پی ایس ایل 10، پشاور زلمی کے خلاف لاہور قلندر کی بیٹنگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پی ایس ایل 10 کے 29ویں میچ میں پشاور زلمی کے خلاف لاہور قلندر کی بیٹنگ جاری ہے۔
راولپنڈی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندر کو بیٹنگ کی دعوت دی، بارش سے متاثرہ میچ 13 اوورز تک محدود کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پشاور زلمی پی ایس ایل کرکٹ لاہور قلندرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی پی ایس ایل کرکٹ لاہور قلندرز پشاور زلمی
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی نسل کشی جاری: 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کش جنگ میں شہدا کی تعداد56 ہزار647 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 1لاکھ 34 ہزار105 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی وزارتِ صحت نے کہاہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 116 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جب کہ 463 زخمیوں کو طبی امداد دی گئی، اب بھی درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور امدادی کارکنوں کو وہاں تک رسائی نہیں دی جا رہی، جس کے باعث شہدا کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے 18 مارچ 2024 کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بمباری شروع کر دی، جس کے بعد سے اب تک 6,315 فلسطینی شہید اور 22,064 زخمی ہو چکے ہیں، ان حملوں میں خواتین، بچے، طبی عملہ، صحافی، اور امدادی کارکن بھی نشانہ بنے۔
اسرائیل کے ان مظالم پر بین الاقوامی سطح پر بھی کارروائی کی جا رہی ہے، عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے نومبر 2023 میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔
مزید برآں عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جس میں جنوبی افریقہ، ترکی، ملیشیا اور دیگر کئی ممالک نے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔
واضح رہےکہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنانے والا پہلو Gaza Humanitarian Foundation (GHF) کی سرگرمیاں ہیں جو اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ ایک متنازع امدادی اسکیم ہے، اگرچہ اسے امداد کی فراہمی کا مرکز کہا جاتا ہے، لیکن عینی شاہدین، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق GHF کے کیمپس “موت کے مراکز” بن چکے ہیں۔
گزشتہ ایک ماہ میں GHF مراکز کے باہر خوراک کے انتظار میں کھڑے تقریباً 550 فلسطینیوں کو اسرائیلی افواج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا جب کہ 4,000 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی نمائندہ اولگا چیریوکو نے بیان دیا کہ “GHF امداد کے نام پر فلسطینیوں کو گولی مارنے کا بہانہ بن گیا ہے، یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔”
متعدد بین الاقوامی تنظیموں بشمول TRIAL International اور اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں نے GHF کی سرگرمیوں کو غیر انسانی، امتیازی، اور خطرناک قرار دیا ہے، یہ مراکز نہ صرف فلسطینیوں کو امداد سے محروم کر رہے ہیں بلکہ انہیں قتل گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کا مؤقف ہے کہ GHF جیسے منصوبے اسرائیلی پالیسیوں کا حصہ ہیں، جن کا مقصد فلسطینیوں کو جنوب کی طرف جبری منتقل کرنا اور غزہ کے شمالی علاقوں کو خالی کرانا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
غزہ اس وقت انسانی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک کا شکار ہے، اور اگر عالمی برادری نے فوری اقدام نہ کیا، تو یہ نسل کشی ایک سیاہ باب بن کر انسانیت کے ضمیر پر سوالیہ نشان بن جائے گی۔