وفاقی بجٹ سے تنخواہ دار طبقے اور پینشنرز کے لیے اہم خوشخبری سامنے آگئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور تنخواہوں و پینشن میں اضافے پر مشروط رضامندی ظاہر کردی۔

یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی کے لیے پُرعزم ہیں، وزیر خزانہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے بڑے پینشنرز پر ٹیکس لگایا جائے۔

ایسی صورت حال میں حکومت کے لیے شدید مشکل پیدا ہوگئی ہے کہ پنشنرز پر ٹیکس لگانے کی صورت میں شدید ردعمل سامنے آئےگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس کم کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے، تاہم اس کے لیے آئی ایم ایف کی رضامندی ضروری ہے۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے اضافی ریونیو اکٹھا کرے تاکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ غیرضروری سبسڈیز بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے آئی ایم ایف کو کوئی مسئلہ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بری خبر تنخواہ دار طبقہ ٹیکس خوشخبری ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ مشروط رضامندی وفاقی بجٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقہ ٹیکس ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ وفاقی بجٹ وی نیوز تنخواہ دار طبقے ا ئی ایم ایف کے لیے

پڑھیں:

بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے بتایا بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا نہ سسٹم بیٹھا اور نہ ہی کوئی ڈیٹا لیک ہوا۔

دوران اجلاس صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے ہمارے بزنس سیکریٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔جس پر  ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرورنے جواب دیا کہ یہ سارا ڈیٹا سیلز ٹیکس کے الیکٹرانک طریقہ کار کے تحت فائل کیا جاتا ہے، یہ ڈیٹا کبھی لیک نہیں ہوا تو پرال سے کس طرح لیک ہو سکتا ہے، ٹیکس دہندہ کا ڈیٹا ایف بی آر کے پاس مکمل محفوظ ہے۔

نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کو نفسیاتی طور پر صحت مند قرار دے دیا گیا

صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے مزید سوال کیا کہ ایف بی آر بتائے فلائنگ انوائسنگ کا حجم کیا ہے؟

 ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ گزشتہ مالی سال 857 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں جبکہ 24-2023ء میں 1 ہزار 313 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں، ٹیکس فراڈ کی ایف آئی آر درج ہوئیں، گرفتاریاں ہوئیں اور لوگ جیل گئے۔

صدر فیصل آباد چیمبر نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹیکس افسران نوٹس کیوں دیتے ہیں اور معاملہ کس طرح حل ہوتا ہے؟

ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ ایف بی آر کے گزشتہ 20 دنوں میں بہت زیادہ افسران کو معطل کیا گیا ہے، ملک میں 2 لاکھ سیلز ٹیکس دہندہ ہیں جن میں سے 60 ہزار ٹیکس ادا کرتے ہیں، 3 لاکھ صنعتی اور 50 لاکھ کمرشل کنکشنز ہیں، صرف 5 فیصد اصل مالکان کے نام پر ہیں۔

پاکستان میں ہر سال 11 ہزار خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں، پاپولیشن کونسل

انہوں نے کہا کہ صنعتی پیداوار جانچنے کے لیے 400 فیکٹریوں پر 900 افراد کو تعینات کیا ہے، 484 گھی اور خوردنی تیل کی فیکٹریاں ہیں، ٹاپ 20 پر عملہ تعینات کیا گیا ہے، ایف بی آر کے عملے کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، 10 دن بعد تبدیل کر دیے جاتے ہیں، ایف بی آر صرف صنعتی پیداوار کا اندازہ کرنا چاہتا ہے تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم
  • بھارت نے 1 دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے،ممبرکادعویٰ
  • پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
  • بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
  • پاکستان سے امریکا جانے والوں کیلئے خوشخبری
  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • پیسہ پیسہ کرکے!!
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  •  بجٹ تشویش اور بے چینی کا باعث بن گیا ہے!