UrduPoint:
2025-06-29@23:48:23 GMT

چین نے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالرز کا قرض رول اوور کردیا

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

چین نے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالرز کا قرض رول اوور کردیا

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) چین کی جانب سے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالرز کا قرض رول اوور کردیا گیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق چین نے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض رول اوور کردیا ہے، یہ قرض رول اوور کرنے کے بعد پاکستان کے ذرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس گزشتہ 3 سال سے موجود 2 ارب 10 کروڑ ڈالرز کو رول اوور کیا گیا ہے، اس کے علاوہ پاکستان کی جانب سے 2 ماہ قبل واپس کیے گئے ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے کمرشل قرضوں کو بھی ری فنانس کردیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے ایک ارب ڈالر اور 50 کروڑ ڈالر دیگر ملٹی لیٹرل فنانسنگ سے حاصل ہوچکے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف شرائط کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک 14 ارب ڈالر سے اوپر رکھنے ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پاکستانی اور چینی اداروں کے درمیان ایک نئی طبی شراکت داری نے پاکستان بھر کے ہزاروں مستحق مریضوں کیلئے امید کی کرن روشن کر دی ہے، چائنہ،پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فانڈیشن اور فاطمہ الزہرا میڈیکل سینٹر اسلام آباد کے ساتھ ایک تین سالہ معاہدے پر دستخط کیے جس کا مقصد ضرورت مند افراد کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنا ہے، اس انسان دوست اقدام کے ذریعے غریب اور مستحق افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں آپریشنز، ادویات اور بحالی کی خدمات شامل ہیں، یہ پروگرام خاص طور پر ہنگامی طبی امداد، دائمی امراض کے علاج، اور ماں و بچے کی صحت پر توجہ مرکوز کرے گا، جس سے ہر ماہ تقریبا ً3000 مریضوں کو فائدہ پہنچنے کا اندازہ ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ چائنہ پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی، جو 2013 میں قائم ہوئی، پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں صحت، تعلیم اور بنیادی فلاحی منصوبوں کے ذریعے زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے مسلسل کام کر رہی ہے، یہ نئی شراکت داری چینی فلاحی امداد اور مقامی طبی مہارت کو ایک جدید ’’ٹیکنالوجی پر مبنی رضاکارانہ نیٹ ورک‘‘کے ماڈل کے تحت جوڑتی ہے تاکہ دیرپا اور موثر نتائج حاصل کیے جا سکیں، معاہدے میں مریضوں کی باقاعدہ فالو اپ سہولیات اور طبی عملے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت بھی شامل ہے تاکہ خدمات کی افادیت کو بڑھایا جا سکے، پروگرام کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سہولت کو ابتدائی تین سالہ مدت سے آگے بھی بڑھایا جا سکتا ہے، جس سے ملک بھر میں مزید کمیونٹیز مستفید ہوں گی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قرض رول اوور کروڑ ڈالر

پڑھیں:

پاکستان اور چین میں 3.7 ارب ڈالر قرض کے معاہدے، زرمبادلہ ذخائر 12.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے

اسلام آباد:

پاکستان اور چین نے اس ہفتے 3.7 ارب ڈالر کے مساوی کمرشل قرضوں کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جس سے زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ ہفتے 8.9 بلین ڈالرکی نازک سطح سے دوبارہ دہرے ہندسوں تک پہنچ گئے ہیں۔

یہ معاہدے آئی ایم ایف کے ساتھ رواں مالی سال کے اختتام پر مجموعی زرمبادلہ ذخائر14 بلین ڈالر تک پہنچانے کے وعدے کو پورا کرنے میں بھی مدد دیں گے۔

سرکاری ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا اور بینک آف چائنا نے جمعے کو مجموعی طور پر 1.6 بلین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ یہ رقم کل تک جو موجودہ مالی سال کا آخری دن ہے، جاری کی جائے گی۔

ایک موقع پر ایسا لگا کہ چین اس ہفتے 1.6 بلین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط نہیں کرے گا جس کے نتیجے میں پس پردہ اکنامک ڈپلومیسی کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے وزارت خزانہ کی درخواست پر ان معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈار نے 19 مئی سے چینی حکام کے ساتھ رابطے شروع کیے جس کے نتیجے میں اس ہفتے تین چینی کمرشل بینکوں کے ایک کنسورشیم سے 2.1 بلین ڈالر کے کمرشل قرض پر دستخط اور اس کی ادائیگی ہوئی۔

ذرائع کے مطابق، تین چینی کمرشل بینکوں کے کنسورشیم سے 2.1 بلین ڈالر یا 15 بلین آر ایم بی کا قرض چند دن پہلے میچورہوا جس سے زرمبادلہ ذخائر 8.9 بلین ڈالر تک گر گئے۔ چائنیز کیش ڈپازٹس کے 4 بلین ڈالر کے رول اوور کے برعکس، چینی کمرشل قرضوں کو نئے شرائط و ضوابط پر ری فنانس کرنے سے پہلے ادا کرنا ہوتا ہے۔

چین نے یہ 2.1 بلین ڈالر آر ایم بی کرنسی میں دیے جو مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جمعہ کو زرمبادلہ ذخائر 12.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئے، چائنا ڈیولپمنٹ بینک نے 9 بلین آر ایم بی، بینک آف چائنا نے 3 بلین آر ایم بی اور آئی سی بی سی نے 3 بلین آر ایم بی دیے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ قرض تین سال کی مدت کے لیے دیا جا رہا ہے۔ 1.6 بلین ڈالر کی رقم اب بھی زیرالتوا تھیں جو اگلے مالی سال میں منتقل ہو رہی تھیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسحٰق ڈار کو جمعہ کو چینی حکام نے تصدیق کی کہ باقی دو کمرشل قرضوں کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے اور رقم جلد جاری کی جائے گی۔ مجموعی طور پر پاکستان اور چین نے گزشتہ چند دنوں میں 3.7 بلین ڈالر مالیت کے کمرشل قرضوں کے معاہدوں کو حتمی شکل دی ہے۔

جمعہ کے معاہدے میں انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کا 1.3 بلین ڈالر کا قرض شامل تھا۔ آئی سی بی سی نے دو سال پہلے یہ قرض کسی مستقل شرح سود پر نہیںدیا تھا تاہم یہ تقریباً 7.5 فیصد بنتا ہے۔ بینک آف چائنا کے 300 ملین ڈالر کے قرض کو بھی حتمی شکل دی گئی اور یہ چینی کرنسی میں جاری کیا جائے گا۔

قرضوں کو امریکی ڈالر سے الگ کرنے کا اقدام صرف پاکستان سے مخصوص نہیں بلکہ یہ چین کی مجموعی پالیسی کا حصہ ہے کہ وہ اپنی معیشت کو امریکی کرنسی سے الگ کرے گا۔ پاکستان بیجنگ پر انحصار کرتا ہے تاکہ معاشی استحکام برقرار رہے، چین مسلسل 4 بلین ڈالر کے کیش ڈپازٹس، 5.4 بلین ڈالر کے کمرشل قرضوں اور 4.3 بلین ڈالر کی ٹریڈ فنانسنگ سہولت کو رول اوور کرتا آیا ہے۔

ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے ایک بلین ڈالر کا غیر چینی کمرشل قرض بھی گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا۔ مرکزی بینک کے جاری کردہ بیان کے مطابق 20 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر 2.7 بلین ڈالر کم ہوکر 9.1 بلین ڈالر رہ گئے جس کی بنیادی وجہ کمرشل قرضوں کی ادائیگی ہے جبکہ موجودہ ہفتے کے دوران، مرکزی بینک نے 3.1 بلین ڈالر کے مساوی کمرشل قرضوں اور 500 ملین ڈالر سے زائد کے کثیر الجہتی قرضوں کی وصولی کی۔

زرمبادلہ ذخائر کا 9 بلین ڈالر سے نیچے گرنا بیرونی شعبے کے استحکام کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ غیر ملکی قرضوں پر بھاری انحصار حکومت کے لیے تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی بینک کے بھاری خریداری کے رجحان کے بعد روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ پر دوبارہ دباؤ بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔

مارکیٹ میں غیر ملکی کرنسی کی کمی سے بھی روپے کی قدر میں کمی ہو رہی تھی اور کمرشل بینکوں کو لیٹر آف کریڈٹ کھولنے سے روکا جا رہا تھا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہہ چکے ہیں کہ مالی سال کے اختتام تک زرمبادلہ ذخائر 14 بلین ڈالر سے زیادہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد نے چین کے ایکزم بینک سے سرکاری رعایت یافتہ قرضوں، ترجیحی بائیر کریڈٹ کی ری شیڈولنگ کی بھی درخواست کی ہے تاہم چین نے کریڈٹ قرضوں کی ری شیڈولنگ پر اتفاق نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • چین کے پاکستان کے ذمے 3.4 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا
  • چین نے پاکستان کا 3ارب 40 کروڑڈالر کا قرض رول اوورکردیا
  • چین نے پاکستان کا 3.4 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کردیا
  • چین نے پاکستان کا 3.4 ارب ڈالر قرض رول اوور کردیا، زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان
  • چین نے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض رول اوور کردیا
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان غیر رسمی تجارت عروج پر
  • پاکستان اور چین میں 3.7 ارب ڈالر قرض کے معاہدے، زرمبادلہ ذخائر 12.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے
  • سویلین جوہری پروگرام کے لیے ایران کو 30 ارب ڈالرز کی امداد، ٹرمپ نے خبر کو بڑا جھوٹ قرار دے دیا
  • کیا ٹرمپ سویلین جوہری پروگرام بنانے کےلیے ایران کو 30 ارب ڈالرز امداد دیں گے؟