس استعمال کرنا پڑتا ہے جس کا اضافی دورانیہ دو گھنٹے سے لیکر ساڑھے تین گھنٹے زائد ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مسافروں کے ساتھ ساتھ بھارتی ائیر لائن کو آپریشنل کاسٹ میں اربوں روپے کا اضافہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان نے بھارتی ائیر لائن پر پابندی رواں ماہ 24 جون تک عائد کر رکھی جس میں مزید اضافہ پاک بھارت حالات کو دیکھتے ہوئے برقرار رکھا جائے گا۔