سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: سندھ کا آئندہ مالی سال 2025ء اور 2026ء کا بجٹ آج سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
بجٹ ممکنہ طور پر تین ہزار چار سو ارب سے زائد ہوگا، سندھ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 سے 20 فیصد اضافے کی تجویز ہے، مزدور کی کم از کم اجرت میں 5 ہزار روپے اضافے کی تجویز ہے، ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
اگلے مالی سال کے بجٹ میں 481 نئی سکیمیں شامل کی جائیں گی۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کا ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت بھی بجٹ آج پیش کرے گی، بجٹ کا کل حجم 2 ہزار 70 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 114 ارب روپے رکھے جائیں گے، گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
عمران خان اپنے لوگوں کی وجہ سے جیل میں ہیں، شرجیل میمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم نے 93 ہزار 118 اساتذہ کو بھرتی کیا ہے۔ بھرتی کا عمل شفاف تھا، ایک بھی بھرتی سفارش پر نہیں ہوئی۔ عمران خان اپنے ہی لوگوں کی سیاست کے باعث جیل میں ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ نے علمائے کرام سے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جلوسوں کے لیے سندھ بھر میں 49 ہزار سے زائد پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ امن و امان قائم رکھنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائیں جائیں گے۔چنگ چی رکشہ ایسوسی ایشن نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔حکومت سندھ نے قانون کے تحت 11 شاہراہوں پر چنگ چی رکشہ پر پابندی لگائی تھی۔انتظامی معاملات چلانا سندھ حکومت کی ذمے داری ہے۔ چنگ چی رکشوں کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل سامنے آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے 93 ہزار 118 اساتذہ کو بھرتی کیا ہے۔ بھرتی کا عمل شفاف تھا، ایک بھی بھرتی سفارش پر نہیں ہوئی۔ لاکھوں روزگار دینے والوں نے صرف نعرے لگائے اور عمل پیپلز پارٹی نے کیا۔ 93 ہزار خاندانوں کو روزگار بھی ملا ہے۔ 5 ہزار بند اسکول دوبارہ کھل چکے ہیں جبکہ 55 لاکھ بچے سرکاری اسکولوں اور 40 لاکھ بچے نجی اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔ پہلے 55 بچوں پر ایک ٹیچر کا ریشو تھا، اب 35 بچوں کے لیے ایک استاد میسر ہوگا۔ اساتذہ کی قلت اب ختم ہوگئی ہے۔