کوئلہ پھاٹک پر سنیپ چیکنگ کے دوران 10 رکشوں کو پرمٹ نہ ہونے کیوجہ سے سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیا گیا، جبکہ 40 رکشوں کو ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر چالان بھی جاری کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں غیر قانونی رکشوں کے خالف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن اور چئیرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی حمزہ شفقات کی جانب سے غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائی کے سخت احکامات جاری ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ڈویژن علی درانی اور ایس پی ٹریفک صدر سرکل کی نگرانی میں کوئلہ پھاٹک پر سنیپ چیکنگ کے دوران 10 رکشوں کو پرمٹ نہ ہونے کی وجہ سے سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیا گیا، جبکہ 40 رکشوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بھی جاری کیا گیا۔ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ اور ٹریفک پولیس کا غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائی کا سلسلہ مزید تیز کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رکشوں کو

پڑھیں:

محمود خلیل کا ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف دو کروڑ ڈالر کا مقدمہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 جولائی 2025ء) کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل، جنہوں نے فلسطین کی حمایت میں یونیورسٹی کیمپس کے اندر احتجاجی مظاہروں میں نمایاں کردار ادا کیا، نے جمعرات کے روز ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 20 ملین ڈالر کا دعویٰ دائر کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں غلط طور پر قید کیا گیا تھا۔

محمود خلیل، قانون کے مطابق، ایک امریکی باشندے ہیں، جنہیں مارچ میں اس وقت گرفتار کر لیا گیا تھا، جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی کالجوں کے کیمپس میں فلسطینی حامی احتجاجی تحریک میں ملوث غیر ملکی طلباء کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خلیل کو جون میں رہائی سے قبل تین ماہ تک لوزیانا کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں رکھا گیا، پھر عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد ان کی رہائی ہوئی۔

(جاری ہے)

محمود خلیل نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، "مجھے امید ہے کہ یہ (کیس) انتظامیہ کے لیے رکاوٹ کا کام کرے گا۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ صرف پیسے کی ہی زبان سمجھتے ہیں۔"

امریکہ میں سال 2023 میں مسلم مخالف واقعات میں ریکارڈ اضافہ

خلیل کا دعویٰ کیا کہتا ہے؟

کولمبیا کے گریجویٹ کے حامی ادارے 'سینٹر فار کانسٹیٹیوشنل رائٹس' کے مطابق اس کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ خلیل کو "بد نیتی پر مبنی قانونی کارروائی، طریقہ کار کے غلط استعمال، غیر قانونی گرفتاری، غلط قید اور غفلت نیز انہیں دانستہ جذباتی ٹھیس پہنچانے کا شکار بنایا گیا۔

"

اس مرکز کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے خلیل کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا، حراست میں لیا اور ملک بدر کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ سب "اس طریقے سے کیا گیا، جیسے انہیں اور ان کے خاندان کو دہشت زدہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔"

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کی طرف سے ان کے ساتھ ناروا سلوک کے سبب انہیں "شدید جذباتی پریشانی، معاشی مشکلات اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

اور یہ کہ اس کی وجہ سے انہیں پہلی اور پانچویں آئینی ترمیم کے تحت جو حقوق حاصل تھے، وہ بری طرح سلب" ہونے کا باعث بنے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے خلیل کے دعوے کو "مضحکہ خیز" قرار دیا اور ان پر "نفرت آمیز رویے اور ایسی بیان بازی" کا الزام لگایا، جس سے امریکہ میں یہودی طلبہ کو خطرہ تھا۔

غزہ کی جنگ امریکی اسرائیلی تعلقات کا امتحان بھی

خلیل کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

محمود خلیل غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے رہنماؤں میں سے ایک تھے۔

وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ خلیل قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، جو اسرائیل پر اپنی تنقید کے ساتھ "یہود مخالف سرگرمیوں" میں ملوث ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ خلیل کی ملک بدری جائز ہے کیونکہ اگر وہ امریکہ میں رہتے ہیں تو خارجہ پالیسی کے "ممکنہ طور پر سنگین منفی نتائج" مرتب ہوں گے۔

فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے اقوام متحدہ میں ووٹنگ آج

محمود خلیل نے مزید کیا کہا؟

محمود خلیل شام میں پیدا ہوئے تھے اور الجزائر کے شہری ہیں۔

جمعرات کے روز انہوں نے دائر کردہ مقدمے کے حوالے سے کہا کہ یہ دعویٰ "احتساب کی طرف پہلا قدم ہے۔"

انہوں نے کہا، "104 دنوں کے دوران جن چیزوں سے مجھے محروم کردیا گیا، اسے کوئی بھی چیز بحال نہیں کر سکتی۔ میری بیوی سے علیحدگی کا صدمہ اور میرے پہلے بچے کی پیدائش کا یادگار لمحہ، جس سے مجھے محروم ہونا پڑا۔"

خلیل نے مزید کہا، "سیاسی انتقامی کارروائیوں اور طاقت کے غلط استعمال کے لیے احتساب ہونا چاہیے۔

"

امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے جاری

انہوں نے کہا کہ وہ پیسے کے بدلے اس معاملے میں سرکاری طور پر معافی کو قبول کر سکتے ہیں اور حکومت کے اس عہد کو بھی قبول کرنے کے لیے تیار ہیں کہ وہ رقم کے بجائے گرفتاریوں، حراست یا ملک بدری کے ذریعے فلسطینی حامی تقریر کو نشانہ بنانا بند کر دے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم اورسی این جی اسٹیشن پر میونسپل انتظامیہ کا قبضہ
  • اپوزیشن اراکین کیخلاف کارروائی، سپیکر کے پی کے نے سپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا
  • کراچی؛ پانی و بجلی کی بندش کے خلاف پنجاب کالونی کے مکینوں کا احتجاج، ٹریفک معطل
  • سکھر:ٹریفک جام معمول بن گیا،غیر قانونی پارکنگ سے شہری پریشان
  • 13 سالہ بچے ٹرک چلانے لگے اورسڑکوں پر موت بانٹنے لگے، انتظامیہ خاموش تماشائی
  • محمود خلیل کا ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف دو کروڑ ڈالر کا مقدمہ
  • پرویز الٰہی منی لانڈرنگ کیس؛عدالت کی ایف آئی اے کو مکمل چالان جمع کرانے کیلئے آخری موقع دے دیا
  • طالب علم محمود خلیل نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 20 ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا
  • اردن : اخوان المسلمون سے منسلک اداروں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • کوئٹہ سے اندرون ملک کی ٹرین سروس معطل