—فائل فوٹو

کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں پرانے کپڑے اور سامان کے گودام میں آگ لگنے کے نتیجے میں 10 گوداموں کا سامان جل گیا۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق سپر ہائی وے مچھر کالونی میں پرانے کپڑے اور سامان کے گوداموں میں آگ لگی، 4 فائر ٹینڈرز کی مدد سے 5 گھنٹے بعد آگ بجھادی گئی جبکہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

کراچی، کورنگی ڈیڑھ نمبر اسکریپ کے گودام میں آگ لگ گئی

گودام میں استعمال شدہ کپڑا، پلاسٹک کی اشیاء اور دیگر سامان موجود ہے۔

ایک گودام کے مالک صدیق اللّٰہ نے بتایا کہ گراؤنڈ میں 200 کے قریب گودام ہیں، آگ کے باعث 10گوداموں کا مال جل گیا۔

انہوں نے کہا کہ گودام میں پرانے کپڑے اور دیگر اشیاء موجود تھیں جبکہ گوداموں میں آگ لگنے سے ایک کروڑ روپے تک کا نقصان ہوگیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں پرانے کپڑے اور گودام میں کے گودام

پڑھیں:

کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی آج جس بدترین حالت میں کھڑا ہے، یہ کسی قدرتی آفت کا نتیجہ نہیں بلکہ مسلسل حکومتی غفلت، لوٹ مار اور ناقص گورننس کا واضح ثبوت ہے۔ پاکستان تحریک انصاف و انصاف لائرز فورم کراچی کے رہنما اور معروف قانون دان ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ صوبائی اور شہری حکومت نے جان بوجھ کر اس شہر کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے۔ پانی کا بحران حل کرنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو مضبوط کیا گیا، جبکہ K-IV جیسے اہم منصوبے سیاسی مصلحتوں کی نذر کر دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ نکاسیِ آب کا نظام تباہ ہو چکا ہے، ٹرانسپورٹ کا ڈھانچہ بکھر چکا ہے، اور بی آر ٹی منصوبے کی تاخیر نے کراچی کی مرکزی شاہراہ کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ کچرا اٹھانے کا نظام صرف کاغذوں تک محدود ہے۔ شہر میں تین ادارے کچرا اٹھانے کے دعوے کرتے ہیں، مگر گلیاں آج بھی گندگی کا ڈھیر بنی ہوئی ہیں۔ کراچی میں یومیہ تقریبا 14 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، مگر اس کا نصف بھی ٹھکانے نہیں لگایا جاتا اور وہ نالوں اور سڑکوں میں پھینک دیا جاتا ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سندھ حکومت اور شہری حکومت کی کرپشن اور نااہلی کی بدترین مثالیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر پڑا ہزاروں ٹن کچرا اگر بجلی گھروں میں استعمال کیا جائے تو شہریوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکتی ہے اور شہر میں بجلی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کچرے سے بجلی بناتے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک میں کچرے کا درست استعمال نہیں ہو رہا۔ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ رواں برس دورانِ ڈکیتی 70 سے زائد بے گناہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 650 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت پولیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم کو بہترین کارکردگی کا انعام مل گیا
  • کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی
  • غزہ کے 82 فیصد بچے خون کی کمی کا شکار
  • ماڈل کالونی میں موٹرسائیکل چھیننے کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی
  • کراچی میں ٹریفک حادثات، خاتون رائیڈر سمیت 2 افراد جاں بحق، دو زخمی
  • کیا مصنوعی ذہانت موزوں سائز کے کپڑے خریدنے میں مدد کر سکتی ہے؟
  • وزیراعظم شہبازشریف نے کراچی کینٹ اسٹیشن پر اپ گریڈیشن کا افتتاح کر دیا
  • کراچی، نارتھ ناظم آباد میں فائرنگ، 18 سالہ نوجوان زخمی
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن صابری چوک کے قریب اندھی گولی لگنے سے 5 سالہ بچہ جاں بحق
  • کراچی میں موت کا رقص جاری