data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران:ایران نے اقوامِ متحدہ میں اپنے مستقل مندوب کے توسط سے مغربی طاقتوں کو سخت تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور پابندیاں عائد کرنے کی کوششیں بند نہ کی گئیں تو وہ “معاہدہ برائے ایٹمی عدم پھیلاؤ” (NPT) سے دستبردار ہو جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمع کرائے گئے خط میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایراوانی نے الزام عائد کیا ہے کہ مغربی ممالک ایران کے خلاف منفی مہم چلا رہے ہیں اور پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو بین الاقوامی قوانین اور ایران کے قانونی حقوق کے خلاف ہے۔

سعیدایراوانی نے کہا کہ ایران معاہدے کے آرٹیکل 10 کے تحت این پی ٹی سے علیحدگی کا عمل شروع کر سکتا ہے جو رکن ممالک کو یہ اختیار دیتا ہے کہ اگر انہیں یہ محسوس ہو کہ معاہدہ ان کے قومی مفاد کے خلاف جا رہا ہے تو وہ اس سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں بشرطیکہ تین ماہ قبل نوٹس دے دیا جائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مغربی ممالک کا یہی رویہ جاری رہا تو ایران اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے، ایران اپنی ایٹمی پالیسیوں سے متعلق کسی بھی غیر منصفانہ یا سیاسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کی مبینہ فضائی کارروائیوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں شدید اضافہ ہوا ہے، ان حملوں کے بعد ایران کی درخواست پر عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کا ہنگامی اجلاس پیر کے روز طلب کر لیا گیا ہے، جس میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے، سکیورٹی خدشات اور معاہدہ این پی ٹی سے متعلق امور زیرِ بحث آئیں گے۔

این پی ٹی کیا ہے؟

“این پی ٹی” یعنی Treaty on the Non-Proliferation of Nuclear Weapons (NPT) ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس پر 1968 میں دستخط کیے گئے تھے اور 1970 میں نافذ ہوا۔ اس معاہدے کا بنیادی مقصد ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا، جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو فروغ دینا اور جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔ اس وقت دنیا کے تقریباً تمام ممالک این پی ٹی کے رکن ہیں، سوائے چند ممالک جیسے بھارت، پاکستان، اسرائیل، اور شمالی کوریا (جو پہلے رکن تھا مگر بعد میں الگ ہو گیا)۔

ایران کی ممکنہ دستبرداری بین الاقوامی برادری کے لیے ایک سنگین چیلنج بن سکتی ہے کیونکہ یہ فیصلہ نہ صرف خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے بلکہ ایٹمی تحفظ سے متعلق عالمی نظام کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کی سکتا ہے

پڑھیں:

شاہی حکم پر جمیکن جڑواں بچیاں سعودی عرب منتقل، سرجری کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا

شاہی حکم پر جمیکن جڑواں بچیاں سعودی عرب منتقل، سرجری کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز


ریاض، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی ہدایات پر جمیکا سے تعلق رکھنے والی جڑواں بچیاں ’’آزاریا‘‘ اور’’آزورا‘‘اپنے والدین کے ہمراہ ریاض پہنچ گئیں۔ ان کی آمد کا مقصد ان کے ممکنہ آپریشن اور جسمانی علیحدگی کا طبی جائزہ لینا ہے۔بچیوں کو جمیکا سے سعودی وزارتِ دفاع کے میڈیکل ایویکویشن طیارے کے ذریعے منتقل کیا گیا۔

کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد انہیں وزارت نیشنل گارڈ کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں واقع کنگ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرن ہاسپٹل منتقل کر دیا گیا، جہاں ماہرین ان کی حالت کا تفصیلی معائنہ کر رہے ہیں۔شاہی دیوان کے مشیر اور کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مملکت کی جدید طبی صلاحیتوں اور عالمی سطح پر پیچیدہ کیسز میں انسانی خدمت کے کردار کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جڑواں بچوں کی علیحدگی کے کامیاب آپریشنز میں سعودی ٹیم کا وسیع تجربہ مملکت کو دنیا میں نمایاں مقام دیتا ہے۔جڑواں بچیوں کے والدین نے سعودی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کیس پر فوری توجہ، گرمجوش استقبال اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے پر وہ مملکت کے بے حد شکر گزار ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعوام کیلئے اچھی خبر، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان عوام کیلئے اچھی خبر، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان عمران خان کی 9مئی مقدمات کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی چینی صدر کی سیلاب پر قابو پانے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے امور پر اہم ہدایات وزیراعظم کا پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تعاون میں پیشرفت پر اظہار اطمینان دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے، قبضہ ختم کرنے کا وقت آ گیا، یو این سیکرٹری جنرل پہلے فلسطین، پھر اسرائیل سے بات، عالمی کانفرنس میں سعودی عرب نے اپنا فیصلہ سنا دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں
  • افغان باشندوں کی ملک بدری پر طالبان کی پاکستان اور ایران پر تنقید
  • ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ
  • شاہی حکم پر جمیکن جڑواں بچیاں سعودی عرب منتقل، سرجری کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا
  • ایرانی سفیر نے تجارتی راہداریاںجلد کھولنے کی یقین دہانی کرادی 
  • جنوبی شام کی علیحدگی پر مبنی اسرائیلی منصوبے پر ایران کا انتباہ
  • جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس
  • زائرین کے ایران عراق بائی روڈ سفر پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے، علامہ ریاض نجفی