امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سٹی کے ڈیموکریٹ امیدوار ظہران ممدانی کو ’کمیونسٹ پاگل‘ قرار دے کر سخت تنقید کی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر بدھ کے روز ایک پوسٹ میں لکھا ’بالآخر وہ وقت آ گیا ہے، جب ڈیموکریٹس نے تمام حدیں پار کر دیں۔‘

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ظہران ممدانی نے نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو کو ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں شکست دے کر پارٹی کی نامزدگی حاصل کر لی۔ کومو نے ابتدائی نتائج کے بعد ہی شکست تسلیم کر لی تھی۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک میئر کے لیے پہلے مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کون ہیں؟

اگر نومبر کے عام انتخابات میں ممدانی کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ نہ صرف 100 سال میں نیویارک کے سب سے کم عمر میئر ہوں گے بلکہ شہر کے پہلے مسلمان اور پہلے جنوبی ایشیائی نژاد میئر بھی بن جائیں گے۔

ممدانی اپنے آپ کو ’ڈیموکریٹک سوشلسٹ‘ کہتے ہیں۔ وہ سوشل میڈیا کی مؤثر مہم، رضاکاروں کے متحرک نیٹ ورک، بھرپور مالی معاونت، اور براہِ راست عوامی رابطے کے ذریعے نوجوان اور ترقی پسند ووٹرز میں زبردست پذیرائی حاصل کر رہے ہیں۔

انتخابی منظرنامہ غیر یقینی

ممدانی کا مقابلہ موجودہ میئر ایرک ایڈمز سے ہو گا، جو سن 2021 میں ڈیموکریٹس کی طرف سے منتخب ہوئے تھے لیکن اس بار آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اترے ہیں۔ ایڈمز کے خلاف مختلف الزامات کی بنیاد پر تحقیقات ہو رہی تھیں جن میں جان بوجھ کر وفاقی قوانین کو نظرانداز کرکے ریاست کو دھوکہ دینے، الیکٹرانک ذرائع سے غیرقانونی مالی فوائد حاصل کرنے، جھوٹے بیانات کے ذریعے مال بٹورنے، غیرملکی شہریوں سے انتخابی مہم کے لیے عطیات وصول کرنے، اپنی سرکاری حیثیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے رشوت لینے جیسے الزامات شامل ہیں۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے ان الزامات کو رواں سال ختم کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک میئر کے لیے نامزد امیدوار ظہران ممدانی نے ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ کا نعرہ لگادیا

دیگر امیدواروں میں ریپبلکن پارٹی کے کرٹس سلِیوا، آزاد امیدوار جم والڈن، اور ممکنہ طور پر اینڈریو کومو بھی شامل ہیں، جو کسی تیسرے فریق کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نیو یارک سٹی کی میئرشپ کے انتخابات کے اثرات صرف مقامی سیاست پر ہی مرتب نہیں ہوتے بلکہ ماہرین اسے امریکا میں آئندہ کانگریس کے وسط مدتی انتخابات کے لیے بھی اہم قرار دیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متاثرکن شخصیت قرار دیدیا، پاک بھارت جنگ بندی میں اپنے کردار کا پھر ذکر

نیویارک :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں۔
نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں جاری نیٹو کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کی طرف سے دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل امریکا زیادہ حصہ برداشت کررہا تھا، اب یورپ نے اپنے دفاع کی ذمہ داری خود اٹھالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے فوجی سازوسامان میں اضافہ کرنا چاہیے، امید ہے کہ یہ سازوسامان امریکا میں بنائے جائیں گے کیوں کہ ہمارے پاس بہترین فوجی سازوسامان ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو ہم نے تباہ کردیا ہے، انہوں نے امریکی افواج کے آپریشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بی 2 بمبار طیاروں کے ایرانی جوہری مراکز پر حملے نہایت کامیاب رہے، امریکی آبدوزوں نے بھی سینکڑوں کلو میٹر دور سے جوہری اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جو حیران کن ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ قیام امن کے لیے جو کچھ ہوسکتا تھا ہم نے کیا،میرے خیال میں جنگ اس وقت ختم ہوئی جب ہم نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، دونوں ممالک جنگ کے خاتمے سے مطمئن ہیں۔ دونوں ممالک نے شدت سے ایک دوسرے کے خلاف لڑا اور دونوں تھک چکے تھے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران پر تیزی سے حملہ کیا اور انہیں جوہری مواد منتقل کرنے کا موقع نہیں ملا، ایران نے امریکی ایئربیس پر جو 14 میزائل داغے وہ ہم نے مار گرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں، میں نے ٹیلی فون کالز کیے اور کہا کہ اگر آپ لڑنا بند نہیں کریں گے تو میں دونوں ممالک سے تجارتی معاہدہ نہیں کروں گا، پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر متاثرکن شخصیت ہیں، وہ وائٹ ہاؤس بھی آئے تھے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی میرے دوست ہیں، دونوں نے تجارت کی ہامی بھرلی۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو رقم کی اشد ضرورت ہے، چین ایران سے تیل خرید سکتا ہے، ہماری ایران سے اگلے ہفتے بات ہوسکتی ہے تاہم معاہدہ ہوگا یا نہیں اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اجلاس میں نیٹو کے دفاعی بجٹ کو 2025 تک جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لے جانے کا فیصلہ کیا گیا جو امریکی صدر کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر میئرنیویارک ظہران ممدانی کی جیت پرپھٹ پڑے
  • نیویارک میئر کے لیے امیدوار ظہران ممدانی اور امریکی صدر ٹرمپ آمنے سامنے
  • نیویارک میئر الیکشن: ٹرمپ نوجوان مسلم امیدوار سے برہم کیوں؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متاثرکن شخصیت قرار دیدیا، پاک بھارت جنگ بندی میں اپنے کردار کا پھر ذکر
  • نیویارک میئر کے لیے نامزد امیدوار ظہران ممدانی نے ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ کا نعرہ لگادیا
  • ٹرمپ کا سی این این اور نیویارک ٹائمز پر کیوں برس پڑے؟
  • تاریخ رقم! نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ مامدانی نے کومو کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے میئر کی دوڑ میں ڈیموکریٹک نامزدگی کے قریب
  • کے ایم سی کا 55 ارب روپے کا بجٹ برائے 26-2025 منظور، ترقیاتی منصوبوں کے لیے کتنی رقم مختص؟