بیجنگ: جو کبھی انسٹنٹ کافی کے خام مال کے طور پر جانا جاتا تھا اور جس کے معیار میں استحکام کی کمی تھی، آج یونان کافی عالمی کافی انڈسٹری کی ایک اہم طاقت بن گئی ہے۔ دنیا کے سنہری کافی بیلٹ میں واقع یونان نے اپنے قدرتی فوائد اور طویل کاشت کی تاریخ کی بنیاد پر چین کی کافی انڈسٹری میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔ یہ چین کا سب سے بڑا کافی کاشت، تجارت اور برآمدی مرکز ہے، جہاں دالی، پھوئر سمیت 7 بڑے پیداواری علاقے مشہور ہیں۔
یونان کافی کے معیار میں یہ بہتری مختلف فریقوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ منفرد قدرتی ماحول نے اس کی بنیاد رکھی ہے —

سال بھر بہاری موسم، زرخیز سرخ مٹی، اور دن رات کے درمیان نمایاں درجہ حرارت کےفرق نے کافی کے دانوں میں خوشبودار، متوازن تیزابیت کا منفرد ذائقہ پیدا کیا ہے۔ مقامی حکومت نے انڈسٹری کو اپ گریڈ کرنے کے لیے فعال کردار ادا کیا ہے، نہ صرف بہترین اقسام کی پرورش کے لیے تحقیقی سرمایہ کاری بڑھائی ہے، بلکہ مکمل معیار کی نگرانی کا نظام بھی قائم کیا ہے، کاشت سے لے کر کٹائی اور پروسیسنگ تک ہر مرحلے کے لیے سخت معیار مقرر کیے ہیں۔ متعدد مقامی کافی کمپنیوں نے بھی خود سے تحقیق کی ہے، جدید آلات متعارف کرائے ہیں، روسٹنگ ٹیکنالوجی پر تحقیق کی ہے، اور مسلسل مصنوعات کے معیار کو بہتر بنایا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کافی انڈسٹری کی معیاری کمپنی سٹاربکس نے یونان کافی کو بلند تسلیم کیا ہے۔ فی الوقت، یونان کافی سٹاربکس جیسے بین الاقوامی برانڈز کا اہم سپلائر بن گیا ہے۔
نویں چین جنوبی ایشیا ایکسپو میں کافی انڈسٹری کے ہال میں، یونان کافی کا دلکش کردار مکمل طور پر ظاہر ہوا ہے۔ نمائش کے واحد یک مصنوعات مخصوص ہال کے طور پر، 10,000 مربع میٹر کے علاقے کو احتیاط سے 11 بڑے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو کافی کے خام مال سے لے کر آلات، پیکیجنگ ٹیکنالوجی، اور تخلیقی مصنوعات تک تمام شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔184 ملکی اور بین الاقوامی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں، جن کا کاروبار 4 بیرونی ممالک اور 15 ملکی صوبوں تک پھیلا ہوا ہے۔نمائش میں پاکستان، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے خریداروں اور ملکی پیشہ ور خریداروں نے ایک ساتھ جمع ہو کر ہال میں انڈسٹری چین کے اوپری اور نچلے حصے کے پیشہ ور افراد کے ساتھ گہری بات چیت کی۔ کافی کی خوشبو اور تعاون کے جوش نے مل کر ایک ماحول بنایا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یونان کافی تیزی سے عالمی اسٹیج کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

تبدیلی کا خلاصہ

’’ تبدیلی‘‘ چھ حروف پر مشتمل ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر جب یہ کسی انسان کی زندگی میں رونما ہوتی ہے، تو اُس کے وجود کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔ تبدیلی کی نوعیت مثبت ہو یا منفی، دونوں حالتوں میں ہی اس کو تسلیم کرنا، انسان کے لیے کافی دشوار ثابت ہوتا ہے۔ تبدیلی دراصل فطرت کا مزاج ہے اورکائنات میں مسلسل اس کا عمل جاری رہتا ہے، اس دنیا میں کوئی ایسی شے نہیں ہے جو تبدیلی سے مُبرا ہو۔

تبدیلی انسانی اعصاب پر دباؤ پیدا کرتی ہے، ویسے تو انسان ہر طرح کے ماحول کا عادی ہو جاتا ہے مگر اُس عادی ہونے کی حالت تک پہنچنے میں اُسے کافی دقت پیش آتی ہے۔ ایک بار انسان کسی طرزِ عمل کا مُعتاد ہو جائے پھر کوئی تبدیلی اُس کی زندگی میں ظہور پذیر ہو تو وہ چڑچڑا جاتا ہے، زندگی میں بار بار آنے والی تبدیلیاں انسانی مزاج پر مستقل بیزاری کا باعث ثابت ہوتی ہیں۔ عموماً انسان اپنی زندگی میں تبدیلی کے خواہشمند تو ہوتے ہیں مگر اُس کی آمد اُن میں سے اکثر کے ہاتھ پاؤں پھولا کر رکھ دیتی ہے۔

 ہر تبدیلی انسان سے اُس کا نیا آپ مانگتی ہے اور اسی طرح وہ اپنے ارتقائی مراحل طے کرتا ہے، بدلتے ہوئے حالات انسان کی پرانی طبیعت و چلن کسی طور قبول نہیں کرتے ہیں۔ بدلاؤ کبھی تو انسان کی زندگی میں خوشگواریت کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے اور بعض اوقات یہ اُسے ایک گھٹن زدہ اندھیرے میں دھکیل دیتا ہے، جہاں سے باہر نکلنے کے لیے انسان کسی نئی تبدیلی کا منتظر رہتا ہے بنا اس امر کو زیرِ غور لائے کہ جس تُبادل کا اُس کو انتظار ہے وہ زندگانی کے رنگ و روپ میں پھر سے چھیڑ چھاڑ پیدا کر دیگی جو معاملات میں مزید بگاڑ کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

تبدیلی دو اقسام کی ہوتی ہے، ایک خالقِ انسان کی طرف سے لائی گئی اور دوسری خلق کی اپنی ضد سے پیدا کی گئی، جو تبدیلی منشائے الٰہی ہو اُس کے آگے ابتدا میں سر تسلیمِ خم کرنا دشوار ہوتا ہے مگر آہستہ آہستہ وہ اپنے ثمرات سے انسان کو نہال کردیتی ہے، جب کہ دوسری طرز کی تبدیلی جس کو انسان اپنا ذاتی مفاد حاصل کرنے کی خاطر قدرت کے مخالف جا کر زبردستی حقیقت بناتا ہے، اُس کے مضر و نفی اثرات نہ صرف انسان کی زندگی کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کرتے ہیں بلکہ آخرت کے حوالے سے بھی اُس کے لیے خیر و عافیت کی کوئی اُمید باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔

تبدیلی پل صراط کی مانند ہوتی ہے، آگ کے دریا کے اوپر تعمیر کیا گیا، ایک تنگ راستہ، یہاں فرق محض اتنا ہے کہ پل صراط پر سے بِنا گرے صرف وہی لوگ کامیابی سے گزر جائیں گے، جن کے اعمال میں نیکیوں کی تعداد زیادہ ہوگی۔ اس کے برعکس تبدیلی کے کھردرے راستے کو (جس کے نیچے آگ کے بھڑکتے شعلوں کی سی تپش موجود ہے) وہی انسان اپنے قدموں میں اعتماد لیے لڑکھڑائے بغیر پار کر لیتے ہیں جن کا اپنے رب پر ایمان پختہ و مضبوط ہو، جن کے اندر ہمت و حوصلے کا فقدان نہ ہو اور جن کی طبیعت میں لچک کا عنصر موجود ہو۔

اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائی گئی بیشتر تبدیلیوں میں اُس کی مخلوق کے لیے کارآمد راز پنہاں ہوتے ہیں۔ منجانبِ غیب سے آنے والی اس طرح کی تبدیلیاں انسان کو بہت کچھ دکھلانے، بتلانے اورکئی انسانی چہروں پر سے پردے ہٹانے کی غرض سے وقوعِ پذیر ہوتی ہیں۔ ایک انسان دوسرے انسان کے ظاہر سے متاثر ہوکر اُس کے باطن میں جھانکے بغیر اُسے ’’ اپنا‘‘ مان بیٹھتا ہے جب کہ حقیقت میں اُس کو دکھائے جانے والا جذبہ فریب اور پتلی تماشے کے سوا کچھ نہیں ہوتا ہے۔ انسان سے سب سے زیادہ محبت اُس کا رب کرتا ہے جسے کسی طور گوارا نہیں ہے کہ کوئی دوسرا اُس کے محبوب بندے کو بلاوجہ خوار کرے جس کی زندہ جاوید مثال ’’ ابلیس‘‘ کی شکل میں ازلِ انسانی سے موجود ہے۔

انسانی زندگی دراصل تبدیلیوں کا مجموعہ ہے جدھر کبھی بھی، کچھ بھی ایک جیسا نہیں رہتا ہے جہاں انسان بدلاؤ چاہتا ہے لیکن جلد اُس سے خوفزدہ بھی ہو جاتا ہے۔ جب انسان چھوٹا ہوتا ہے تب وہ بڑے ہونے کے لیے بیتاب رہتا ہے لیکن عمر کے پختہ حصے میں پہنچ کر وہ اپنے معصومانہ دورِ زندگی کی یاد میں ہلکان ہوا پھرتا ہے۔ تبدیلی انسان کی طبیعت میں بے قراری کی وجہ بنتی ہے کیونکہ انسان کا سارا قرار یکے بعد دیگرے بدلتے ہوئے حالات و واقعات کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے۔

دنیا میں آج کل تبدیلی ماضی کی نسبت زیادہ تیزی سے رونما ہو رہی ہے، ہر چیز ہی ٹھہراؤ کے معنی سے انجان ہوئی بیٹھی ہے۔ قدرت نے تو اپنے اندر بدلاؤ کے عمل کو اتنا تیز کر لیا ہے کہ اس کی رفتار سے قدم نہ ملانے والا انسان بہت پیچھے رہ جاتا ہے اور جس پر آگے آنے کے لیے کانٹوں سے لیس دشوار گزار راستوں پر دوڑ لگانا لازم و ملزوم ہو جاتا ہے۔ اس کٹھن امتحان میں فتح یاب ہونے والے انسان کی بقیہ زندگی چین و سکون سے کٹ جاتی ہے جب کہ ناکامی اپنے مقدر میں لکھوانے والا تبدیلی کے انبار میں گم ہو کر رہ جاتا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • دعا ملک نے انڈسٹری میں ہراسانی کا انکشاف کردیا، مشہور شخصیت ملوث
  • این آئی سی وی ڈی میں بین الاقوامی معیار کا کلینیکل ٹرائلز یونٹ قائم
  • یونان، اسپین اور جاپان میں فلسطین حمایت مظاہرے، اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ
  • مصر: 10ویں سی آئی او-200 سمٹ کا شاندار اختتام، پاکستان کی بھرپور نمائندگی
  • آئی ٹی سی این ایشیا کراچی 2025: آئی ٹی سیکٹر کی ترقی اور عالمی شراکت داری کے فروغ کا شاندار موقع
  • خیرپور پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف کے لیے الیکشن کا دنگل سج گیا
  • تبدیلی کا خلاصہ
  • پاکستان بھارت کرکٹ سیاست کی نذر، نفرت میں بھی بھارت کا دہرا معیار
  • تھر کول: 100 سے زائد کوماٹسو مشینوں کی فراہمی اور تنصیب مکمل
  • روس کے تاریخی شہرنیژنی نووگورود میں عالمی یوتھ فیسٹیول، پاکستانی نوجوانوں کی شاندار شرکت