فائل فوٹو

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8 میں رہائشی عمارت کی 25ویں منزل سے گر کر لڑکی جاں بحق ہوگئی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ضلع جنوبی کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد کا بیان قلم بند کیا گیا ہے۔

لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی، اس کا علاج جاری تھا، لڑکی نے اپنے کمرے کا دروازہ بند کرکے بالکونی سے چھلانگ لگائی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کےلیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ہر خستہ حال عمارت کے رہائشی افراد کو متبادل جگہ فراہم کرنا ممکن نہیں، شرجیل میمن

نجی ٹی وی سے گفتگو میں سندھ کے سینئر وزیر نے بتایا کہ سندھ بھر میں 740 خستہ حال عمارتیں موجود ہیں جن میں سے 51 عمارتیں ’انتہائی خطرناک‘ حالت میں ہیں، ان میں سے 11 عمارتیں خالی کروالی گئی ہیں، جب کہ باقیوں کو 48 گھنٹوں میں خالی کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ مکینوں کی جانیں محفوظ رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے شہر کی انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کے فیصلے کے بعد سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ ہر خستہ حال عمارت میں رہنے والے افراد کو متبادل رہائش فراہم کرے۔ کراچی کے گنجان آباد علاقے لیاری میں گزشتہ جمعہ کو ایک 5 منزلہ عمارت گرنے کے واقعے میں 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جب کہ درجنوں دیگر کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔ یہ عمارت فدا حسین شیخا روڈ، لی مارکیٹ پر واقع تھی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مطابق 2023ء سے اس کے رہائشیوں کو متعدد بار نوٹس جاری کیے جا چکے تھے کہ وہ عمارت کو خالی کر دیں، کیوں کہ یہ ناقابلِ رہائش قرار دی جا چکی تھی، جمعہ کی صبح گرنے والی اس عمارت میں اتوار کو ریسکیو کارروائیاں مکمل ہوئیں۔

شرجیل میمن نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ سندھ بھر میں 740 خستہ حال عمارتیں موجود ہیں جن میں سے 51 عمارتیں ’انتہائی خطرناک‘ حالت میں ہیں، ان میں سے 11 عمارتیں خالی کروالی گئی ہیں، جب کہ باقیوں کو 48 گھنٹوں میں خالی کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ مکینوں کی جانیں محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاہم، حکومت کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ تمام خستہ حال عمارتوں کے رہائشیوں کو متبادل رہائش فراہم کرے، اور اس حوالے سے کوئی قانونی پابندی بھی حکومت پر عائد نہیں ہوتی۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ ماضی میں حکومت نے سیلاب متاثرین اور کورونا کے دوران قرنطینہ کے لیے عارضی رہائش گاہیں ضرور فراہم کی تھیں، اب بھی حکومت کے پاس جو محدود جگہ دستیاب ہے، وہ ہم ان افراد کو دیں گے جن کے پاس رہائش کا کوئی دوسرا ذریعہ موجود نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے: منعم ظفر
  • معروف ماڈل واداکارہ حمیرا اصغر کے والد کا لاش لینے سے انکار،پوسٹ مارٹم مکمل،سرد خانے منتقل
  • بیٹی کی لاش لینے نہیں آؤں گا، حمیرا اصغر کے والد نے ایسا کیوں کہا؟
  • حمیرا اصغر کے والد نے کراچی آکر لاش وصول کرنے سے انکار کردیا، پولیس
  • کراچی: ڈیفنس کے فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر علی کی کئی روز پرانی لاش برآمد
  • کراچی؛ ڈیفنس فیز 6 فلیٹ سےشوبز سے وابستہ خاتون کی لاش برآمد
  • کراچی، لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ، 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
  • ہر خستہ حال عمارت کے رہائشی افراد کو متبادل جگہ فراہم کرنا ممکن نہیں، شرجیل میمن
  • لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ؛ پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
  • کراچی میں انتہائی خطرناک عمارتیں گرائی جائیں گی، ابتدائی پلان تیار