وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا ،برآمدات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے حوالے سے اہم اجلاس وزیر اعظم ہائوس میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں برآمدات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔وزیرِ اعظم نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت مضبوط معیشت کے حصول ،روزگار کے مواقع کی فراہمی اور مہنگائی کے دیرپا اور مکمل خاتمے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی ،ملکی و غیر ملکی ماہرینِ معیشت سے سیر حاصل مشاورت کے بعد بنیادی معاشی اصلاحات کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا جا چکا ہے ،اپنے اسی معاشی بحالی کے منصوبے کے تسلسل میں، وزیر اعظم نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے درآمدی محصولات (ٹیرِف)میں بتدریج مگر نمایاں کمی کی منظوری دے دی ہے۔ اس اقدام کو معاشی بہتری  کے حصول کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے جو کہ برآمدات پر مبنی ترقی کو ممکن بنائے گا ،اس فیصلہ سے نہ صرف بیروزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ مہنگائی کی شرح کو بھی قابو میں رکھا جا سکے گا۔ مزید برآں اس کے نتیجے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ،حکومت عوام کو روزگار کی فراہمی اور خاص طور پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو باعزت روزگار مہیا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔وزیر اعظم نے اضافی کسٹمز ڈیوٹی (جو اس وقت 2 فیصد سے 7 فیصد کے درمیان ہے)اور ریگولیٹری ڈیوٹی (جو اس وقت 5 فیصد سے 90 فیصد تک ہے)کو اگلے چار سے پانچ سال میں مکمل طور پر ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کسٹمز ڈیوٹی کو زیادہ سے زیادہ 15 فیصد تک محدود کرنے کے حق میں فیصلہ کیا ہے، جب کہ فی الحال بعض اشیا پر یہ شرح 100 فیصد سے بھی تجاوز کر سکتی ہے ،کسٹمز ڈیوٹی کی شرحوں (سلیبز)کو چار تک محدود کر دیا گیا ہے جس سے درآمدات سے متعلق قانونی پیچیدگیوں میں نمایاں کمی آئے گی اور مختلف صنعتوں کو برابر کے مواقع میسر آ سکیں گے۔وزیر اعظم کے اس تاریخی فیصلے سے معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھلے گی اور ملکی صنعتوں کو خام مال، درمیانی اشیا اور سرمایہ جاتی سامان باآسانی اور سستے داموں دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ مسابقت میں اضافے کی وجہ سے مقامی صنعتیں زیادہ مثر اور مسابقتی بنیں گی، جو ملک کے لیے برآمدی آمدنی بڑھانے میں مدد دے گا، اور یوں مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے اس تجویز کے تمام پہلوئوں کا بغور جائزہ لیا، ٹیرف میں کمی نہ صرف جاری کھاتے کے خسارے کو مستحکم کرے گی بلکہ کسٹمز ڈیوٹی سے زیادہ محصولات حاصل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔اسی اجلاس میں وزیر اعظم نے ایک عمل درآمد کمیٹی بھی تشکیل دی ہے ۔ وزیر اعظم نے اعادہ کیا کہ ملک کی معاشی بہتری ان کی اولین ترجیح ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان،وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران  شریک تھے ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: درآمدی محصولات کسٹمز ڈیوٹی سرمایہ کاری نمایاں کمی وفاقی وزیر کے لیے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر صحت، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، میئر کراچی، کمشنر کراچی ، سیکریٹری ٹو سی ایم، سیکریٹری صحت، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی جی ہیلتھ اور دیگر ویڈیو لنک سے شریک ہوئے ،وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بھرپور کوششوں کے باوجود پولیو کیسز رپورٹ ہونا افسوسناک ہے،پولیو کے خامتے کے لئے محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ سنجیدگی سے کام کرے،وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ پولیو کا خاتمہ قومی ذمہ داری ہے، کوتاہی ناقابل برداشت ہے،آج یہ اجلاس طلب کرنے کا مقصد نئے جذبے سے یونین کاؤنسل سطح سے پولیو کی مہم چلانی ہے،گزشتہ ہفتے پولیو کے مزید دو کیسز رپورٹ ہوئے جس سے صوبے میں مجموعی تعداد 9 ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ملک بھر میں 29 پولیو کیسز میں 9 سندھ، 18 خیبر پختون خواہ، پنجاب اور آزاد جموں کشمیر میں ایک ایک شامل ہیں،مجھے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے کوئی معمول کی پریزنٹیشن نہیں چاہیے،پولیو کے خاتمے کا محکمہ صحت سے مکمل پلان چاہئے، پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے سے انکار کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، یہ کیسے والدین ہیں! اپنے بچے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرکے معذور کر دیتے ہیں،یہ پولیو کے قطرے سے انکار نہ صرف لوگ اپنے بچے کو معذور کرنے کی طرف لے جاتے ہیں بلکہ دوسرے بچوں کو بھی وائرس دیدیتے ہیں،انتظامی کارروائی کر کے انکار کو ختم کیا جائے اور مجھے رپورٹ پیش کریں،13 اکتوبر سے انسداد پولیو مہم کو جنگی بنیادوں پر چلایا جائے، وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ ستمبر کی انسداد پولیو مہم میں 216664 بچے حفاظتی قطرے پینے سے رہہ گئے،پولیو قطرے نہ پینے والے بچوں میں 181142 گھروں پر نہیں تھے اور 35522 نے انکار کیا،ریفیوژن کنورژن کمیٹی کو متحرک کر کے تمام رفیوژل کیسز ختم کر کے دیں،پولیو کے حفاظتی قطرے سے انکار کرنے والوں کی موبائل سم بلاک اور شناختی کارڈ معطل کرنے پر میں غور کر رہا ہوں ،وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدیات کی کہ حفاظتی قطرے کے انکاریوں کی موبائل سمز، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ  بلاک کرنے کا پلان بنا کر دیں،وزیراعلیٰ سندھ نے پولیو ڈراپ رفیوژل سیل سی ایم ہاؤس میں قائم کر دی، انکار کرنے والوں کے پاس منتخب نمائندے، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پی جائے گا اور انسداد پولیو کے قطرے پلائے گا،جو نئے کیسز دیہی علاقوں میں آئے ہیں وہ زیادہ تر اضلاع کے سرحدی ایریا سے رپورٹ ہوئے ہیں،میں چاہتا ہوں کہ اس مرتبہ تمام خانہ بدوشوں خاندانوں کو بھی پولیو ویکسین پلائی جائے،

متعلقہ مضامین

  • وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی سابق وزیرِ اعظم اور صدر مسلم لیگ ن محمد نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات،حالیہ بیرونی دوروں کےحوالے سے آگاہ کیا
  • شہباز شریف کی جاتی امرا میں نواز شریف سے ملاقات
  • وزیراعظم شہبازشر یف جاتی امرا میں مریم نواز کی موجودگی میں نوازشریف سے ملاقات
  • حماس کا بیان جنگ بندی کے لیے امید کی کرن،پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کا ساتھ دیتا رہے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف
  • اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف ملکی معیشت کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • وزیر کھیل ملک فیصل ایوب کھوکھر کی زیر صدارت محکمہ سپورٹس کی ترقیاتی سکیموںکے حوالے سے اہم اجلاس
  • وزیر اعظم شہباز شریف وطن واپسی کے لیے لوٹن ائیر پورٹ پہنچ گئے
  • اے پی ڈی اے کا وزیراعظم سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی پر نظرِ ثانی کا مطالبہ