data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی بجٹ 2025-26 میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی کے دباؤ سے نکالنے کے لیے انکم ٹیکس میں ریلیف فراہم کر دیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق اس بجٹ کا مرکزی نکتہ یہی تھا کہ تنخواہ دار افراد کو زیادہ سے زیادہ مالی سہولت دی جائے تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور مہنگائی کی چکی میں پسنے والے شہری کسی حد تک سکھ کا سانس لے سکیں۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ٹیکس سلیب میں نمایاں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت مختلف آمدنی کی سطح پر لاکھوں افراد کو ہزاروں روپے کا فائدہ پہنچے گا۔

نئے بجٹ میں ماہانہ 50 ہزار روپے تک کی تنخواہ والوں کے لیے مکمل ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جب کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کا ٹیکس 2500 روپے سے گھٹا کر صرف 500 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ڈیڑھ لاکھ روپے آمدن پر اب صرف 6 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا، جو پہلے 10 ہزار روپے تھا۔

اس کے علاوہ 2 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 19,167 سے کم ہو کر 13,500 روپے ہو گیا ہے۔3 لاکھ روپے تنخواہ والے اب 45,833 کے بجائے 38,833 روپے ٹیکس دیں گے جب کہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے بھی ٹیکس میں 10 ہزار روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔

اسی طرح 30 لاکھ روپے ماہانہ آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس 10,87,000 سے کم ہو کر 10,70,000 روپے کر دیا گیا ہے۔

یہ ریلیف نہ صرف چھوٹے ملازمین بلکہ اعلیٰ تنخواہ لینے والے افراد کے لیے بھی قابلِ ذکر ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق ٹیکس ریفارمز کے اگلے مرحلے میں ٹیکس فارم کو سادہ اور عام فہم بنایا جا رہا ہے تاکہ شہری بغیر کسی مدد کے خود فارم پُر کر سکیں۔ اس سے نہ صرف ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ اعتماد کی فضا بھی پیدا ہو گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی چل سکتے تھے، لیکن تنخواہ دار طبقے کو ممکنہ حد تک ریلیف دینا وزیراعظم اور میری ذاتی خواہش تھی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دار ہزار روپے کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

یوٹیوبر ابرار قریشی کو دو سیاسی شخصیات کو 2.6 لاکھ پاؤنڈ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

برطانیہ کی عدالت  نے کشمیری نژاد یوٹیوبر ابرار قریشی کو ہتکِ عزت کے مقدمے میں دو سیاسی رہنماؤں کو 2 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ 

یہ فیصلہ ابرار قریشی کی جانب سے اپنے یوٹیوب پروگرام 'گورکھ دھندہ' میں سنگین الزامات لگانے کے بعد سامنے آیا۔

یہ مقدمہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری محمد یاسین اور ان کے بیٹے چوہدری عمار یاسین نے لندن کی عدالت میں دائر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیوز میں لگائے گئے الزامات نے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ ابرار قریشی نے الزامات نشر کرنے سے پہلے ان کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی دعویداروں کا مؤقف لیا، جو صحافتی ذمہ داری کے خلاف ہے۔ عدالت نے یوٹیوبر کو ہر دعوے دار کو 1 لاکھ 30 ہزار پاؤنڈ ہرجانہ، 21 ہزار 829 پاؤنڈ سود اور 65 ہزار پاؤنڈ قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

جج نے یہ بھی کہا کہ ان ویڈیوز سے دعویداروں کو پاکستان اور برطانیہ میں عوامی سطح پر بدنامی کا سامنا کرنا پڑا، اور ویڈیوز کے لہجے سے ناظرین کو یہ تاثر ملا کہ الزامات درست ہیں۔

عدالت نے ابرار قریشی کو حکم دیا ہے کہ وہ ایسے الزامات دوبارہ شائع نہ کریں اور 7 دن کے اندر فیصلے کا خلاصہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع کریں۔

چوہدری محمد یاسین نے عدالت کے فیصلے کو "سچائی اور احتساب کی فتح" قرار دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ملک میں مون سون بارشوں سے اب تک کتنا نقصان ہوا؟
  • یوٹیوبر ابرار قریشی کو دو سیاسی شخصیات کو 2.6 لاکھ پاؤنڈ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا بارش اور سیلاب متاثرین کیلیے فی خاندان 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان
  • ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی
  • 60 ہزار روپے ماہانہ کمانے کا موقع ! پاکستانی نوجوانوں کے لئے بڑی خبر
  • ڈلیوری بوائے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار روپے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین
  • ایگریکلچر گریجویٹس کیلئے انٹرن شپ کے دوسرے فیز کا آغاز، 60 ہزار ماہانہ ملیں گے
  • ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری
  • 2 ہزار ایگریکلچر گریجویٹ انٹرنز کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ ملے گا: مریم نواز
  • سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ