سلامتی کمیٹی اجلاس بارے استفسار، خواجہ آصف کی کانوں کو ہاتھ لگا کرمعذرت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد جب روانہ ہوئے تو صحافیوں نے اجلاس سے متعلق ان سے استفسار کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق صحافیوں کے استفسار پر وزیر دفاع نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے بات کرنے سے معذرت کرلی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوا، اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں امریکا کے ایران پر حملے سے پیدا صورتحال پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں اسرائیل ایران جنگ کے خطے پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سلامتی کمیٹی اجلاس میں
پڑھیں:
دوبارہ حرکت پر وہ سبق سکھائیں گے بھارت کانوں کو ہاتھ لگائے گا: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہبازشریف نے نوجوانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتا ہوں۔ بہت کم لوگ ایسے ہیں جنہوں نے تاریخ کا رخ بدلا۔ قائداعظم کی قیادت میں پاکستان کی تحریک میں لاکھوں مسلمانوں نے حصہ لیا۔ بھارت پاکستان کے حصے کا ایک بوند بھی پانی نہیں چھین سکتا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی نہیں روک سکتا۔ ہم نے بھارت کے 6 طیارے گرائے جن میں 4 رافیل تھے۔ زندگی کے ہر طبقہ سے لوگ تحریک پاکستان میں شامل تھے۔ اقلیتی بہن بھائی بھی تحریک پاکستان میں شامل تھے۔ چھ اور 10 مئی کے بعد ایک نیا پاکستان وجود میں آ چکا ہے۔ پاک فوج نے بھارت کو عبرتناک سبق سکھایا۔ پاک فوج کے جوان جب میدان جنگ میں نکلے تو ماؤں نے کہا پاکستان کا جھنڈا بلند کرنا، جان دے دینا لیکن دشمن کو زیر کرکے آنا۔ بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو وہ سبق سکھائیں گے کہ کانوں کو ہاتھوں لگاؤ گے۔ ہمارے جوانوں نے بہادری اور جرأت سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ تعلیم، صحت، دفاع پاکستان میں اقلیتوں کا کردار کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ بھارت کا عسکری غرور 10 مئی کو غرق ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔ ملکی ترقی کیلئے میرٹ پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ ہونہار طلباء کو میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں 14 اگست 1947ء کو پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ جشن آزادی پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ تحریک پاکستان میں اقلیتی برادری نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ تعلیم، صحت اور دفاع پاکستان میں اقلیتوں کا کردار کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ہنگامی موسمی صورتحال میں خطرے سے دوچار علاقے کے لوگوں کے لئے پیشگی آگاہی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارشوں و سیلابی صورتحال کے متاثرین کی مدد و بحالی میں این ڈی ایم اے صوبوں کے ساتھ تعاون مزید مربوط بنائے۔ وزیراعظم آفس کی میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے یہ ہدایت منگل کو یہاں این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کی جنہوں نے یہاں وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کو ملک میں حالیہ بارشوں و سیلاب کے متاثرین کیلئے جاری امدادی سرگرمیوں و آئندہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کی تیاری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم کو ان کی ہدایت پر گلگت بلتستان میں پیشگی اطلاع کے نظام کو مکمل فعال بنانے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ اس حوالے سے تعاون پر پیش رفت سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ حالیہ بارشوں و سیلابی صورتحال کے متاثرین کی مدد و بحالی میں این ڈی ایم اے صوبوں کے ساتھ تعاون مزید مربوط بنائے اور موسم کی صورتحال و ایسی ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر خطرے سے دوچار علاقے کے لوگوں کو پیشگی آگاہی یقینی بنائی جائے۔ ادھر شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولر پاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی خود نگرانی کروں گا۔ ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کو گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر پیش رفت اور لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے منصوبے کی تعمیر کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری کو سونپ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گلگت میں 6، سکردو میں 8 اور دیامر میں 6 سولر پارکس بنائے جائیں گے۔ اسی طرح گلگت میں 234، سکردو میں 179 اور دیامر میں 68 عمارتوں پر سولر سسٹم کی تنصیب یقینی بنائی جائے گی۔ منصوبے میں بیٹریوں کی تنصیب سے بیک اپ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا بھی نظام بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کو منصوبے کی تعمیری لاگت اور معینہ مدت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کم لاگت ماحول دوست بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کا سارا انفراسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلئینٹ بنایا جائے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایکنک کی جانب سے حال ہی میں منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی۔ گلگت سے اندھیروں کو دور کرنے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات اور دو دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے سولرائزیشن سب سے موزوں حل ہے۔ منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی کی فراہمی کو اس طرح یقینی بنایا جائے جس سے لوگوں کو شدید موسم میں بجلی کے تعطل سے نجات ملے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتوں کو گزشتہ روز منائے گئے اقلیتوں کے قومی دن کی مناسبت سے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی کنجی قوم کے زندہ ستاروں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی آمد آمد ہے، تحریک پاکستان میں لاکھوں مسلمانوں نے حضرت قائد اعظم کی عظیم لیڈرشپ میں حصہ لیا جس میں نوجوان، انجینئرز، ڈاکٹرز، علماء کرام سمیت ہر طبقہ شامل تھا، ہمارے اقلیتی بھائیوں اور بہنوں نے بھی تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا اور ان کا نہ صرف قیام پاکستان میں بڑا کردار ہے بلکہ تعمیر پاکستان میں بھی ان کا نمایاں کردار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ایک نیا پاکستان معرض وجود میں آ چکا ہے، آج دشمن پر یہ واضح کر دوں کہ اگر تم ہمارا پانی بند کرنے کی دھمکی دیتے ہو تو یہ بات ذہن میں رکھنا کہ پانی کی ایک بوند بھی تم پاکستان سے چھین نہیں سکتے۔ اگر تم نے یہ حرکت کی تو دوبارہ تمہیں وہ سبق سکھائیں گے کہ تم کانوں کو ہاتھ لگائو گے، پاکستان کا تم کبھی بھی بال بیکا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس پاکستان کو نوجوانوں نے تعمیر کرنا ہے۔ لیپ ٹاپ فار آل سکیم کے تحت بلاسود قسطوں پر لیپ ٹاپ فراہم کئے جائیں گے۔ اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے دوسرے علاقوں میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ باصلاحیت نوجوانوں کی تعلیمی قابلیت کے بنیاد پر تقسیم کئے جائیں گے۔ انشاء اللہ یہی پالیسی پاکستان کو عظیم بنائے گی، محنت سے انشاء اللہ پاکستان عظیم بنے گا۔ شہبازشریف نے کہا کہ بھارت ہم سے پانچ گنا بڑا ملک ہے۔ نوجوانوں نے محنت اور اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے پاکستان کو عظیم بنانا ہے۔