چین نے بھارت کے زیر تسلط ارونا چل پردیش کو زنگ نان کا نام دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
چین نے بھارت کے زیر تسلط ارونا چل پردیش کو زنگ نان کا نام دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
چین نے بھارت پر ایک اور جھٹکا دیدیا۔ ارونا چل پردیش کو جنوبی تبت کے خود مختار علاقے کا حصہ قرر دے کر زنگ نان کا نام دے دیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ خطے کے مختلف مقامات کا نام تبدیل کرنا چین کی خود مختاری کے دائرے میں آتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ زنگ نان خطہ چین کا حصہ ہے، خطے کے مختلف مقامات کا نام تبدیل کرنا چین کی خودمختاری کے دائرے میں آتا ہے۔
چین بھارتی زیر تسلط علاقے اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کے خود مختار علاقے کا حصہ قرار دے کر ’’زنگ نان‘‘ کا نام دے چکا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ زنگنان تاریخی، جغرافیائی اور انتظامی اعتبار سے چین کا حصہ ہے، ان مقامات کو چینی نام دینا ہمارے اندرونی معاملات میں شامل ہے، یہ اقدام چین کے خود مختار انتظامی دائرہ اختیار کے تحت کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد خطے میں تاریخی اور ثقافتی شناخت کو اُجاگر کرنا ہے۔
بھارت زنگنان کو اروناچل پردیش کا نام دے کر اپنا حصہ قرار دیتا ہے، چین زنگنان کے سارے علاقے کو جنوبی تبت کا علاقہ تصور کرتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر پہلے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، سلیم بٹ کا مطالبہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، اسٹاک مارکیٹ میں 600 پوائنٹس کا اضافہ غزہ میں قیامت! اسرائیلی بمباری سے 80 شہید، اسپتال لاشوں سے بھر گئے وزیراعظم کا سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ٹیلیفونک رابطہ، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ تنازع کشمیر پر ہمارا موقف پہلے کی طرح واضح ہے، سندھ طاس معاہدہ بھی معطل رہے گا، بھارت کی ہٹ دھرمی پاکستان نے بھارت کو سیزفائر کے بدلے کوئی یقین دہانی نہیں کروائی ، امریکہ کی بلواسطہ تصدیق اڈیالہ جیل حکام کی نظرثانی درخواست مسترد، عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پردیش کو نے بھارت کا نام
پڑھیں:
اردگان نے ایرانی اداروں اورشخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
ترک اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دوبارہ بین الاقوامی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ترکی نے متعدد ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ ترکی نے 20 افراد اور 18 اداروں کے اموال، اثاثوں اور اکاؤنٹس کو منجمد کیا ہے۔ ترک اخبار تودی نے اس اقدام کو تہران پر دباؤ ڈالنے کی وسیع تر بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ ایک مربوط اقدام قرار دیا ہے۔ یکم اکتوبر کو ترک صدر کی طرف سے جاری ہونے والے اس فیصلے میں ان افراد اور تنظیموں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کو ترقی دینے میں ملوث ہیں۔ یہ فرمان بین الاقوامی دباؤ کی مہم کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔
اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ نشانہ بننے والے اداروں میں ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم، بینک سپاہ سمیت کئی بینک اور یورینیم کی تبدیلی اور جوہری ایندھن کی پیداوار میں سرگرم ایک کمپنی شامل ہیں۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جامع اقدام پر دستخط کیے ہیں جس کا متن ملک کے سرکاری اخبار کے ایک ضمنی شمارے میں شائع ہوا ہے۔