ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
سینیٹر خرم ذیشان کی رہائشگاہ پر حملہ قابل مذمت اور تشویش ناک ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم چیئرمین نے کہا کہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کی جان، مال اور سیاسی مؤقف کی حفاظت کو یقینی بنائے، چاہے وہ کسی بھی جماعت یا نظریے سے تعلق رکھتا ہو، اس افسوسناک واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ یہ سن کر نہایت افسوس اور تشویش ہوئی کہ پشاور میں پی ٹی آئی کے سینیٹر خرم ذیشان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کے دو ملازمین زخمی ہوئے، یہ بہیمانہ حملہ ملک میں سیاسی اختلافِ رائے کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات کی سنگین علامت ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ نہایت ضروری ہے کہ اس واقعے کی شفاف، غیر جانبدارانہ اور مکمل تحقیقات کی جائیں تاکہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے، ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کی جان، مال اور سیاسی مؤقف کی حفاظت کو یقینی بنائے، چاہے وہ کسی بھی جماعت یا نظریے سے تعلق رکھتا ہو، اس افسوسناک واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں جو شہریوں کے تحفظ اور سیاسی استحکام کی ضمانت بن سکیں۔