data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورتحال کے خاتمے میں پاکستان نے سفارتی سطح پر نہایت مؤثر اور کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس پر ایران نے نہ صرف پاکستان کے کردار کو سراہا بلکہ قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا گیا ہے۔

یہ بات وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں جہاں حکومت کی معاشی ٹیم نے قابلِ تعریف محنت کی، وہیں پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انہوں نے وزیر خزانہ، نائب وزیراعظم، حلیف جماعتوں اور صدر آصف زرداری کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے بجٹ کی تیاری میں بھرپور ساتھ دیا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے دوران پاکستان نے نہ صرف ایران کے مؤقف کی مستقل حمایت کی بلکہ ثالثی کے عمل میں بھی اہم رابطے کیے۔ ایران نے صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا نام لے کر شکریہ ادا کیا۔ ایرانی قیادت نے پاکستان کے تعاون کو خراج تحسین پیش کیا اور اعتراف کیا کہ جنگ بندی میں پاکستان کی حمایت اور سفارتی کوششیں فیصلہ کن ثابت ہوئیں۔

شہباز شریف نے مزید بتایا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر سے بھی براہ راست رابطہ کیا۔ سعودی عرب نے بھی جنگ بندی کے عمل میں مثبت کردار ادا کیا، اور ان کی مشاورت سے خطے میں ایک بڑے تصادم سے بچاؤ ممکن ہوا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بتایا کہ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر نے استنبول میں ایرانی وزیر خارجہ سے تفصیلی ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران علاقائی امن، جنگ بندی اور تعاون کے امکانات پر کھل کر گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی آرمی چیف کی صلاحیتوں کو کھلے دل سے سراہا اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں اس موضوع پر بیان ایسے وقت میں دیا جب خطے میں کشیدگی کم ہو رہی ہے اور عالمی قوتیں ایران اسرائیل جنگ کے خطرات کو کم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

پاکستان کی جانب سے پیش کیا گیا یہ بیانیہ نہ صرف خطے میں اس کی سفارتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ اسلام آباد اب صرف جنوبی ایشیا تک محدود نہیں بلکہ مشرقِ وسطیٰ کے معاملات میں بھی ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ابھر رہا ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سفارتی کوششیں اگرچہ خاموش انداز میں جاری رکھی گئیں، تاہم ان کے اثرات بین الاقوامی منظرنامے پر واضح طور پر نظر آئے۔ خاص طور پر ایرانی قیادت کی جانب سے پاکستانی شخصیات کے نام لے کر شکریہ ادا کرنا ایک اہم سفارتی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ادا کیا

پڑھیں:

ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی

ایک ایسے وقت میں کہ جب عالمی ذرائع ابلاغ ایرانی میزائل و جوہری صلاحیتوں کی مکمل بحالی کی بات کر رہے ہیں، قابض اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی میزائلوں و جوہری پروگرام کے خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے پارلیمنٹ (کنیسٹ - Knesset) میں ایک تقریر کے دوران قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے خلاف 2 سالہ جنگ میں "مبینہ کامیابیوں" کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایران کے خلاف 12 روزہ اسرائیلی جنگ کا بھی حوالہ دیا اور دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی خطرات کا خاتمہ کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق نین یاہو نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، ایران کے پیدا کردہ "بیلسٹک اور جوہری خطرے" کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ 

یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز نے گذشتہ روز ہی خبر دی تھی کہ ایران کی میزائل فیکٹریاں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں اور آئندہ کسی بھی جنگ کی صورت میں ایران، دشمن پر بیک وقت 2 ہزار میزائل داغنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کی دو سالہ جنگ، اسرائیل کے لئے پہلے سے زیادہ نفرت کا باعث بنی ہے جیسا کہ خود صیہونی میڈیا کا بھی کہنا ہے کہ جنگ غزہ کے باعث حتی امریکہ میں موجود جوان یہودی نسل بھی صیہونی رژیم کے خلاف ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے وسیع جنگی جرائم کے باعث اسرائیل کے اندر اور باہر شدید دباؤ کا شکار نیتن یاہو، 7 اکتوبر 2023ء سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کو روکنے کی مسلسل کوشش میں ہے جبکہ آج کنیسٹ کے اجلاس کے دوران صیہونی نمائندوں نے اس کمیٹی کی تشکیل اور نیتن یاہو سے مواخذے پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں 2 سالوں سے بجلی کی فراہمی معطل، جنگ بندی کے بعد بھی بحال نہ ہوسکی
  • امریکی صیہونی عزائم: اسرائیل میں غزہ سرحد کے قریب بڑے امریکی فوجی اڈے کے قیام کا منصوبہ
  • ایران کے جوہری پروگرام پر خطرناک تعطل، اسرائیل کو خدشات
  • افغان حکومت ٹی ٹی پی کیخلاف مؤثر کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے: وزیراعظم
  • ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی
  • پہلی بار اسرائیل کو نشانہ بنانے والا ایران میزائل
  • پاک افغان جنگ بندی کے لیے ترکیہ اور ایران سرگرم، کیا اس بار کوششیں کامیاب ہوسکیں گی؟
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان کشیدگی، ایران نے مصالحتی کردار کی پیشکش کردی
  • افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کی، دفتر خارجہ