حکومت نے فیصلہ کیا کہ سرکاری اجلاس اب وادی کے سیاحتی مقامات پر بھی منعقد کئے جائیں گے تاکہ دنیا کو ایک مثبت پیغام دیا جاسکے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں پہلی بار حکومت کا کابینہ اجلاس سرینگر یا جموں سے باہر، جنوبی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام کے کلب پارک میں منعقد کیا گیا۔ اس تاریخی اجلاس کی صدارت جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کی، جس میں تمام وزراء، محکموں کے سیکریٹریز اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع اننت ناگ میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا، جب کہ پہلگام کو عالمی معیار کے سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کی حکمت عملی پر تفصیلی غور ہوا۔ وزیراعلٰی نے محکمہ سیاحت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ وہ بنیادی ڈھانچے میں بہتری، سہولیات کی فراہمی، اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

عمر عبداللہ کی حکومت کی جانب سے سیاحتی مقامات پر کابینہ اجلاس منعقد کرنے کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب 22 اپریل کو بائسرن، پہلگام دہشت گردانہ حملے اور بعد ازاں بھارت اور پاکستان کے مابین چار روزہ جنگ کے بعد کشمیر میں وارد ہونے والے سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس تناظر میں حکومت نے فیصلہ کیا کہ سرکاری اجلاس اب وادی کے سیاحتی مقامات پر بھی منعقد کئے جائیں گے تاکہ دنیا کو ایک مثبت پیغام دیا جا سکے۔ پہلگام کے بعد اب حکومت کی جانب سے اگلا اجلاس گلمرگ میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس میں مزید ترقیاتی اقدامات اور بین محکمانہ رابطوں پر غور کیا جائے گا۔ قبل ازیں عمر عبداللہ نے پہلگام میں کابینہ اجلاس میں شرکت کرنے سے قبل اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل میں پریس نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کابینہ اجلاس

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کیلئے قرارداد وفاق کو ارسال

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی نے مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کے لیے قرارداد وفاق کو ارسال کر دی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے آئین میں نیا باب شامل کیا جائے اور انتخابات لازمی قرار دیئے جائیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہوئی قرارداد سیکرٹری قومی اسمبلی اور سیکرٹری سینٹ کو ارسال کی گئی، قرارداد احمد اقبال اور علی حیدر گیلانی نے متفقہ طور پر پیش کی تھی، صوبائی ایوان نے آئین کے آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی تجویز دے دی۔

ویڈیو: لاہور میں شہری کے گھر میں گھس کر اغوا کرنے والا تھانہ اسلام پورہ کا حاضر سروس سب انسپکٹر نکلا اور میڈم سی ایم کہتی ہیں "پنجاب میں کرائم زیرو ہے"

قرار داد کے متن کے مطابق آئین میں ایک نیا باب مقامی حکومتوں کے نام سے شامل کیا جائے، مقامی حکومتوں کی مدت اور ذمہ داریوں کی آئینی وضاحت کی سفارش کی گئی، مقامی حکومتوں کے انتخابات 90 روز میں کرانے کی شرط تجویز کی گئی۔

متن کے مطابق منتخب نمائندوں کو 21 دن میں اجلاس منعقد کرنے کا پابند کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب میں منتخب بلدیاتی ادارے صرف دو سال چل سکے، با اختیار، با وسائل بلدیاتی نظام کا قیام ناگزیر ہے، بروقت بلدیاتی انتخابات اور مؤثر سروس ڈیلیوری ضروری ہے۔

قرارداد میں وفاق سے آرٹیکل 140-A میں فوری ترمیم کی درخواست کی گئی، سپریم کورٹ نے مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دیا، پاکستان میں بلدیاتی نظام کا تسلسل نہیں ہے، بلدیاتی قوانین میں بار بار تبدیلیاں اداروں کی کمزوری کا سبب ہیں۔

وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول کا رابطہ، پنجاب اسمبلی کی قرارداد پر مبارکباد

متن میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کی مثالیں موجود ہیں، چارٹر سی پی اے نے بھی مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانا لازم قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دسمبر 2022 میں آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی سفارش کی۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • بلدیہ عظمیٰ کاکونسل اجلاس‘12قراردادیں کثرت رائے سے منظور
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • پی ٹی آئی کی نئی حکومت کے نئے وزیروں نے حلف لے لیا
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کیلئے قرارداد وفاق کو ارسال