دہشت گرد خون کے پیاسے، پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے: وزیراعظم شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
کوئٹہ:وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ کہ دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں اور پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے۔
بلوچستان گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سب کو دل کی گہرائیوں سے سب کو مبارکباد پیش کرتاہوں،افواج پاکستان نے دشمن کو شکست دی جو وہ عمربھر یاد رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر جارحیت مسلط کی جس کا منہ توڑ جواب دیا گیا، دشمن کو ایسا جواب ملا جسے وہ بھول نہیں سکے گا، کشیدہ صورتحال کے دوران پوری قوم نے اتحاد اوریکجہتی کا مثالی مظاہرہ کیا، یہ جنگ مختصر لیکن انتہائی خطرناک تھی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مثالی قیادت کا مظاہرہ کیا، عسکری قیادت نے جنگ میں کامیابی کے ذریعے قوم کا سرفخر سے بلند کیا، بلوچستان کے عمائدین نے قائد اعظم کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں اور پاکستان میں ترقی نہیں چاہتے، نوازشریف کے دور میں بلوچستان میں بے پناہ ترقیاتی کام ہوئے،ان عناصر کے عزائم کو مل کر نا کام بنانا ہے، 2010میں متفقہ این ایف سی ایوارڈ منظور ہوا۔
ان کا کہنا تھا قومی یکجہتی کیلئے فنڈز کی کمی کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، حکومت نے بلوچستان کی ترقی کیلئے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، بھائی باہمی معاملات مل بیٹھ کر حل کرتے ہیں، پنجاب نے اپنے حصے سے بلوچستان کیلئے فنڈز فراہم کیے۔
وزیراعظم نے مزید کہنا کہ بلوچستان کیلئے فنڈز کی فراہمی احسان نہیں، ہمارا فرض ہے، وفاقی اکائیاں بھائیوں کی طرح ہیں، مل کر آگےبڑھنا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلوچستان کی پاکستان کی کی ترقی
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔