واشنگٹن:

امریکی ریاستوں کینٹکی اور میزوری میں شدید طوفان اورتیز ہوا کے بگولوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ طوفان نے سینکڑوں گھروں، سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوا کے بگولوں اور طوفانی جھکڑوں نے کئی علاقوں میں مکانات کی چھتیں اُڑا دیں، درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ لکڑی کے متعدد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔

حکام کے مطابق تقریباً 5 ہزار سے زائد عمارتیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ 3 لاکھ سے زائد افراد بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں اور ریسکیو کا کام جاری ہے۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اس قسم کے شدید موسمی حالات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے جس سے طوفانوں کی شدت اور تواتر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل

ایران نے جی7 کے بیان کو گمراہ کن اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف قرار دے دیا۔

ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ اسمائیل بقائی نے کہا کہ جی7 ممالک کی جانب سے 3 یورپی ممالک اور امریکا کے اُس غیر قانونی اور بلاجواز اقدام کا خیرمقدم، جس کے تحت سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی گئی، بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی7 کا یہ موقف کسی طور بھی اس اقدام کی غیر قانونی اور بلاجواز نوعیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیے: جی7 اجلاس میں صدر ٹرمپ کا غیر متوقع قدم، جنگ بندی کی کوشش یا نئی کشیدگی؟

یہ ردعمل جی7 ممالک کے اس بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران پراقوام متحدہ کی ماضی کی پابندیوں کو دوبارہ لاگو کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ترجمان نے یاد دلایا کہ مذاکرات کے دوران اسرائیلی حکومت نے امریکا کی ہم آہنگی اور شراکت سے ایران پر فوجی جارحیت کی اور بعد ازاں امریکا نے براہِ راست ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا۔ اس پس منظر میں جی7 کا یہ دعویٰ کہ یورپی ممالک اور امریکا نے بارہا نیک نیتی سے سفارتی حل تجویز کیے، سراسر غلط ہے۔

اسمائیل بقائی نے زور دے کر کہا کہ دراصل امریکا ہی موجودہ بحران کا ذمہ دار ہے کیونکہ اُس نے 2018 میں یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے غیر قانونی انخلا کیا اور مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدے پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔

یہ بھی پڑھیے: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں

انہوں نے کہا کہ 3 یورپی ممالک نے واشنگٹن کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں بلکہ امریکا اور اسرائیل کی ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر جارحیت میں حمایت بھی کی۔

ایرانی ترجمان نے جی7 ممالک کی اسرائیلی ایٹمی ہتھیاروں پر خاموشی کو دوغلاپن قرار دیا اور کہا کہ ان کا عدم پھیلاؤ کے بارے میں مؤقف منافقت پر مبنی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین اور امن و سلامتی کے حوالے سے ان 7 ممالک کے دوہرے اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث وہ کسی دوسرے ملک کو نصیحت کرنے کا اخلاقی اختیار نہیں رکھتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ ایران پابندی جی7 ممالک نیوکلیئر طاقت

متعلقہ مضامین

  • جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل
  • سمندری طوفان بوالوئی سے ویتنام میں تباہی‘ ہلاکتیں 51 ہوگئیں
  • بحیرہ عرب میں موجود سسٹم کے شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہونیکا امکان، مجوزہ نام بھی سامنے آگیا
  • شدید طوفانی سسٹم کی وجہ سے کراچی، سندھ اور اسلام آباد میں بارش، پروازیں متاثر
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن، ٹرمپ انتظامیہ نے ڈیموکریٹک ریاستوں کے اربوں ڈالر کے فنڈز منجمد کردیے
  • کراچی، کورنگی نمبر 4 میں نماز کی ٹوپی بنانے والے کارخانے میں آتشزدگی، 7 افراد بحفاظت ریسکیو
  • مانچسٹر :یہودی مذہبی دن یوم کپو پر صہیونی عبادت گاہ کے باہر حملہ ،2 افراد ہلاک،3 شدید زخمی
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن: لاکھوں ملازمین فارغ، بحران شدید ہوگیا
  • برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن کے بعد ناسا بند، لاکھوں ملازمین فارغ، بحران شدید ہوگیا