امریکا میں پیدا بچوں کی شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
امریکا میں پیدا بچوں کی شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 June, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (شاہ خالد )امریکی سپریم کورٹ نے برتھ رائٹ سٹیزین شپ ختم کرنےکیلئے صدرٹرمپ کےحق میں فیصلہ دے دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے پیدا بچوں کو شہریت کا حق نہیں ملنا چاہیے۔
ٹرمپ نے امریکا میں پیدا بچوں سے شہریت کا حق ختم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کے حکم نامے کو متعدد فیڈرل کورٹس نے عملدرآمد ہونے سے روک دیا تھا تاہم امریکی سپریم کورٹ نے صدرٹرمپ کے ایگزیکٹیو حکم نامے کے حق میں فیصلہ دے دیا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں سیروتفریح کیلئے آنے والوں کے پیدا بچوں کو شہریت نہیں ملنی چاہیے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ 3 کے مقابلے میں 6 سے صدرٹرمپ کےحق میں رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے سے فیڈرل کورٹس کے فیصلے کالعدم ہو گئے۔
صدرٹرمپ کےحکم نامے کا اطلاق کچھ ریاستوں میں فوری طور پر شروع ہو جائے گا۔ شہریت کا حق ختم کرنے کیلئے کانگریس میں آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔
ڈیموکریٹس نے سپریم کورٹ کےفیصلےکو شرمناک قرار دیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے حکم نامے پر آئندہ 30روز میں عملدرآمد شروع ہو جائےگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے گیس 50 فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دیدی ابو کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، ایران کا اسرائیل پر طنزیہ وار ’غزہ میں جنگ بندی آئندہ ہفتے ممکن ہے‘؛ ٹرمپ کا دعویٰ غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، مزید 72فلسطینی شہید چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ رونالڈو کا النصر سے مہنگا ترین معاہدہ، یومیہ کتنی تنخواہ و مراعات لیں گے؟،تفصیلات سب نیوز پر ایس سی او اجلاس: خواجہ آصف کے بعد بولنے کی بھارتی وزیر دفاع کی درخواست مستردCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکا میں سپریم کورٹ پیدا بچوں
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی
سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹوسپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی درخواستیں منظور کر لیں، پی ٹی آئی فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی۔
عدالت عظمیٰ کے آئینی فل بینچ نے نظرِ ثانی درخواستوں پر فیصلہ دیا اور جسٹس امین الدین خان نے مختصر فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق مخصوص نشستیں ن لیگ، پی پی اور دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔
سپریم کورٹ میں نظرِ ثانی درخواستوں پر آج 17 ویں سماعت تھی، سپریم کورٹ کے 6 ججز کے مقابلے میں 7 ججز کی اکثریت نے نظرِثانی درخواستیں منظور کر لیں۔
7 ججز میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی شامل ہیں۔
فیصلے میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس محمد علی مظہر نے مشروط طور پر نظر ثانی درخواست منظور کی جبکہ جسٹس جمال مندوخیل اپنے مرکزی کیس کےفیصلے پر قائم رہے۔
آج کی سماعت کے دوران جسٹس صلاح الدین پنہور نے کیس سننے سے معذرت کی جبکہ پہلے ہی آئینی بینچ سے جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی الگ ہو گئے تھے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل کورٹ نے 12 جولائی 2024ء کو 8 ججز کی اکثریت سے نشستیں پی ٹی آئی کو دیں، اس فیصلے کے خلاف ن لیگ اور پی پی نے الیکشن کمیشن میں نظرِ ثانی درخواستیں دائر کیں۔
کیس کے دوران سنی اتحاد کونسل کی طرف سے فیصل صدیقی اور حامد خان نے دلائل دیے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان راکرم راجہ پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن، ن لیگ اور پی پی اپنی تحریری معروضات جمع کرائیں۔
سماعت کے اختتام کے بعد پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب روسٹرم پر آ گئیں اور کہا کہ میرے دو تین نکات ہیں وہ گوش گزار کرنا چاہتی ہوں۔
اس پر جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ یہ فیصلہ آپ نے کیوں لیا کہ آپ سنی اتحاد میں جائیں؟
کنول شوذب نے جواب دیا کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ کو بلا چھینا گیا، 13 جنوری کو ہمارے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے۔