Daily Mumtaz:
2025-06-29@05:18:53 GMT

ہم 9 مئی والے نہیں، 10 اور 28 مئی والے ہیں، مریم نواز شریف

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

ہم 9 مئی والے نہیں، 10 اور 28 مئی والے ہیں، مریم نواز شریف

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم 9 مئی والے نہیں، 10 اور 28 مئی والے ہیں۔

فیصل آباد میں سی ایم پنجاب لیپ ٹاپ پروگرام و ہونہار اسکالرشپ فیز 2 کی دوسری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا کہ بچوں کی والہانہ محبت و جوش کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، مجھے یقین ہے کہ ان بچوں کو بھی اس پر فخرہوگا کہ جس دشمن سے ہمارا مقابلہ تھا وہ سائز اور وسائل سے ہم سے بڑا تھا، جس طرح ہماری افواج اور قوم نے مل کر دشمن کا مقابلہ کیا، وہ واقعی بنیان مرصوص تھا۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ جس طرح افواج پاکستان نے یہ جنگ لڑی اور قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی، پاکستان کے لیے اس سے بڑا تاریخی مسرت بھرا لمحہ اور کوئی نہیں ہوسکتا، آج ہمیں پاکستانی ہونے پر بہت فخر ہے، پاکستان کے بچوں کا سر فخر سے بلند ہے اور ہمیشہ بلند رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح لیپ ٹاپ اور اسکالت شپ بچوں کے اچھے مستقبل کی ضمانت ہیں، اسی طرح جو ہم جنگ جیتے ہیں، یہ صرف ہم جنگ نہیں جیتے بلکہ آپ سب کا مستقبل بھی محفوظ اور روشن ہوا ہے، جس میں آپ ایک قوم بن کے سر اٹھا کے، فخر سے جی سکتے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ میں جب اسکالر شپ دینے بچوں کے پاس آتی تھی تو ان کو یہی بات سمجھاتی تھی کہ یہ جو آپ کو نفرت سکھائی جارہی ہے، یہ جو آپ کو تقسیم سکھائی جارہی تھی، نفرت پیدا کی جارہی تھی کہ یہ ادارے ہمارے نہیں ہیں، ان پر حملہ کردو، جو جہاز ہم نے شاہراؤں پر سیمبل کے طور پر لگائے ہوئے تھے کہ یہ ہماری پاک فضائیہ کا فخر ہیں، انہی جہازوں کو زمین بوس کیا گیا، انہی جہازوں کو آگ لگا کر جلایا گیا اور آج انہی جہازوں اور پاک فضائیہ کے جوانوں نے رافیل کو مار گرایا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ رافیل کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اس کو کوئی گرا نہیں سکتا، آج جے ایف تھنڈرز نے رافیل کو مار گرایا، جے ایف تھنڈرز کئی سال پہلے نواز شریف نے بنوائے تھے، ان جہازوں پر نواز شریف کی تصویریں بھی لگی ہیں، ان کے بعد آنے والے حکمرانوں نے نواز شریف کے بنائے ہوئے منصوبوں پر اپنی تصویریں لگوائیں اور کچھ نہیں کیا ۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نواز شریف مریم نواز نے کہا کہ مئی والے شریف نے

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی:مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ‘ اپوزیشن کے 26 ارکان معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران نعرے بازی اور احتجاج کرنے والے اپوزیشن ارکان کو اسپیکر ملک محمد احمد خان نے سخت کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے معطل کر دیا۔ اسپیکر نے اسمبلی رول 210 (تین) کے تحت26 اپوزیشن ارکان کو15اجلاسوں کے لیے معطل کرنے کا حکم جاری کیا جس کے مطابق یہ ارکان اب آئندہ 15 سیشنز میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ معطل کیے گئے ارکان میں ملک فہد مسعود، تنویر اسلم، اعجاز شفیع، رفعت محمود، یاسر محمود، کلیم اللہ خان، محمد انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، محمد مجتبیٰ چودھری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد کاسترو، شہباز احمد، طیب راشد، امتیاز محمود، علی امتیاز، راشد طفیل، رائے محمد مرتضیٰ، خالد زبیر، صائمہ کنول، محمد نعیم، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور اسامہ علی گجر شامل ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے26 ارکان اسمبلی کے خلاف باضابطہ ریفرنس بھیجنے کا اعلان کر دیا۔ انہوںنے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے بعض ارکان پارلیمانی لیڈر کی ہدایات کو نہیں مان رہے جو آئینی اور پارلیمانی روایت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے16 جون کے اجلاس کے دوران ایوان میں بد نظمی، توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے10 ارکانِ اسمبلی پر مجموعی طور پر20 لاکھ روپے سے زاید کا جرمانہ عاید کر دیا۔ اسپیکر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ ارکان نے اسمبلی اجلاس کے دوران ڈیسکوں پر چڑھ کر مائیک توڑے اور اسمبلی کی دیگر املاک کو نقصان پہنچایا۔ وڈیو شواہد کی روشنی میں ہر رکن پر2 لاکھ3550 روپے جرمانہ عاید کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ ادائیگی7 روز کے اندر نہ کرنے کی صورت میں پنجاب گورنمنٹ ڈیو ریکوری آرڈیننس کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کارروائی اسمبلی قواعد کے تحت کی گئی ہے، جن کے تحت نظم و ضبط کی خلاف ورزی کو ناقابلِ قبول اور ایوان کی املاک کو نقصان پہنچانا قابلِ گرفت عمل قرار دیا گیا ہے۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایوان کے تقدس اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا‘ اسمبلی کے اندر یا باہر قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا جن ارکان کو جرمانے کیے گئے ہیں ان میں چودھری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر نثار، رانا اورنگ زیب اور محمد احسن علی شامل ہیں۔ اسپیکر نے تمام اراکین کو تنبیہ کی ہے کہ آئندہ کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی اور ایوان میں نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے ہفتے کے روز پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حکومت، اسپیکر اسمبلی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں اس نوعیت کے واقعات پہلے نہیں دیکھے گئے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور ہمیں ڈرایا جا رہا ہے۔ احمد خان بھچر نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے 26 ارکان کی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کی اور ہمارے26 لوگوں کو معطل کر دیا، جبکہ وہ خود کچھ مجبوریوں کے تحت فیصلے کر رہے ہیں‘ ہم فارم47 کی بنیاد پر قائم اس حکومت کو نہیں مانتے، جمعے کے احتجاج میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ڈکٹیٹر نما حکمرانوں کی شان میں ہم گستاخی کرتے رہیں گے کیونکہ یہ لوگ فسطائیت کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں‘ پہلے اسپیکر کو یہ وضاحت دینی چاہیے کہ آیا انہوں نے اپوزیشن کے پارلیمانی لیڈر کو نوٹیفائی کیا یا نہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، اگر چودھری پرویز الہی کے دور میں کرسیاں چلائی گئیں تو آج ہم صرف آواز بلند کر رہے ہیں‘ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہم وزیر اعلیٰ کے سامنے جھک جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر26 لوگوں کو معطل کر سکتے ہیں تو سب کو بھی کر دیں، ہم پھر بھی احتجاج کرتے رہیں گے‘ ہمیں کسی رعایت کا شوق نہیں، اور اگر ہمارے لیڈر کے خلاف نعرے لگائے گئے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہم خاموش بیٹھ جائیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت فسطائیت کی انتہا پر ہے اور ان فرعونوں کے لیے اڈیالہ جیل میں قیدی نمبر 804موجود ہے۔احمد خان بھچر نے کہا کہ 20 لاکھ روپے جرمانے کے خلاف ہم قانونی جنگ لڑیں گے اور کیس کریں گے، اگر حکومت چاہے تو ہمیں ایک سال کے لیے معطل کر دے، مگر احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، جو ہمیشہ سے حکومت کے خلاف ہوتا ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اسپیکر ملک محمد احمد خان کو دبائو میں آیا ہوا شخص قرار دیا اور کہا کہ ہمیں کل کے بجائے آج ہی ایوان سے نکال دیں لیکن وزیر اعلیٰ10 کھرب روپے کے خرچ کا جواب دیں‘ یہ ایک جانبدار فیصلہ ہے، اگر ان کے ممبران نے بھی نازیبا زبان استعمال کی ہے تو ان کے خلاف بھی سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کے پی کے میں پیش آنے والے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل انکوائری اور ذمہ داران کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ احمد خان بھچر نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم ایوان کے اندر بھی احتجاج کریں گے اور باہر بھی، جبکہ اڈیالہ جیل کو پنجاب کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ان کی بہنوں سے بھی نہیں ملنے دیا جا رہا۔

متعلقہ مضامین

  • 16 یونین کونسل والے شہر میں کوئی اسپتال نہیں،جماعت اسلامی
  • پنجاب اسمبلی:مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ‘ اپوزیشن کے 26 ارکان معطل
  • نواز شریف کو مائنس کرنے والے آج خود مائنس ہو گئے: مریم نواز
  • نوازشریف کو مائنس کرنے والے خود ہو گئے: مریم نواز
  • نواز شریف کو مائنس کہنے والے آج خود مائنس ہو گئے، مریم نواز
  • نواز شریف کو مائنس کہنے والے آج خود مائنس ہو گئے: وزیراعلیٰ پنجاب
  • نواز شریف کو مائنس کرنیوالا آج خود مائنس ہوگیا جس کی تصدیق علیمہ خان نے خود کی، مریم نواز
  • جو کہتے تھے نواز شریف مائنس ہوگئے، آج وہ خود مائنس ہو گئے ،مریم نواز
  • پنجاب کا گزشتہ 30 سال کا قرضہ صفر ہوگیا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز
  • وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی پنجاب اسمبلی آمد