بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا اب آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا ہے تو آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے تاکہ قوم میں یک جہتی ہو، عمران خان اور بشری بی بی کی رہائی ممکن ہو۔
بانی سے ملاقات کے لیے جانے سے قبل اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے بہنوں کو ملاقات کی اجازت ملی، امید ہے ان کی ملاقات ہوجائے گی بہنوں کی ملاقات ہونا ضروری تھی، 6وکلاء کے نام دیئے تھے، ظہیر عباس چوہدری اور سلمان صفدر اندر جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا غرور خاک میں ملا ہے، اللہ نے کرم نوازی کی ہے، قوم کی دعائیں قبول ہوئی ہیں قوم کا سر فخر سے بلند ہوا ہے، جب پاکستان کا جواب گیا تو پوری دنیا نے دیکھا اور سنا، بھارت نے محسوس بھی کیا، بھارت نے خود اعتراف کیا کہ پاکستان نے 26 مقامات پر ٹارگٹ کیا، بھارتی ایئر فورس نے بھی اعتراف کیا کہ انکے رافیل جہاز کا کتنا نقصان ہوا، کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی درور نے کہا کہ یہ 1971ء کا پاکستان نہیں ہے، پاکستان کی قابلیت کیا ہے یہ ہمیں کیسے نقصان پہنچاسکتا ہے یہ ہمیں 2025ء میں پتا چل گیا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے حق میں تحریک انصاف سب سے آگے تھے، قوم کی یک جہتی، پاک فوج کے حق میں ریلی نکالی، میں نے اسمبلی میں بھی کہا ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے رہنما کو مزید جیل میں نہ رکھیں، اگر بھارت کے ساتھ سیز فائر ہو گیا ہے تو آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے تاکہ قوم میں یک جہتی ہو، بانی اور بشری بی بی کی رہائی ہو، لیڈروں کے مقدمات اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان سے دنیا کے تعلقات اب تبدیل ہوں گے، دنیا کا نظریہ اب تبدیل ہوگا، پہلی بار دنیا نے دیکھا کہ کسی مسلمان ملک نے اپنا لوہا منوایا، اسمبلی میں کہا تھا پاک بھارت لڑائی، غزہ اور اسرائیل والی نہیں ہوگی، یہ بڑی مختلف ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیز فائر ہو ہونا چاہیے نے کہا کہ میں بھی
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے تاریک پہلو کیا ہیں، دنیا میں کتنے افراد استعمال کر رہے ہیں؟
آج کل ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت یا اے آئی کا استعمال بڑھ گیا ہے اور لوگ ہر چھوٹی سے چھوٹی معلومات کے لیے اے آئی کے ٹولز کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
لیکن گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایل فابیٹ نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کی بتائی ہر بات پر اندھا یقین نہیں کرنا چاہیے۔
بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سی ای او سندر پچائی نے بتایا کہ اے آئی ماڈلز ہمیشہ درست نہیں ہوتے اور غلطیاں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کو دیگر معلوماتی ذرائع کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے اور اس بات پر زور دیا کہ معلومات کے مختلف ذرائع رکھنا ضروری ہے نہ کہ صرف اے آئی پر انحصار کیا جائے۔
مزید پڑھیے: ذہنی مسائل میں مصنوعی ذہانت کا کردار، ماہرین نے خبردار کردیا
سندر پچائی نے کہا کہ اے آئی ٹولز تخلیقی کاموں کے لیے مفید ہیں لیکن لوگوں کو جو کچھ یہ پیدا کرتے ہیں اس پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے لوگ گوگل سرچ کا بھی استعمال کرتے ہیں اور ہمارے پاس دیگر مصنوعات بھی ہیں جو زیادہ درست معلومات فراہم کرنے پر مبنی ہیں۔
سندر پچائی نے زور دیا کہ صارفین کو اے آئی کی حدود کو سمجھنا چاہیے اور اسے سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت آپ کے بجلی کے بل بڑھا رہی ہے؟
سنہ2025 تک دنیا بھر میں تقریباً 90 کروڑ لوگ فعال طور پر اے آئی ٹولز استعمال کر رہے ہیں جو کہ عالمی آبادی کا تقریباً 11 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟
ان میں چیٹ جی پی ٹی سب سے زیادہ مقبول اے آئی ٹول ہے جسے ہر ہفتے تقریباً 70 کروڑ افراد استعمال کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اے آئی کےتاریک پہلو سندر پچائی گوگل مصنوعی ذہانت