بجٹ 26-2025 میں تنخواہ داروں کیلئے ریلیف کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
فائل توٹو۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں تنخواہ داروں کےلیے ریلیف کا اعلان کیا ہے، پچاس ہزار روپے تک ماہانہ تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
51 ہزار سے ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ایک فیصد ٹیکس ہوگا، ایک لاکھ روپے سے ایک لاکھ 83 ہزار تک ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دی گئی۔
ایک لاکھ تراسی ہزار روپے سے دو لاکھ 66 ہزار ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح پچیس فیصد سے کم کر کے تئیس فیصد کر دی گئی۔
وزیرخزانہ نے اس موقع پر کہا کہ 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 2.
انھوں نے کہا کہ 22 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد کے بجائے11فیصد کرنے کی تجویز ہے، جبکہ 22لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ٹیکس 25 سے کم کر کے 23 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
فنانس بل کے مطابق 22 لاکھ سے زیادہ اور 32 لاکھ روپے سے کم آمدن پر 22 لاکھ سے اوپر رقم پر1 لاکھ 16ہزار فکس ٹیکس ہوگا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ماہانہ تنخواہ پر لاکھ روپے سے ٹیکس کی شرح سے کم کر کے ایک لاکھ فیصد کر
پڑھیں:
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی، ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 49ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 692ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ عالمی مارکیٹ میں اضافے کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 4030روپے بڑھ کر 3لاکھ 35ہزار 219روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا ہو گیا۔(جاری ہے)
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔