وفاقی سرکاری ملازمین کیلیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی، پالیسی کےتحت بجٹ اعزازیہ، آرڈینری اعزازیہ اورکارکردگی اعزازیہ دیاجائےگا۔
پالیسی کے تحت بجٹ اعزازیہ وفاقی حکومت کی بجٹ سازی کی مشق میں شامل ملازمین کوملے گا، بجٹ اعزازیہ کے لیے وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت منصوبہ بندی، قومی اسمبلی، سینیٹ سیکریٹریٹ اور وزیرِ اعظم آفس کےملازمین حقدارہوں گے، ہرمالی سال کے لیےاعزازیہ کی تعداد اور کن وزارتوں یا دفاتر کو دیا جائےگا، یہ فیصلہ وزیرخزانہ کریں گے۔
پالیسی کے تحت پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر کوآرڈینری اعزازیہ دینےکا اختیار حاصل ہو گا، آرڈینری اعزازیہ گریڈ ایک تا 22 کے تمام ملازمین کو ایک بنیادی تنخواہ کے برابر دیا جاسکےگا۔کارکردگی اعزازیہ پر مالی سال کے دوران قابل قدر کارکردگی کی بنیاد پر دیاجائے گا، کارکردگی اعزازیہ مالی سال میں ایک بنیادی ماہانہ تنخواہ کے برابر دیا جاسکےگا، لیکن یہ تعداد کل ملازمین کے 25 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔
مذکورہ بالا 25 فیصد کے علاوہ دیگر اہل ملازمین کو ’کارکردگی اعزازیہ‘ دیاجاسکےگا، کارکردگی اعزازیہ ایک مالی سال میں ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابرہوگا۔پالیسی کے تحت اعزازیہ کی تمام ادائیگیاں پے رول اسٹیٹمنٹس میں ظاہرکی جائیں گی، اعزازیہ کی ٹیکسیشن مو نیٹائزیشن الاؤنس کی طرز پر ہوگی، کسی وزارت یا ڈویژن میں 6 ماہ سےکم مدت کے لیے تعینات ملازمین کو پرفارمنس اعزازیہ نہیں دیاجائےگا۔
وہ ملازمین جنہیں بجٹ اعزازیہ مل چکا یا ملنے کا امکان ہو، انہیں ’آرڈینری‘ یا ’پرفارمنس آنریریم‘ نہیں دیاجائے گا، بجٹ اعزازیے کی رقم اُس کے پہلے سے دیےگئے اعزازیہ میں ایڈجسٹ کی جائےگی،کوئی بھی ملازم ایک سے زائد اداروں سے اعزازیہ وصول نہیں کر سکےگا۔اس پالیسی میں بیان کردہ اعزازیہ کے علاوہ کوئی اور اعزازیہ نہیں دیا جائےگا-
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر اعزازیہ پالیسی کی منظوری دی،ای سی سی نے اس حوالے سے 2 جون 2025 کو فیصلہ کیا تھا
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کارکردگی اعزازیہ بجٹ اعزازیہ ملازمین کو پالیسی کے ا رڈینری
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور اوقات کار بھی کم کرنے کا اعلان
دبئی حکومت نے موسم گرما میں سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور کم دورانیے کی ڈیوٹی اوقات کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام یکم جولائی سے 12 ستمبر 2025 تک نافذ العمل ہوگا۔
2 شیڈول، ایک ہدفاس اسکیم کے تحت ملازمین کو 2 گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
پہلا گروپ: پیر سے جمعرات تک روزانہ 8 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو مکمل چھٹی ہوگی۔ دوسرا گروپ: پیر سے جمعرات تک 7 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو آدھا دن کام کرے گا۔یہ منصوبہ دراصل گزشتہ سال شروع کیے گئے “Our Summer is Flexible” نامی پائلٹ پروگرام کا تسلسل ہے، جسے دبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے متعارف کرایا تھا۔
ملازمین کی رائے اور نتائجیہ پائلٹ پروگرام شروع کرنے سے پہلے ملازمین سے سروے کے ذریعے رائے لی گئی تھی، جس میں اکثریت نے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں دفتری اوقات کم کرنے کی حمایت کی۔ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے نتائج کو مثبت قرار دیا اور پروگرام کو مزید ایک سال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
حکام کا مؤقفدبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الفلاسی نے کہا کہ ہم ملازمین کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تاکہ دبئی کو دنیا کے بہترین شہروں میں شامل رکھا جا سکے۔ یہ ماڈل ایک نئی مثال قائم کرے گا جو کام اور زندگی کے توازن کو مضبوط کرے گا۔
عالمی رجحان کی جھلکدبئی کا یہ قدم دراصل دنیا بھر میں ہفتے میں 4 دن کام بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ شارجہ 2022 میں ایسا ماڈل اپنا چکا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات نے جنوری 2022 میں ساڑھے 4 دن کا ہفتہ نافذ کیا تھا۔
برطانیہ میں بھی 2022 میں دنیا کی سب سے بڑی آزمائش کی گئی، جس میں 61 کمپنیوں نے حصہ لیا۔ نتائج کے مطابق
کسی ملازم نے ہفتے میں 5 دن کام کرنے کے کلچر کی طرف واپس لانے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ اس کے نتیجے میں تمام کمپنیوں نے ملازمین کی صحت میں بہتری اور ذہنی دباؤ میں کمی رپورٹ کی۔ ایک تہائی کمپنیوں نے ہفتے میں 4 دن کام کی پالیسی کو مستقل طور پر اپنا لیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں