جو لوگ فوج مخالف باتیں کرتے تھے کیا ان کا احتساب نہیں ہونا چاہیے؟ ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
جو لوگ فوج مخالف باتیں کرتے تھے کیا ان کا احتساب نہیں ہونا چاہیے؟ ڈی جی آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ اب ہمیں متحد ہوکر آہنی دیوار (بنیان مرصوص) کو دہشت گردی کی طرف موڑنا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی اسلام آباد کے طلبا اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں انہوں نے نوجوانوں کی ملک کے لیے کاوشوں کو نہایت اہم قرار دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے دشمن کے ناپاک عزائم سے آگاہ کرتے ہوئے متحد رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ پاکستان امن کا گہوارہ ہے۔ اور پاکستان کی فتح دراصل امن کی فتح ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پورے ملک کے اساتذہ کو پاک فوج کی جانب سے سلام بھی پیش کیا۔شرکا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے آپ (طلبا) نے پاکستان اور پاک فوج کیلیے والہانہ محبت کا اظہار کیا ہے اسے دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل نہ صرف روشن ہے بلکہ تابناک بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کو لوگ کہتے تھے یہ اپنا کام نہیں کرتے، آپ ان سے سوال کریں کہ فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں کیا؟ کیا ایسے لوگوں کا احتساب نہیں ہونا چاہیے جو اپنی فوج، افسروں اور جوانوں کے خلاف باتیں کرتے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج عوام سے اور عوام پاک فوج سے ہے، سیاسی پلائی آہنی دیوار آپ ہیں، اس ملک کے عوام، بچے اور بچیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یقین رکھیں یہ نسل اور آپ کے بعد کی نسلیں کبھی بھی ملک کی حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے طلبا کو بتایا کہ پاکستان میں ںظر آنے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آہنی دیوار (بنیان مرصوص) کو اب ہم نے متحد ہوکر دہشت گردی کی طرف موڑنا ہے، عوام اور فوج اکھٹے ہوں گے تو ملک میں کوئی دہشت گرد نہیں بچے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ تمام بچے اپنے اساتذہ کا احترام کریں، ہمیں اپنے اساتذہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے۔ انہوں نے پاک فوج کی جانب سے اساتذہ کو سیلوٹ کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان زندہ باد کا اسٹیج سے جبکہ بچوں کے ساتھ ملکر نعرہ لگوایا کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ بھی لگوایا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا دورہ چیئرمین سی ڈی اے کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا دورہ صدر آصف زرداری نے گوجرانوالہ کینٹ کا دورہ ،آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صدر مملکت کا استقبال کیا،جوانوں سے خطاب بھارت کی ہٹ دھرمی، مودی کا پاکستان کا پانی روکنے کے نئے منصوبوں پر کام تیز کرنے کا حکم امریکہ کا بھارتی شہریوں کو سخت انتباہ،ڈی پورٹ کرنے کی دھمکی،امریکہ میں سیاسی پناہ کی شرح میں بے پناہ اضافہ وزیراعظم کا عمران خان کے دور میں بننے والی ہائوسنگ اتھارٹی ختم کرنے کا فیصلہ ٹرمپ بیک وقت امن اور دھمکیوں کی بات کرتے ہیں، کس پر یقین کریں؟ ایرانی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر نے انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان پاک فوج
پڑھیں:
بالی ووڈ میں اسکرپٹس کی کمی! چوہدری اسلم اور رحمان ڈکیت کے کردار بھی پاکستان مخالف فلم میں شامل
کراچی:رنویر سنگھ کی نئی فلم “دھُرندھر” کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی نہ صرف پاکستان بلکہ خود بھارت میں بھی تنقید کی زد میں آگیا۔
بھارتی فلم سازوں نے اس بار حد سے زیادہ تخیلاتی اور حقیقت سے دور کہانی پیش کرتے ہوئے کراچی کے علاقے لیاری کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، فلم میں چوہدری اسلم اور رحمان ڈکیت جیسے حقیقی کرداروں کو دکھایا گیا ہے۔
عدتیہ دھر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم میں رنویر سنگھ ایک بھارتی جاسوس کا کردار ادا کر رہے ہیں جسے لیاری میں تعینات دکھایا گیا ہے۔ ٹریلر میں لیاری کی تصویر کشی نے ناظرین کو حیران کردیا جبکہ بھارتی شائقین نے بھی اسے ’’غیر حقیقی‘‘ اور ’’شرمناک پروپیگنڈا‘‘ قرار دے دیا۔
فلم میں ارجن رامپال میجر اقبال کے کردار میں نظر آئیں گے جنہیں ’’Angel of Death‘‘ کہا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی سیاست ان کی اجازت کے بغیر نہیں چلتی۔
مزید پڑھیں: رنویر سنگھ کی لیاری میں انٹری، پاکستان مخالف فلم میں بے نظیر کی تصاویر بھی شامل
فلم میں اکشے کھنہ کو رحمان ڈکیت کے کردار میں دکھایا گیا ہے جسے فلم میں “Apex Predator” کا لقب دیا گیا ہے۔ سنجے دت کراچی کے معروف کاؤنٹر ٹیرر افسر چوہدری اسلم کے کردار میں “The Jinn” کے طور پر نظر آئیں گے۔
فلم کے ٹریلر نے بہت سے سوالات کھڑے کر دیے ہیں کہ آخر کس بنیاد پر لیاری کو Spy War Zone کے طور پر دکھایا گیا؟ کیونکہ فلم میں دکھائی گئی کہانی کے برعکس حقیقت میں رحمان ڈکیت اور شہید چوہدری اسلم صرف کراچی کی گینگ وار اور پولیس مقابلوں تک محدود کردار تھے۔ فلم کی کہانی میں 1999 کے قندھار ہائی جیکنگ جیسے واقعات کے غیر واضح اشارے بھی شامل کیے گئے ہیں۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین بھی ٹریلر دیکھ کر پھٹ پڑے۔ کئی صارفین نے لکھا کہ فلم فیک نیشنلزم، غلط تاریخ اور بے ربط تصوراتی اسکرپٹ کا ملغوبہ ہے جبکہ کچھ نے طنز کیا کہ بالاکوٹ کا سیکوئل بناتے بناتے لیاری پہنچ گئے!۔
فلم پر تنقید کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے اور بیشتر صارفین کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ میں اسکرپٹس کی کمی کے باعث اب ہر تاریخی کردار کو من گھڑت بیانیے میں فٹ کر کے پاکستان مخالف پروپیگنڈا بنا دیا جاتا ہے۔