بھارت نے پانی روکا تو ہمارے لئے جنگ کے سواکوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا،بلاول
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ جنگ نہیں چاہتے، بھارت نے پانی روکا تو کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔
جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلہ کو واپس لینا پڑے گا۔ پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے
بلاول بھٹو نے کہا کہ پانی روکنا پاکستان کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ پانی ہماری بقا ہے، اپنے حق سے کسی صورت دستبرار نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دہشتگری کے واقعات میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ ہم نے کبھی نہیں کہا دہشت گردی کی وجہ سے جنگ چھیڑ دیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، بلاول بھٹو زرداری
بھارتی جارحیت پر پاکستان کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھنے کے لیے مختلف ممالک کے دورے پر گئے پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی پی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جنوبی ایشیا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان بامقصد مذاکرات شروع نہ کیے گئے تو خطے میں کشیدگی مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب بھی بات چیت کا موقع آیا، بھارت نے یا تو اسے نظرانداز کیا یا راہ فرار اختیار کی۔ جنگ بندی محض ایک وقتی حل ہے، مستقل امن تبھی ممکن ہے جب فریقین کھلے دل سے بات چیت پر آمادہ ہوں۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی دھمکی پاکستان کو اشتعال دلانے کی ایک خطرناک چال ہے، جو دونوں ممالک کو ایسی راہ پر ڈال سکتی ہے جہاں تیسری عالمی جنگ کا خدشہ پیدا ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ جامع اور بامقصد مذاکرات کا حامی رہا ہے، مگر بھارت کی طرف سے مسلسل انکار ہی کشیدگی کی اصل وجہ ہے۔
پہلگام حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بھارت کو غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی اور زور دیا کہ ایسے واقعات کی شفاف جانچ پڑتال ہی دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا بحال کر سکتی ہے۔
عالمی تناظر میں بھی بلاول بھٹو نے بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس تصادم کو روکنے کے لیے فوری اور فعال کردار ادا کرے، کیونکہ دنیا مزید کسی بڑے تنازع کی متحمل نہیں ہو سکتی۔