ثناء یوسف کو کیوں قتل کیا گیا، ملزم کون ہے اور کیسے پکڑا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ثناء یوسف— تصویر بشکریہ انسٹاگرام
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پورے ملک سے ثناء یوسف کے قتل پر سوالات پوچھے جارہے تھے، ملزم کی شناخت کرنا انتہائی مشکل مرحلہ تھا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پورے ملک سے آوازیں اٹھائی جارہی تھیں، ٹیموں نے سیلولر ٹیکنالوجی سمیت مختلف ٹیکنالوجی پر کام کیا، 300 فون کالز کا تجزیہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ثناء یوسف کا موبائل فون ملزم اپنے ساتھ لے گیا تھا، ایک چھاپہ فیصل آباد اور 2 چھاپے جڑانوالہ میں مارے گئے، ملزم عمر کو ان چھاپوں کی نتیجے میں گرفتار کیا گیا، ملزم کا والد گریڈ 16 کا ملازم تھا۔
علی ناصر رضوی نے کہا کہ ملزم سے ثناء یوسف کا موبائل فون اور آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے، ملزم میٹرک فیل اور 22 سال کا لڑکا ہے، ملزم بار بار ثناء یوسف سے رابطہ کر رہا تھا، مقتولہ ملزم کو بار بار رد کر رہی تھی۔
ثناء یوسف کے قتل کا مقدمہ والدہ کی مدعیت میں تھانہ سنمبل میں درج کیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ثناء یوسف کی سالگرہ پر ملزم نے رابطے کی بھرپور کوشش کی، ملزم نے بار بار سیلولر اور فزیکل رابطے میں ناکامی کے بعد قتل کا منصوبہ بنایا، ملزم موبائل ساتھ لے جا کر ثبوت مٹانا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اندھے قتل کو اسلام آباد پولیس نے 20 گھنٹوں میں ٹریس کیا، ملزم کو ناقابل تردید شواہد کے ساتھ تختہ دار تک پہنچائیں گے، ملزم کو اس وقت فیصل آباد سے اسلام آباد لا رہے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ ثناء یوسف ملزم کے ناپاک ارادوں کو منع کرتی رہی، ثناء یوسف کے کیس کے بعد اسلام آباد سمیت پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال کی عمر میں سوشل میڈیا پر ان کا انفلوئنس تھا، ثناء یوسف کو شام 5 بجے ان کے گھر میں قتل کیا گیا، ٹک ٹاکر کو 2 گولیاں لگیں وہ جانبر نہ ہوسکیں، یہ کیس ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج تھا، ملزم کی گرفتاری کےلیے 113 کیمروں کی ویڈیوز جمع کیں۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ملزم عمر حیات کو فیصل آباد سے گرفتار کیا، قاتل کی گرفتاری کےلیے 7 ٹیمیں بنائی تھیں۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کا واقعہ گزشتہ روز جی 13 ون میں پیش آیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ثناء یوسف کے نے کہا کہ کیا گیا ٹک ٹاکر ملزم کو
پڑھیں:
چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے آئی جی اسلام آباد کو دونوں کو گرفتار کر کے 20 نومبر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیئرمین سی ڈی اے، چہف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے۔
چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد کے وارنٹ گرفتاری عدالتی احکامات پر عملدرآمد پر جاری کئے گئے۔
چیئرمین سی ڈی اے،چ یف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد کو تعمیل کرانے کی ہدایت کی گئی۔
26نومبر احتجاج پر علیمہ خانم کے خلاف تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی، ملزمہ علیمہ خانم آج بھی عدالت پیش نہ ہوئی، دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔