بانی پی ٹی آئی کی عسکری عہدیدار سے ملاقات اور ’’سیاسی سیز فائر ‘‘ کے حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی کا مؤقف بھی آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )بانی پی ٹی آئی کی عسکری عہدیدار سے ملاقات اور ’’سیاسی سیز فائر ‘‘ کے حوالے سے سینیٹرعرفان صدیقی کا مؤقف بھی آ گیا ۔
’’جیو نیوز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےپاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی حکومتی یا عسکری عہدیدار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ کوئی ڈیل اور کوئی پیشکش نہیں کی گئی، مذاکرات یا پیشکشوں کے مرحلے گزر چکے، یہ سب سیاسی شوشے ہیں، لطف لینے والے لطف لیتے رہیں۔’’سیاسی سیز فائر‘‘ کی بات کی جا رہی ہے، سیز فائر وہاں ہوتا ہے جہاں دو فریق فائرنگ کر رہے ہوں، حکومت کی طرف کوئی فائرنگ نہیں ہو رہی۔بانی پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے فائرنگ ہوتی رہتی ہے، پہلے انہیں وہ روکنا ہوگا، انہیں یہ باور کرنا ہوگا کہ حالات بدل چکے ہیں۔
چین نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا، ڈرائیور کے بغیر چلنے والے مائننگ ٹرک تیار، کانوں میں کام شروع کردیا
سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کہاں کھڑا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی ترجیحات کیا ہیں؟ تمام چیزیں واضح ہوچکی ہیں، عالمی منظرنامہ تبدیل ہوچکا، نئے منظرنامے کو سامنے رکھتے ہوئے پالیسی بنائیں گے، تو بات آگے بڑھے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی سیز فائر
پڑھیں:
کے پی میں عدم اعتماد کی تجویز زیر بحث نہیں، عرفان صدیقی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) ن لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ایسا کوئی حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے۔ عدم اعتماد سے متعلق کوئی تجویز کسی اعلیٰ سطح پر زیربحث نہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عدم اعتماد سے متعلق کوئی تجویز کسی اعلیٰ سطح پر زیربحث ہونے کی تردید کرتے ہوے کہا کہ ایسا کوئی حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کے پی کی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کو سازش سے عبارت کرنا درست نہیں، عدم اعتماد ایک آئینی اور قانونی چیز ہے، بانی پی ٹی
آئی خوداس کاشکاربنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج پی ٹی آئی سمیت ہر سیاسی جماعت کا آئینی وجمہوری حق ہے تاہم احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے پر حکومت کارروائی کرے گی۔ پی ٹی آئی کبھی مذاکرات کی بات کرتی ہے تو کبھی تحریک اور گولی کا جواب گولی سے دینے کی باتیں کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ پی ٹی آئی اپنی سٹریٹ پاور کھو چکی ہے ۔ اب انکی تحریک کی کال پر کوئی بھی نہیں نکلے گا۔