پنجاب میں سی ٹی ڈی کی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں، 10دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء) کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے 189انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں پنجاب کے مختلف شہروں سے 10دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں لاہور، بہاولپور، راولپنڈی، جہلم اور گجرانوالہ میں کی گئیں۔ دہشتگردوں سے دھماکا خیز مواد ،ڈیٹونیٹر، 16حفاظتی فیوز، 37فٹ تار، پمفلٹ ، نقدی اور پرائمہ کارڈ برآمد کیے گئے۔
(جاری ہے)
ترجمان کے مطابق رولپنڈی سے 2خطرناک دہشت گرد بادل سنگھ اور سورج سنگھ کو گرفتارکیا گیا۔ دونوں کا تعلق ننکانہ صاحب سے ہے۔ دیگر دہشتگردوں کی شناخت سراج، ہدایت للہ، دیدار حسین، صداقت حسین ،سلیمان خان اور زید وغیرہ کے نام سے ہوئی۔ دہشتگرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکے عوام میں خوف وہراس پھیلانا چاہتے تھے۔حکام کے مطابق رواں ہفتے میں 2053کومبنگ آپریشنز کے دوران263مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔ کومبنگ آپریشنز میں 82473افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے اوردہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سی ٹی ڈی
پڑھیں:
لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔
اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔
محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr
— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد