ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن جاری، 43 ہزار موٹرسائیکلیں ضبط
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اور جامع کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مہم میں جرائم کے وسیع میدان کو نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ معمولی خلاف ورزیوں سے لے کر ٹریفک قانون کی سنگین خلاف ورزیوں تک، سڑک کی حفاظت پر ایک مضبوط موقف کا اشارہ ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو پیش کی گئی ایک تفصیلی رپورٹ میں 9 مئی سے 16 مئی کے درمیان کیے گئے وسیع پیمانے پر نفاذ کی کارروائیوں کا خلاصہ پیش کیا گیا۔ رپورٹ میں خلاف ورزیوں کی ایک قابل ذکر تعداد کا انکشاف ہوا، جس سے فوری اور سخت اقدامات کا اشارہ دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلمٹ نہ ہونے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 43 ہزار 852 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں۔ شہر میں فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشوں والی 3 ہزار 951 گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی۔
مزید برآں، ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 685 ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا جو کریک ڈاؤن کے وسیع دائرہ کار کو واضح کرتی ہیں۔
گاڑی کی فٹنس مداخلت کا ایک اور اہم شعبہ تھا۔ ٹریفک پولیس نے سڑک کے استعمال کے لیے غیر موزوں سمجھی جانے والی 25 گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی سفارش کی اور اضافی 663 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز دی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ مزید سنگین جرائم کے لیے 22 رسمی چالان جاری کیے گئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو 16 اپریل سے 16 مئی 2025 تک شہر بھر میں چلائے جانے والے قنچی رکشے اور موٹر سائیکل رکشوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے نتائج سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اس مہم میں خاص طور پر 11 نامزد ماڈل سڑکوں پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں یہ گاڑیاں ممنوع ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے، لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے اور تیز رفتاری کے لیے ڈرائیوروں کے خلاف 194 ایف آئی آر درج کی گئیں۔
ان کارروائیوں کے دوران 434 رکشوں کو تحویل میں لے کر ان کے ڈرائیوروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ مزید برآں 25 غیر رجسٹرڈ رکشے ضبط کرلئے گئے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حفاظتی خطرات سے بھی آگاہ کیا، ایل پی جی اور سی این جی کٹس کی غیر قانونی تنصیب کے لیے 377 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی۔
مجموعی طور پر، تیز تر کوششوں کے نتیجے میں 12 ہزار 183 جرمانے والے ٹکٹس چالان جاری کیے گئے، جو کہ ضابطوں کو نافذ کرنے اور محفوظ سڑکوں کو فروغ دینے میں ٹریفک پولیس کے فعال کردار کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح طور پر کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
ایک عوامی خطاب میں انہوں نے ان ضوابط پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے قوانین محض رہنما اصول نہیں ہیں بلکہ یہ آپ کی زندگی اور دوسروں کی زندگیوں کے لیے ضروری تحفظات ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہیلمٹ پہن کر حفاظت کو ترجیح دیں، رنگ برنگی کھڑکیوں اور فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال سے گریز کریں اور اپنی گاڑیاں صحیح طریقے سے رجسٹرڈ اور سڑک کے قابل ہونے کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے شہر کے اندر بھاری گاڑیوں کی رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ برقرار رکھنے کی سخت ہدایت بھی جاری کی اور خبردار کیا کہ اگر کوئی بھی گاڑی مناسب فٹنس یا رجسٹریشن کے بغیر چلتی ہوئی پائی گئی تو اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈرائیوروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حفاظتی اصولوں کو اولین ترجیح دیں تاکہ سڑکوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔
Post Views: 3