عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر نے کہا کہ کیف میں شہریوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے میزائل میں کم از کم 116 ایسے پرزے شامل تھے، جو دیگر ممالک سے فراہم کیے گئے، اور بدقسمتی سے ان میں سے بیشتر امریکی کمپنیوں کے تیار کردہ تھے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی جانب سے دارالحکومت کیف پر فائر کیے جانے والا میزائل شمالی کوریا کا فراہم کردہ تھا، جس میں درجنوں پرزے امریکی کمپنیوں کے تیار کردہ تھے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر نے کہا کہ کیف میں شہریوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے میزائل میں کم از کم 116 ایسے پرزے شامل تھے، جو دیگر ممالک سے فراہم کیے گئے، اور بدقسمتی سے ان میں سے بیشتر امریکی کمپنیوں کے تیار کردہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان عسکری تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے، جس کے اثرات عالمی امن و سلامتی پر پڑ سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے عالمی برادری خصوصاً امریکا اور اس کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ روس اور شمالی کوریا پر مزید سخت پابندیاں عائد کریں، ہمیں اس صورت حال پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، روس شمالی کوریا سے مہلک ہتھیار لے رہا ہے اور ان میں استعمال ہونے والی مغربی ٹیکنالوجی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ حالیہ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ جو میزائل کیف پر گرا، وہ ایک ایسا جدید اسلحہ تھا جو بظاہر شمالی کوریا نے تیار کیا اور روس کو فراہم کیا، یہ میزائل شہری علاقوں میں استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔ یوکرین کا کہنا تھا کہ روس مسلسل شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور اب جب کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ میزائل نہ صرف شمالی کوریا سے آیا بلکہ اس میں امریکی ٹیکنالوجی بھی استعمال ہوئی، دنیا کو مزید سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔

واضح رہے کہ روسی افواج اور یوکرینی فوج کے درمیان جنگ فروری 2022 سے جاری ہے اور اس دوران روس پر متعدد بار یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ دیگر ممالک سے ہتھیار حاصل کر کے یوکرین میں استعمال کر رہا ہے، شمالی کوریا کی جانب سے روس کو اسلحہ فراہم کیے جانے کی اطلاعات پہلے بھی سامنے آ چکی ہیں تاہم حالیہ انکشاف اس سلسلے کا سب سے اہم اور تشویشناک باب ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شمالی کوریا یوکرینی صدر کہ روس ہے اور رہا ہے

پڑھیں:

جنوبی کوریا میں جہاز چٹانوں سے ٹکرا کر پھنس گیا؛ 267 افراد سوار ہیں

جنوبی کوریا کے ساحل کے قریب ایک مسافر بردار جہاز چٹانوں سے ٹکرا کر پھنس گیا اور خدشہ تھا کہ جہاز پانی میں ڈوب جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چھبیس ہزار ٹن وزنی یہ فیری جزیرہ جیجو سے روانہ ہو کر بندرگاہی شہر موکپو جا رہی تھی۔

یہ واقعہ شینان کاؤنٹی کے جزیرہ جانگسان کے قریب پیش آیا جہاں جہاز غیر آباد جزیرے جکدو کے پاس چٹانوں سے ٹکرا گیا۔

یاد رہے کہ حادثے کی جگہ وہی ہے جہاں 2014 میں بدنام زمانہ سیوول فیری ڈوبنے سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر اسکول کے بچے تھے۔

کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ جہاز کو لگنے والے جھٹکوں کے باعث 27 افراد معمولی زخمی ہوئے اور خوش قسمی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

جہاز میں سوار تمام 267 مسافروں اور عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا اور فی الحال ڈوبنے یا الٹنے کا کوئی خطرہ نہیں۔

جہاز میں موجود مسافروں نے حادثے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں بتایا کہ اچانک زور دار دھماکے جیسی آواز آئی اور جہاز جھک گیا۔

مسافروں نے مزید بتایا کہ جس پر عملے نے اعلان کیا کہ سب لوگ لائف جیکٹ پہن لیں جس کے بعد وہ لوگ بالائی منزل پر ریسکیو کا انتظار کرنے لگے۔

جیجو آئی لینڈ کے ایک ڈائیونگ انسٹرکٹر کم نام ہیون نے بتایا کہ آواز اتنی شدید تھی کہ لمحہ بھر کو موت سامنے دکھائی دی۔

کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ اونچی لہروں کے وقت فیری کو کنارے تک کھینچ کر لانے کی کوشش کی جائے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی کو عالمی سطح پر کون سا بڑا اعزاز ملنے والا ہے؟
  • کراچی کو عالمی سطح پر کون سا بڑا اعزاز ملنے والا ہے؟ اقوام متحدہ کی پیشگوئی
  • جنوبی کوریا میں جہاز چٹانوں سے ٹکرا کر پھنس گیا؛ 267 افراد سوار ہیں
  • پولیس نے کافی چور طوطے کو دھر لیا
  • جنوبی کوریا: کافی چرانے والا طوطا پکڑا گیا
  • جنوبی کوریا میں کافی چرانے والا طوطا گرفتار
  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے والا تھا،جسکو میں نے روکا، امریکی صدر
  • امن مذاکرات کی بحالی کیلئے یوکرینی صدر کَل ترکیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • شمالی وزیرستان اور ڈی آئی خان میں آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک
  • ڈیرہ اسماعیل خان اور شمالی وزیرستان میں 15 دہشت گرد ہلاک، کمانڈر عالم محسود بھی مارا گیا