وادی کشمیر میں جماعت اسلامی اور حریت کانفرنس سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پولیس ترجمان نے کہا کہ کارروائیاں مکمل قانونی تقاضوں کے تحت انجام دی گئیں اور دوران تلاشی مختلف مواد، بشمول لٹریچر اور تصاویر، ضبط کی گئیں جو مبینہ طور پر کالعدم آزادی پسند تنظیموں سے متعلق ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کالعدم تنظیم جماعت اسلامی اور آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس سے وابستہ چند افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق یہ چھاپے سرینگر کے مختلف علاقوں میں ان افراد کے گھروں پر مارے گئے جن کا تعلق مبینہ طور پر ان کالعدم تنظیموں سے ہیں۔ چھاپے جن مقامات پر مارے گئے ان میں مشتاق احمد بٹ عرف گوگا صاحب عرف مشتاق الاسلام، مرحوم اشرف صحرائی، معراج الدین کلوال عرف راج کلوال (جو فی الحال این آئی اے کی حراست میں ہے) اور ضمیر احمد شیخ کے مکانات شامل ہیں۔ پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ کارروائیاں مکمل قانونی تقاضوں کے تحت انجام دی گئیں اور دوران تلاشی مختلف مواد، بشمول لٹریچر اور تصاویر، ضبط کی گئیں جو مبینہ طور پر کالعدم آزادی پسند تنظیموں سے متعلق ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ کارروائیاں وادی کشمیر میں شدت پسندی اور آزادی پسندی کے ڈھانچے کو توڑنے کے لئے جاری ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان نیٹ ورکس کی جڑوں تک پہنچنا ہے جو ایسے عناصر کو تقویت دیتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سرینگر پولیس امن و قانون کی بحالی کے لئے پُرعزم ہے اور ایسے تمام افراد یا گروپوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی جو غیر قانونی یا ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں گے۔ یاد رہے کہ اشرف صحرائی کا انتقال 5 مئی 2021ء کو جموں کے ایک اسپتال میں ہوا تھا جہاں وہ علالت کے باعث زیر علاج تھے، وہ 80 برس کے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانیتں منظور، رہا کرنے کا حکم
لاہور(نیوزڈیسک) ٹی ایل پی پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لئے پنجاب حکومت کے بعد وفاقی کابینہ سے بھی منظوری لی جائے گی، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ کالعدم مذہبی جماعت کے کارکنان کی مختلف مقدمات میں گرفتاری کے معاملے میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیسز پر سماعت کی۔
جج نے کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
کالعدم مذہبی جماعت کے کارکنان کی 10 10 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض ضمانتیں منظور کی گئیں، ان کے خلاف 3 سے زائد تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔