26 نومبر احتجاج، بشری بی بی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے دو مقدمات میں سابق خاتون اول بشری بی بی کی عبوری ضمانت توسیع کردی ہے اسلام آباد کی انسدادِدہشت گردی عدالت میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بشری بی بی کی درخواستوں پر سماعت کی.
(جاری ہے)
بعدازاں عدالت نے بشری بی بی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں مقدمات میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں پانچ مئی تک توسیع کے احکامات جاری کردیئے خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف تھانہ کھنہ اور کوہسار میں مقدمات درج ہیں.
دوسری جانب انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں مسلسل غیر حاضری پر پی ٹی آئی راہنما مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا اے ٹی سی کے جج طاہرعباس سِپرا نے پی ٹی آئی راہنماﺅں کے خلاف کیس پر سماعت کی، پی ٹی آئی وکیل سردار مصروف خان عدالت میں پیش ہوئے. عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا جبکہ واثق قیوم عباسی، راجہ بشارت سمیت متعدد غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دستیاب ملزمان کی حاضری کے بعد دونوں کیسوں پر مزید سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی پی ٹی آئی راہنماﺅں کے خلاف تھانہ رمنا میں 2 مقدمات درج ہیں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دہشت گردی عدالت بشری بی بی کی مقدمات میں پی ٹی آئی عدالت نے
پڑھیں:
کے پی، گندم اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج
اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید نے گندم اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث محکمہ خوراک کے تین ملازمین کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کردی اور تینوں ملازمین کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔ اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر ساتھیوں سے مل کر گندم کی ہزاروں بوریاں غبن کی اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اینٹی کرپشن نے اسکینڈل کی انکوائری کی اور انکوائری رپورٹ کے بعد دیگر ملزمان سمیت موجودہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ عدالت کو انہوں نے بتایا کہ اس اسکینڈل میں دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں بھی مسترد ہوئی ہیں لہٰذا عدالت ملزمان کو عبوری ضمانت نہ دے۔
اینٹی کرپشن عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواست خارج کر دی اور ضمانت کی درخواست خارج ہوتے ہی تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے حراست میں لیا گیا۔