صدر اور وزیراعظم کی شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر آمد
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
فوٹوز — اسکرین گریب
صدرِ مملکت آصف علی ذرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے دفاعِ وطن میں جان کا نذرانہ دینے پر شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
صدر آصف علی ذرداری نے شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر جا کر ان کے والد اور دیگر عزیزوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس موقع پر شہید کےلیے فاتحہ خوانی اور بلندی درجات کی دعا بھی کی۔
صدر مملکت نے دفاع وطن میں جان کا نذرانہ دینے پر شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اپنے سپاہیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف بھی وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیری اطلاعات عطا تارڑ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے گھر ان کے اہلخانہ سے تعزیت کےلیے گئے۔
شہباز شریف نے شہید کے درجات کی بلندی کےلیے دعا کی اور ان کے عزم اور فرض شناسی کو سراہا۔
اس سے پہلے وزیراعظم شہبازشریف کامرہ ایئر بیس کا دورہ کیا وہاں شاہینوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور بھارتی طیارے تباہ کرنے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی۔
اُنہوں نے ملاقات کے دوران شاہینوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شاہینوں نے جس طرح 3 رافیل طیارے گرائے، مودی اسے قیامت تک یاد رکھے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، حماس لیڈر کا مصر میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے آمد
غزہ سٹی کے مشرقی علاقوں پر اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں کی رات بھر کی بمباری میں کم از کم 11 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے ہیں تاکہ امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی منصوبے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے مذاکرات میں شریک ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری، مزید 11 شہید، جنگ بندی کی کوششوں میں نیا موڑ
قطر میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کا آخری دور جولائی کے آخر میں کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گیا تھا، جہاں اسرائیل اور حماس نے 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے امریکی منصوبے میں پیش رفت نہ ہونے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سٹی پر ایک اور بڑی کارروائی شروع کرے گا اور مکمل کنٹرول حاصل کرے گا۔
حماس کے مطابق بدھ سے شروع ہونے والے مصری حکام کے ساتھ اجلاسوں میں جنگ بندی، امداد کی فراہمی اور ’غزہ کے عوام کی تکالیف کے خاتمے‘ پر بات چیت ہو گی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 89 فلسطینی جاں بحق اور 513 زخمی ہوئے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 61,599 فلسطینی جاں بحق اور 154,088 زخمی ہو چکے ہیں۔
یرغمالی کی والدہ کا جنگ کے خاتمے کا مطالبہ
غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالی نمرود کوہن کی والدہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ حماس اور اسرائیل دونوں پر دباؤ ڈالیں تاکہ جنگ ختم ہو اور تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو۔
4 اسرائیلی یرغمالیوں کی ماؤں نے جنیوا میں انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کی صدر سے ملاقات کی۔ وی کی کوہن کے مطابق لڑائی کوئی حل نہیں، صرف جنگ کے خاتمے اور معاہدے پر دستخط سے ہی نمرود اور باقی یرغمالی گھر آ سکتے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 کے حملے میں حماس نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں ہیں، اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 کی موت ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل حماس غزہ قطر مذاکرات مصر یرغمالی