مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ مقامی سیاست سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے کچھ خدشات تھے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان کو خدشات دور کرنےکی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ مقامی سیاست سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے کچھ خدشات تھے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان کو خدشات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔ شیخ وقاص اکرم کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پہلے پارٹی سے مشاورت کے لیے وقت مانگا اور پھر انکار کر دیا۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ انتخابی اتحاد جب ہوتے ہیں تو کچھ لے دے ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معدنیات کے بل کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کا بیان آچکا ہے، معدنیات بل پر پہلے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کو بریفنگ دیں گے، بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہوگی تو بل پاس ہوگا، ورنہ نہیں ہوگا، معدنیات بل کے حوالے سے پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان بانی پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم
پڑھیں:
بریفنگ غیرسنجیدہ تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 مئی2025ء) مولانا فضل الرحمان کی بھی گزشتہ روز کی قومی سلامتی بریفنگ پر تنقید ، کہا بریفنگ غیرسنجیدہ تھی، جن سے رابطہ کیا وہ چلے گئے، ہم سے رابطہ کرتے تو چلے جاتے، نہ پارٹی کو علم نہ پارٹی قیادت کو علم اور بریفنگ ہو رہی ہے۔ یہ چیزیں حالات سے مطابقت نہیں رکھتیں، صرف فوجی اپروچ کافی نہیں، مضبوط سیاسی اپروچ ہونی چاہیے۔ سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم ، وزیر دفاع کا غائب ہونا بھی قابل افسوس قرار دے دیا۔(جاری ہے)
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، ہندوستان اس وقت پاکستان کے لیے مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بہت مضبوط ہے، ہماری دفاعی صلاحیت پر دنیا میں اعتماد کیا جاتا ہے، وطن عزیز کے دفاع کے لیے پوری قوم اکھٹی رہے گی، آج پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا گیا تو توقع تھی کوئی قرارداد آئے گی، وزیراعظم سے لے کر وزیر خارجہ یا وزیر دفاع ایوان میں موجود نہیں تھے۔ سربراہ جے یو آئی ف نے حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ بانسری کس کے سامنے بجائیں، حالات سے آگاہ کرنے والا کوئی نہیں انتہائی اہم ایشو پر غیر سنجیدگی دکھائی دی۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کی طرف ہماری فوج متوجہ ہوئی تو داخلی سکیورٹی کیا ہوگی اس پر پارلیمنٹ کو بتانا چاہیے تھا، ہم نے فیصلہ کیا کہ اس طرح ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، پوری کابینہ کا ایوان سے غائب رہنا قابل افسوس ہے۔