بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور جنگ میں شکست کے باوجود وہ پاکستان کا پانی روکنے کے نئے منصوبوں پر  غور کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے متعلقہ حکام کو دریائے چناب، دریائے جہلم اور دریائے سندھ پر نئے منصوبوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مودی سرکار کے منصوبوں میں دریائے چناپ پر رنبیر نہر کی لمبائی کو 120 کلو میٹر تک دگنا کرنا بھی شامل ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس نہر کی نہر کی توسیع کے بعد 150 کیوبک فی سیکنڈ پانی کو موڑا جا سکے گا۔

رپورٹ کے مطابق اس نہر کی توسیع کے حوالے سے بات چیت گزشتہ ماہ شروع ہوئی جو جنگ بندی کے بعد بھی جاری ہے۔

ماہرین کے مطابق اس نہر کی توسیع میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

  

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق نہر کی

پڑھیں:

دریائے سوات سانحہ: ایگزیکٹو انجینئر نے انکوائری کمیٹی کو شواہد اور بیانات جمع کرا دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: ایگزیکٹو انجینئر محکمہ آبپاشی وقار شاہ نے دریائے سوات میں 27 جون کو پیش آنے والے افسوسناک سانحے سے متعلق شواہد، پیغامات اور بیانات انکوائری کمیٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ایگزیکٹو انجینئر محکمہ آبپاشی نے کمیٹی کو فلڈ ڈسچارج ریڈنگ، وارننگ میسیجز اور دیگر متعلقہ ریکارڈ بھی فراہم کیا،انکوائری کمیٹی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں ایگزیکٹو انجینئر نے بتایا کہ مینگورہ بائی پاس روڈ پر سیاحوں کے ڈوبنے کے وقت تک صورتحال معمول کے مطابق تھی،صبح ساڑھے نو بجے تک صورتحال نارمل تھی، سیاح بھی جب دریا میں اترے تو پانی کا بہاؤ خطرناک نہیں تھا، وہ سیلفیاں لے رہے تھے۔

انہوں نےمزید کہاکہ دس بجے کے بعد اچانک مختلف نالوں جن میں منگلا ور نالہ، مالم جبہ نالہ، سوخ درہ نالہ اور مٹہ نالہ شامل ہیں، کا پانی اچانک دریائے سوات میں شامل ہوا جس سے پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا،پونے گیارہ بجے خوازہ خیلہ گیمن بریج سے 26 ہزار کیوسک پانی اس مقام پر پہنچ چکا تھا جس سے سیاح بہہ گئے۔

کمیٹی نے دریافت کیا کہ آیا اس اچانک سیلابی صورتحال کی بروقت اطلاع متعلقہ اداروں کو دی گئی تھی؟ اس پر ایگزیکٹو انجینئر کا کہنا تھا کہ “خوازہ خیلہ میں گیمن بریج پر سیلابی صورتحال صبح 9 بج کر 30 منٹ پر پیدا ہوئی، بحرین اور قریبی علاقوں میں شدید بارش اور پہاڑوں پر کلاؤڈ برسٹ ہوا، جس سے مٹی اور پتھروں سے بھرا پانی دریا میں آیا اور بہاؤ میں شدید اضافہ ہوا۔

وقار شاہ نے دعویٰ کیا کہ سیلابی صورتحال سے متعلق ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کو بروقت آگاہ کر دیا گیا تھا، محکمہ آبپاشی کا گیج ریڈر موقع پر موجود تھا اور مسلسل ریڈنگ لے کر متعلقہ محکموں کو ارسال کر رہا تھا۔

یاد رہے کہ 27 جون کو دریائے سوات میں سیلفی لینے والے کئی سیاح اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گئے تھے، جس پر ضلعی انتظامیہ نے دریا کنارے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھرپور کارروائی بھی کی ہے، انکوائری کمیٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی میزبانی میں ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائیگا، بھارتی میڈیا
  • بھارتی اقدام کے بعد پاکستان کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کا فیصلہ
  •    پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • بھارتی آبی جارحیت پر ثالثی عدالت کا فیصلہ
  • بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وزیراعظم
  • دریائے سوات سانحہ: ایگزیکٹو انجینئر نے انکوائری کمیٹی کو شواہد اور بیانات جمع کرا دیے
  • پاکستان کاکشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں پر ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیرمقدم
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان غیر قانونی ہے، پاکستان
  • کشن گنگا اور رتلے منصوبوں پر ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ، پاکستان کا خیرمقدم
  • بھارتی خلائی مشن کی حقیقت؛ فیک نیوز واچ ڈاگ کی چشم کشاء رپورٹ سامنے آگئی