تاریخ یاد رکھے گی کہ مسلح افواج نے چند گھنٹوں میں دشمن کے عزائم خاک میں ملائے، صدرمملکت
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
گجرانوالہ:
صدرمملکت آصف علی زرداری نے پاک فوج کے افسران اور جوانوں کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ یاد رکھے گی کہ پاکستان کی مسلح افواج نے کیسے چند گھنٹوں میں دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری نے گجرانوالہ کنٹونمنٹ کا دورہ کیا، ان کے ہمراہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بھی تھے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا اور اس موقع پر کور کمانڈرز منگلہ اور گجرانوالہ بھی موجود تھے۔
صدر مملکت نے معرکہ حق کی کامیابی میں پاک فوج کے مثالی کردار اور پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا اور بلااشتعال انگیز جارحیت کا سامنا کرتے ہوئے عزم اور غیرمتزلزل حوصلے کی تعریف کی۔
انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید فوجی اہلکاروں اور شہریوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اعادہ کیا کہ ان کی قربانی قوم کا سرمایہ ہے اور کہا کہ قوم کے بیٹے بھرپور عزم کے ساتھ مادر وطن کے دفاع اور اشتعال انگیزی کے خاتمے کے لیے کھڑے رہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ تاریخ یاد رکھے گی کہ کیسے چند گھنٹوں میں پاکستان کی مسلح افواج نے پورے عزم کے ساتھ بلااشتعال جارحیت کو پسپا کردیا اور پاکستان کی طاقت، دفاع کی صلاحت اور قومی اتحاد کا پیغام دیا۔
صدر مملکت نے افسران اور جوانوں سے ملاقات کے دوران ان کے مثالی حوصلے، جنگی تیاری اور فرائض کی ادائیگی کے عزم کی تعریف کی اور آپریشن بینان مرصوص کی کامیابی پر دلی مبارک باد دی اور قوم کے دفاع کی اعلیٰ مثال پر فخر کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے بہادر جوانوں کو قومی فخر اور خودمختاری کے پاسبان کے طور پربڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دراندازی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے اور پاکستان اس صورتحال کا مؤثر جواب دینے کے لیے دو محاذوں پر سرگرم رہے گا۔
اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی کے واقعات بند ہوں کیونکہ افغانستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بن چکا ہے۔
خواجہ آصف نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتا ہے اور بھارت سرحد پر بھی کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت پر کسی صورت اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر دفاع نے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی فورسز میں حصہ لینا چاہیے، تاہم ابراہم اکارڈ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں اور دورِ سیاسی حل تک پاکستان کا مؤقف غیر متغیر رہے گا۔
خواجہ آصف نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ صوبوں کا حصہ کم نہیں کیا جائے گا اور صوبوں کو دفاع اور قرضوں میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہدایت کی جائے گی۔ انہوں نے فیملی پلاننگ کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ آبادی کا بڑھنا ملک کے لیے بم کی طرح ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات پر چاروں صوبوں کے دارالخلافہ کے سیاستدانوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جسے منتخب لوگوں کو منتقل کیے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔