چیئرمین، اسپیکر یا ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ حقیقت پسندانہ ہوکر دیکھنا ہوگا، وفاقی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ یا اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کو حقیقت پسندانہ ہو کر دیکھنا ہوگا۔
پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی اداروں کے ماتحت افراد سربراہ سے زائد پیسے لے رہے ہیں۔ ہمیں اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے کہ حقیقت پسندانہ انداز میں دیکھنا چاہیے۔
پریس کانفرنس کےد وران چیف شماریات نے بتایا کہ معاشی گروتھ کے اعداد و شمار پر جس طرح کے اعتراضات آ رہے ہیں، وہ درست نہیں۔ ادارہ شماریات کی ویب سائٹ پر اعدادوشمار کا مکمل ڈیٹا دستیاب ہے۔ گروتھ کے حوالے سے اعدادوشمار مکمل طور پر شفاف ہیں۔ جن افراد کو اعدادوشمار پر اعتراض ہے اس کی وضاحت کے لیے ہمہ وقت موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا، جس کا اطلاق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین پر ہوگا۔
نئے ریٹس اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے وفاقی ملازمین کے لیے نافذ ہوں گے، جس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے کا مالی اثر پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کابینہ کو تجویز دی تھی کہ شہری علاقوں میں کرایوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث موجودہ الاونس ناکافی ہو چکا ہے۔ وزارت نے موقف اختیار کیا کہ آخری بار ہائوس رینٹ سیلنگ میں ستمبر 2021ءمیں ترمیم کی گئی تھی، جب کہ حالیہ مہنگائی کے باعث سرکاری ملازمین کیلئے مناسب رہائش حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ بیشتر ملازمین کو اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جب کہ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت بھی موجود ہے۔ فنانس ڈویژن نے وزارتِ ہائوسنگ کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق 85 فیصد اضافہ ناگزیر ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے رول 17(1)(b) کے تحت منظوری دی۔ حکومتی فیصلے کے بعد نئی ہائوس رینٹ سیلنگ کے اطلاق سے وفاقی ملازمین کو مالی دبائو میں واضح کمی اور مارکیٹ ریٹس کے قریب الاﺅنس حاصل ہو گا۔