میانوالی بڑی تباہی سے بچ گیا، سی ٹی ڈی کے ہاتھوں میں 3 خطرناک دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
لاہور:
میانوالی بڑی تباہی سے بچ گیا، رحمانی خیل موڑ کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 خطرناک دہشت گرد ہلاک جبکہ 6 دہشت گرد فرار ہو گئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی گئی اس دوران دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ شروع کردی۔
فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک جبکہ چھ دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، دہشت گرد پولیس چوکیوں پر بڑے حملے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکے تھے۔
دہشت گردوں کے قبضے سے رائفلیں، تین دستی بم، گولیاں اور بارودی مواد برآمد ہوا۔ فرار ہونے والے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، سی ٹی ڈی ٹیموں نے رمانی خیل موڑ کے قریب ناکہ بندی کر رکھی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
پاک فضائیہ کے ہاتھوں رافیل کی تباہی کے بعد چین نے بھی بڑا سرپرائز دے دیا
پیرس(نیوز ڈیسک) فرانس کے فوجی اور انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کی جنگ کے بعد چین اپنے سفارتخانوں کے ذریعے فرانس کے مشہور رافیل لڑاکا طیاروں کے بارے میں عالمی طور پر شکوک پیدا کررہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی) نے فرانسیسی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ چین دانستہ طور پر رافیل طیاروں کی ساکھ کو نقصان پہنچا کر فرانس کے دفاعی ہتھیاروں کی مارکیٹ کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔
خبر کے مطابق فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چین کی کوشش ہے کہ وہ ان ممالک کو رافیل طیارے خریدنے سے روکے جنہوں نے پہلے ہی ان کا آرڈر دیا ہے اور انہیں چینی ساختہ لڑاکا طیارے خریدنے پر قائل کرے۔
یاد رہے کہ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے دوران پاکستان نے انڈیا کے 3 فرانسیسی ساختہ رافیل سمیت 5 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
فرانس نے اب تک رافیل انڈیا سمیت 5 ممالک کو فروخت کیا ہے اور پاکستان سے کشیدگی کے دوران ان جنگی طیاروں کو پہلی بار میدان میں اتارا گیا۔
اس معرکے میں پاکستان کی طرف سے چینی ساختہ طیاروں کے ذریعے رافیل مار گرانے کے دعوؤں نے فرانس کے اس طیارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔
مزیدپڑھیں:بھوپال کے مسلمان نواب کے 15 ہزار کروڑ کے اثاثے کسے ملیں گے؟