بھارتی ایئر لائنز کو پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے کتنا نقصان پہنچا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
لاہور:
بھارتی ایئر لائنز کیلئے پاکستانی فضائی حدود پر پابندی کو ایک ہفتہ مکمل ہوگیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پابندی عائد ہونے سے دہلی، امرتسر، لکھنئو، بنگلور اور ممبئی سمیت دیگر ایئر پورٹس سے اڑان بھرنے والی پروازوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پابندی کی وجہ سے اب تک 850 سے زائد بھارتی پروازیں متاثر ہوئی ہیں جس میں یورپ، امریکہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک جانے اور آنے والی پروازوں کی تعداد زیادہ ہے۔
ذرائع کے مطابق فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو پونے دو ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے بھارتی ایئر لائن پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ایئر
پڑھیں:
بھارت نے پاکستانی پروازوں کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دیں
انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق، انڈین حکام کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق یکم مئی سے 23 مئی تک ہو گا۔ اس حوالے سے بدھ کے روز ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ایک نوٹم بھی جاری کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈیا نے پاکستانی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق، انڈین حکام کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق یکم مئی سے 23 مئی تک ہو گا۔ اس حوالے سے بدھ کے روز ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ایک نوٹم بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹم یا نوٹس تو ایئرمین پائلٹوں اور دیگر فضائی صارفین کو ممکنہ خطرات یا پرواز کے راستے یا کسی مخصوص مقام پر ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ اس پابندی کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی رجسٹرڈ طیاروں اور وہ طیارے جو پاکستانی ایئرلائنز یا آپریٹرز کی طرف سے چلائے جاتے ہیں، اُن کی ملکیت ہیں یا اُن کی جانب سے لیز کیے گئے ہیں، اُن تمام کے لیے انڈیا کی فضائی حدود دستیاب نہیں ہو گی۔ پاکستانی ایئر لائنز سنگاپور، ملائیشیا اور دیگر مشرقی ایشیائی ممالک جانے کے لیے انڈیا کی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔ ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس پابندی کا اطلاق پاکستان کے فوجی جہازوں پر بھی ہو گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کی طرف سے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے طے شدہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش سمیت دیگر اقدامات کے جواب میں پاکستان نے انڈین پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔