گرمیوں میں کافی پینا، چند غلط فہمیوں کا ازالہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گرمیوں میں کافی پینے کے حوالے سے کئی عام غلط تصورات پائے جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ گرم موسم میں کافی پینا جسم میں پانی کی کمی یا گرمی کے دیگر مسائل پیدا کر سکتا ہے، لیکن ماہرین اور حالیہ تحقیق کچھ اور کہتی ہے۔
اگرچہ کافی میں کیفین شامل ہوتی ہے جو پیشاب آور اثر رکھتی ہے، تاہم روزانہ 3 سے 4 کپ کی حد میں اس کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کا باعث نہیں بنتا۔ درحقیقت، یہ اعتدال میں پینے پر ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ نہیں بڑھاتی۔
بعض افراد کا ماننا ہے کہ گرمی میں گرم کافی پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق گرم مشروبات جیسے کہ کافی، جسم میں پسینہ بڑھاتے ہیں جو ٹھنڈک پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ عمل جسمانی درجہ حرارت کو کم کرنے میں قدرتی طریقہ ہے، تاہم اگر اردگرد کا ماحول بہت زیادہ مرطوب (حبس والا) ہو تو یہ اثر کمزور ہو سکتا ہے۔
کافی کو سردیوں تک محدود سمجھنا بھی ایک عام غلط فہمی ہے۔ گرمیوں میں لوگ آئسڈ یا کولڈ کافی سے بھی خوب لطف اندوز ہوتے ہیں، جو نہ صرف تازگی بخشتی ہے بلکہ توانائی بھی فراہم کرتی ہے۔
جہاں تک دل کی صحت یا بلڈ پریشر کا تعلق ہے، اگر کسی کو پہلے سے کوئی خاص بیماری لاحق ہے تو کیفین کے استعمال میں احتیاط برتنا ضروری ہے، تاہم صحت مند افراد کے لیے دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا، چاہے موسم گرم ہو یا سرد، عموماً محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کافی پینا
پڑھیں:
پاکستان پُرو ہاکی لیگ کھیل سکتا ہے، مگر کیسے؟
نیوزی لینڈ کی نیشنز ہاکی کپ میں فتح کے باوجود پاکستان کیلئے پرو ہاکی لیگ میں اُمید کرن روشن ہوتی نظر آنے لگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرامائی انداز میں نیشنز کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنیوالی قومی ہاکی ٹیم کو کیویز کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، سیمی فائنل میں اپنے سے کئی گُنا طاقتور ٹیم فرانس کو شکست دینے کے بعد گرین شرٹس کے حوصلے بلند ہیں۔
نیوزی لینڈ ہاکی ٹیم نیشنز کپ کا فائنل جیتنے کے باوجود شدید مالی بحران کی وجہ سے انکی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
مزید پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ؛ فائنل کھیلنے والی ٹیم سے "غیروں" جیسا سلوک
کیویز کے دیس میں ہاکی کو شوقیہ کھیل سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ فیڈریشن پر مالی بوجھ تلے دبی ہوئی ہے اور گزشتہ برس بھی فتح کے باوجود پرو لیگ کھیلنے سے محروم رہی تھی۔ ادھر پاکستان اور بھارت میں اِسے قومی کھیل کا درجہ حاصل ہے۔
نیوزی لینڈ کے ہاکی حکام اور حکومتی نمائندوں کے درمیان ایک اہم میٹنگ اگلے ماہ ہونے والی ہے، جس سے 2025-26 پرو لیگ میں کیویز کی شرکت کی قسمت کا فیصلہ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: فرانس کیخلاف تاریخی فتح؛ ہاکی پلئیرز رو پڑے، ویڈیو وائرل
اگر نیوزی لینڈ باضابطہ طور پر دستبردار ہوجاتا ہے تو امکان ہے کہ اس جگہ پاکستان پرو ہاکی لیگ کیلئے کوالیفائی کرجائے- ایف آئی ایچ قانون کے تحت فائنلسٹ ٹیم کے دستبردار ہونے کے بعد رنر اِپ ٹیم جگہ پُر کرنے کا حق رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں: نیشنز کپ ہاکی فائنل: نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر ٹائٹل جیت لیا
پاکستان ہاکی ٹیم کا اگلا تصدیق شدہ بین الاقوامی اسائنمنٹ ایشیاکپ ہے، جو رواں برس اگست-ستمبر میں بھارت میں شیڈول ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان کشدیدہ حالات کے باعث ایونٹ میں قومی ٹیم کی شرکت پر غیر یقنی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن ایشیاکپ کو بھارت سے نیوٹرل وینیو پر منعقد کروانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ پاکستان فروری 2026 میں ورلڈکپ کے اہم کوالیفائنگ راؤنڈ حصہ لے سکے۔