اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہاہے کہ قوم کے جذبے اور صبرکو سلام پیش کرتے ہیں، ہم پر جب بھی آزمائش آتی ہے قوم ایک ہو جاتی ہے،اللہ ہمیں متحد رکھے،10مئی کے دن نے قوم کے جذبے میں نئی روح پھونکی ہے، ہم نے اپنے گھر کو مزید ٹھیک کرنا ہے، جب ہم گھر سے مضبوط ہوں گے تو کوئی ہمیں چیلنج نہیں کر سکےگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام زاتوں کے گلے لگنا ہے، پلوامہ واقعہ کے بعد دشمن بے نقاب ہوا، دنیا دشمن کے جال میں پھنس چکی تھی، 10مئی کے بعد دنیا کو پتہ چلا پاکستانی قوم کتنی متحد ہے؟ ایئرفورس نے نئی تاریخ رقم کی، ہم سب متحد ہیں،جو لوگ ابہام پھیلارہےہیں، وہ یہ نہ کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے سیز فائر جاری نہ رہنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر دیا

شہریار آفریدی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے ایک دوسرے کو اہمیت نہیں دی، غزہ کے لوگ اللہ کےبعد پاکستان کی طرف دیکھتےہیں، ایمان اور حق کی بات میں ہمیں ایک ساتھ جڑنا چاہیے، 10مئی کے بعد وہ پاکستان بن گیا جس میں جوانوں کے سر اُٹھ گئے ہیں، 10مئی کے بعد قوم نئے حوصلے کے ساتھ جینا شروع ہوئی ہے، ہم نے قوم کو قرضوں سے نکالنا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہناتھا کہ میرے عطاتارڑ سے لاکھ اختلافات ہوں لیکن انہیں بدلتے ہوئے دیکھا، وزیر تھا تو عید ایل او سی پر فوجی جوانوں کے ساتھ مناتا تھا، یہ صرف فوج کی جنگ نہیں،پوری قوم کی جنگ ہے۔ اےپی سی بلانی چاہیے،بانی پی ٹی آئی اوراخترمینگل کوبھی لاناچاہیے، ہم کسی قسم کی فیور نہیں چاہتے،ہم نے ایک ساتھ ملکر بیٹھنا ہے، بانی پی ٹی آئی سےلاکھ اختلاف ہو،لیکن وہ لوگوں کےدلوں میں دھڑکتے ہیں، ملک کیلئے ذاتی پسند ناپسند نہیں ہونی چاہیے۔

" صدر ٹرمپ کو نیوکلیئر جنگ رکوانے کا وہ کریڈٹ نہیں ملا جو انہیں ملنا چاہیے" کشمیری ویٹر کا وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری سے مکالمہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: 10مئی کے کے بعد

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین میں دی گئی اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہے، رضا ربانی

رضا ربانی : فائل فوٹو 

سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ، جس میں سینیٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کو اپنے اپنے ایوانوں میں قائد حزب اختلاف مقرر کرنے سے روک دیا گیا ہے، آئین میں دی گئی اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہے۔

اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کو یہ آرڈر واپس لینا چاہیے اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور یہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 69 کے تحت تحفظ رکھتے ہیں، ان کے کام میں مداخلت نہ کی جائے۔

رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے معاملات کے خلاف آرڈر جاری کرنے کی غلط روایت لاہور ہائیکورٹ نے شروع کی تھی، جب اس نے سینیٹ کی ایک کمیٹی کے کارروائی کو روک دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے اس فیصلے کے سامنے نرم ردِعمل نے پارلیمنٹ کی خود مختاری پر ایک اور دست درازی کو راہ دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کم عمر لڑکوں کے ساتھ متنازع ویڈیوز؛ فضا علی نے شو میں وینا ملک کی کلاس لے لی
  • بھارت کا چین اور روس کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ
  • آج ہمیں وطن عزیز کو عظیم سے عظیم تر بنانے کا عہد کرنا ہوگا: مریم نواز
  • اتحادی حکومت میں ہمیشہ چیلنج ہوتا ہے: رانا احسان افضل
  • جب تک ایک پرچم تلے متحد ہیں، کوئی ہمیں شکست نہیں دے سکتا: اسحاق ڈار
  • پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین میں دی گئی اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہے، رضا ربانی
  • کوئی غیر ملکی طاقت ہمیں غلام نہیں بنا سکتی، بھارتی کسان
  • پاکستان کے اسلامی تشخص کو مٹانے کیلئے کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، کاشف سعید شیخ
  • ہمارے پانی کے حصے پر بھارت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں، پاکستان
  • خونی ڈمپر کراچی میں دہشتگردی پھیلارہے ہیں، ہمیں بدمعاشی نہ بتائیں پہلے خود کو ٹھیک کریں، گورنر سندھ