بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلیے خوشخبریاں: کتنا ٹیکس کم ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی بجٹ 2025-26 میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی کے دباؤ سے نکالنے کے لیے انکم ٹیکس میں ریلیف فراہم کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق اس بجٹ کا مرکزی نکتہ یہی تھا کہ تنخواہ دار افراد کو زیادہ سے زیادہ مالی سہولت دی جائے تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور مہنگائی کی چکی میں پسنے والے شہری کسی حد تک سکھ کا سانس لے سکیں۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ٹیکس سلیب میں نمایاں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت مختلف آمدنی کی سطح پر لاکھوں افراد کو ہزاروں روپے کا فائدہ پہنچے گا۔
نئے بجٹ میں ماہانہ 50 ہزار روپے تک کی تنخواہ والوں کے لیے مکمل ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جب کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کا ٹیکس 2500 روپے سے گھٹا کر صرف 500 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ڈیڑھ لاکھ روپے آمدن پر اب صرف 6 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا، جو پہلے 10 ہزار روپے تھا۔
اس کے علاوہ 2 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 19,167 سے کم ہو کر 13,500 روپے ہو گیا ہے۔3 لاکھ روپے تنخواہ والے اب 45,833 کے بجائے 38,833 روپے ٹیکس دیں گے جب کہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے بھی ٹیکس میں 10 ہزار روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔
اسی طرح 30 لاکھ روپے ماہانہ آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس 10,87,000 سے کم ہو کر 10,70,000 روپے کر دیا گیا ہے۔
یہ ریلیف نہ صرف چھوٹے ملازمین بلکہ اعلیٰ تنخواہ لینے والے افراد کے لیے بھی قابلِ ذکر ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق ٹیکس ریفارمز کے اگلے مرحلے میں ٹیکس فارم کو سادہ اور عام فہم بنایا جا رہا ہے تاکہ شہری بغیر کسی مدد کے خود فارم پُر کر سکیں۔ اس سے نہ صرف ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ اعتماد کی فضا بھی پیدا ہو گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی چل سکتے تھے، لیکن تنخواہ دار طبقے کو ممکنہ حد تک ریلیف دینا وزیراعظم اور میری ذاتی خواہش تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دار ہزار روپے کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔