کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرأت نہیں کر سکتا؛ ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
سٹی 42 : پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ کوئی جرأت نہیں کر سکتا کہ پاکستان کا پانی روکے، کوئی پاگل ہی سمجھ سکتا ہے کہ وہ 24 کروڑ سے زیادہ انسانوں کے پانی کو روک سکتا ہے، ہم آبی جارحیت کے خلاف برسوں اور دہائیوں تک لڑیں گے، امید کرتا ہوں کہ وہ وقت نہ آئے، لیکن اگر ایسا ہوا تو دنیا دیکھے گی کہ ان اقدامات کے نتائج کیا ہوں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی افواج پیشہ ورانہ ادارہ ہیں،افواج پاکستان اپنی ذمہ داریوں پر کاربند ہیں،افواج پاکستان حکومت کی ہدایات اور ان کے وعدوں پر پوری سنجیدگی سے عمل کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنگ بندی باآسانی قائم رہ سکتی ہے دونوں جانب سے رابطے کیے گئے ہیں، جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو ہمارا ردعمل ضرور آتا ہے، ردعمل صرف ان پوسٹوں اور مقامات تک محدود ہوتا ہے جہاں سے خلاف ورزی ہوئی ہو، ہم کبھی عام شہریوں یا سول انفرااسٹرکچر کو نشانہ نہیں بناتے۔
امریکی خاتون اول کا کانسی کا مجسمہ پراسرار طور پر غائب
ترجمان پاک فوج نے کہاکہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے، وزیراعظم پاکستان نے بعد ازاں بھارت کے 6 طیارے تباہ کئے جانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تصدیق کرتا ہوں کہ بھارت کا تباہ ہونے والا چھٹا طیارہ میراج 2000 تھا، پاکستان نے صرف بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا، ہم مزید بھارتی طیارے بھی تباہ کر سکتے تھے لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 )بھارت نے مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں بھی واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں تھا بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کے مطابق نریندر مودی نے بھارت کا موقف صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران پیش کیا ہے دہلی کی جانب سے اس بیان کی اہمیت اس تناظر میں بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ امریکی صدر اور پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات سے چند گھنٹے قبل جاری کیا گیا.(جاری ہے)
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے بیچ چار روزہ تنازع کے بعد سے متعدد بار انڈیا اور پاکستان کے بیچ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے اب تک وائٹ ہاﺅس کی جانب سے وکرم مسری کے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا ہے وکرم مسری نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے واضح طور پر ٹرمپ کو بتایا کہ تنازع کے دوران کسی بھی سطح پر امریکہ اور انڈیا کے تجارتی معاہدے پر یا پھر انڈیا اور پاکستان کے بیچ امریکی ثالثی کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی. یہ بیان اس تناظر میں بھی اہمیت رکھتا ہے کہ ٹرمپ متعدد بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تنازع ختم کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا اور انہوں نے جنگ بندی کے لیے تجارت کو استعمال کیا پاکستان نے امریکی دعوے کی حمایت کی ہے تاہم انڈیا نے اس کی تردید کی ہے وکرم مسری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری کارروائی روکنے کے لیے بات چیت براہ راست انڈیا اور پاکستان کی افواج کے درمیان پہلے سے موجود رابطوں کے نظام کے تحت ہوئی. انڈیا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس سے پہلے کہ نو جولائی کو محصولات یا ٹیرف پر لگایا جانے والا وقفہ ختم ہو جائے پاک بھارت جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ میں دونوں کے ساتھ مل کر کوشش کروں گا کہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکے اسی دن امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھا کہ دونوں ممالک مختلف متنازع امور پر کسی نیوٹرل مقام پر بات چیت کا آغاز کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں.