پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کے بعد ترک صدر کا بیان بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستانی قوم کے لیے اپنی حمایت کا واضح اعلان کیا ہے۔ صدر اردوان نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر خوشی ہے، ہم نے کشمیر میں دہشت گرد حملے اور پاکستان پر میزائل حملوں پر واضح موقف دیا۔
صدر رجب طیب اردوان نے کہا دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خطرناک تناؤ کو کم کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں، اپنے بھائی وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلی فون کیا، ان سے اہم گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بھائیوں کو ان کے صبر و تحمل اور دانشمندانہ موقف پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ترک صدر اردوان نے پاکستان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اشتعال انگیزی میں نہ پھنسیں، خواہاں ہیں کہ جنگ بندی سے قائم ہونے والا پرسکون ماحول تمام مسائل، بالخصوص پانی کے مسئلے کے حل کو آسان بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ برادر پاکستانی قوم کے ساتھ ان کے اچھے اور برے دنوں میں کھڑا رہے گا۔
ڈی ایچ اے لاہور پنجاب ٹینس چیمپئن شپ میں اشعر/ہادی اور ملک/غضنفر کی شاندار کارکردگی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ایشیا کپ 2025 کا شیڈول سامنے آ گیا، لیکن کیا پاکستان کھیل پائے گا؟
لاہور(نیوز ڈیسک)ایشین کرکٹ کونسل کے تحت ہونے والا ایشیا کپ 2025 ممکنہ طور پر 12 سے 28 ستمبر کے درمیان منعقد کیا جائے گا، اگرچہ بھارت کو اس ایونٹ کا میزبان مقرر کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کو شریک میزبان کے طور پر فائنل کر لیا گیا ہے تاکہ پاکستان کے میچز نیوٹرل وینیو پر منعقد کیے جا سکیں۔
پہلے یو اے ای اور سری لنکا کو شریک میزبانی کے لیے ممکنہ امیدوار قرار دیا جا رہا تھا، لیکن موجودہ حالات کے تناظر میں متحدہ عرب امارات کا انتخاب کیا گیا ہے، جیسا کہ پاکستان کی میزبانی میں 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے میچز دبئی میں منعقد کیے جانے کی مثال موجود ہے۔
رواں سال مئی میں ایسی قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ بھارت ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گا، تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر ان افواہوں کی تردید کر دی۔
Hybrid model for Asia Cup 2025? ????
Read More: https://t.co/hOn1LEYrYQ#AsiaCup2025 #PAKvIND pic.twitter.com/Y98w78LLTI
— Geo Super (@geosupertv) June 27, 2025
حال ہی میں ٹورنامنٹ کا ایک پروموشنل پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں صرف بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کو دکھایا گیا، جبکہ پاک بھارت سیاسی تعلقات کی کشیدگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی غیر موجودگی نے کئی سوالات کو جنم دیا۔
تاہم دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان گزشتہ برس ہونے والے ایک معاہدے کے تحت پاک بھارت میچز صرف غیر جانب دار آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹس تک محدود رکھے گئے ہیں، لہٰذا ممکنہ پاک بھارت مقابلہ بھارتی سرزمین پر ہونے کا امکان نہیں۔
ابھی تک بھارت کی شرکت کی حتمی تصدیق باقی ہے، بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سیکیا نے حالیہ بیان میں ان خبروں کو مسترد کیا ہے کہ بھارت ایونٹ کا بائیکاٹ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یونٹ کے بائیکاٹ پر نہ کوئی بات ہوئی ہے، نہ ایسی کوئی سوچ ہے۔
’ہم پاکستان کے خلاف آئی سی سی ایونٹس میں کھیلتے ہیں اور یہ سلسلہ حکومت کی اجازت تک جاری رہے گا، ایشیا کپ میں شرکت سے متعلق فیصلہ جلد سامنے آ جائے گا۔‘
دلچسپ امر یہ ہے کہ نہ بی سی سی آئی اور نہ ہی پی سی بی نے اس وقت کوئی اعتراض اٹھایا، جب آئی سی سی نے ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے لیے بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں رکھا، جو ممکنہ طور پر کرکٹ تعلقات میں نرم رویے کی نشاندہی ہے۔
ماہرین کے مطابق، دونوں بورڈز کسی بھی ممکنہ بائیکاٹ کے بین الاقوامی اثرات سے محتاط ہیں، کیوں کہ ایسا اقدام مستقبل میں ان کی آئی سی سی یا اے سی سی ٹورنامنٹس میں شمولیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور