کوئٹہ، نو پارکنگ پالیسی پر تاجروں کی تنقید، سیاسی پارٹیوں نے سراہا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
تاجر برادری کا کہنا ہے کہ مختلف اہم سڑکوں پر نو پارکنگ کی پالیسی سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹریفک کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک مسائل پر قابو پانے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے شہر کے متعدد مصروف سڑکوں کو نو پارکنگ اور نو کارٹ قرار دیا ہے، جس کے بعد تاجر برادری نے احتجاج شروع کر دیا ہے، جبکہ مختلف جماعتوں کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کے اقدام کو سراہا گیا ہے۔ انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ کا کہنا ہے کہ حکومت نے عید سے قبل مصروف سڑکوں کو نا پارکنگ زون قرار دے کر دکانداروں کو کروڑوں کا نقصان کروایا ہے۔ انہیں نو پارکنگ زون قرار دینا تاجروں کے معاشی قتل عام کے مترادف ہے۔ اس حوالے سے کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقات نے کہا کہ یہ حکومت کا فیصلہ ہے۔ نو پارکنگ کی پالیسی تحقیق کے بعد کوئٹہ شہر کے ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے لائی گئی ہے۔ بی این پی عوامی اور جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کی اس پالیسی کے حق میں بیانات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارکنگ کا مسئلہ کوئٹہ کا اہم مسئلہ ہے۔ جس میں بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائے۔ مختلف علاقوں میں پارکنگ کے سہولیات بھی فراہم کئے جائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نو پارکنگ
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
نجی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کیجانب سے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔ جس میں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے الیکشن کمیشن سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو روکنے کی درخواست کی ہے۔ نجی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔ جس میں بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کی ہے۔ مراسلے میں سرد موسم اور امن و امان کی خراب صورتحال کی بنا پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملنے والی درخواست کو الیکشن کمیشن ہیڈ آفس بجھوا کر قانونی رائے طلب کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات روکنے کی کوشش کر چکی ہے۔ تاہم اس بار بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔