عمران خان اور سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے، آل پاکستان وکلا کنونشن اعلامیہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور میں آل پاکستان وکلا کنونشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار کے آل پاکستان وکلا کنونشن کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے، تمام مسائل کا حل گفت و شنید کے ذریعے نکالا جائے اور طاقت سے گریز کیا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ تمام سیاسی کارکنوں کو ماورائے آئین و قانون مسنگ کیا گیا انہیں فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے۔
مزید کہا گیا ’پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) میں حالیہ ترمیم کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ ترمیم آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی جیسے بنیادی حقوق کے خلاف ہے‘۔
آل پاکستان وکلا کنونشن کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم پورے پاکستان میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں، جو میڈیا ورکر اور صحافی آزادی اظہار رائے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق وکلا سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے جائز حق کے لیے مکمل دفاع کریں گے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بھارت کا پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاک فوج بالخصوص پاک فضائیہ کی بروقت کاروائی کو سراہتے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ل پاکستان وکلا کنونشن سیاسی کارکنوں کو اعلامیہ میں کیا جائے کہا گیا
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔