ویٹرز نے شادی ہال میں ہی واردات ڈال دی، لاکھوں کا سامان لے اُڑے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور:
شادی ہال کے ویٹرز نے شادی ہال ہی میں بڑی واردات ڈال دی اور لاکھوں روپے مالیت کا سامان لے اُڑے۔
پولیس کے مطابق یہ نقب زنی کی بڑی واردات تھی، جس کے بعد کاہنہ پولیس کے انچارج چوکی ہلوکی قاسم علی نے ٹیم کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے 3 رکنی ڈکیت و نقب زن گروپ کو ٹریس کر کے گرفتار کرلیا۔
ملزمان نے چند روز قبل ڈیفنس روڈ پر واقع شادی ہال میں گن پوائنٹ پر واردات کی تھی اور شادی ہال سے 5 اے سی چلر و 2 ڈیپ فریزرز لے اُڑے تھے۔ ملزمان شادی ہال میں ویٹرز کا کام کرتے تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا شادی ہال کے مالک کے ساتھ لین دین کا معاملہ چل رہا تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے مل کر واردات کی۔
پولیس نے بعد ازاں ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کے 5 اے سی چلر اور 2 ڈیپ فریزرزبرآمد کرلیے۔ ملزمان میں چاند، بابر اور شان شامل ہیں، جن کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شادی ہال
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ اضلاع کیلئے امدادی سامان کی فراہمی کا عمل مکمل، 800 ملین روپے بھی جاری
سٹی 42 : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کی فراہمی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع بونیر، باجوڑ، سوات اور شانگلہ کے لیے 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کی ترسیلی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ یہ اقدام حالیہ بارشوں اور فلیش فلڈ کے باعث متاثرہ خاندانوں کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ 89 ٹرکوں سے لیس امدادی سامان میں متاثرین کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے 1800 فیملی ٹینٹس، 1000 ونٹرائز ٹینٹس، 3100 گدے، 3500 تکیے، 1500 ہائجین کٹس، 3300 کچن سیٹ، 2100 ترپال، 3300 چٹائیاں، 4400 مچھر دانیاں، 3800 کمبل، 1000 جیری کینز، 1000 بسترے، 1750 سولر لیمپس، 10 ڈی واٹرنگ پمپس، 10 جنریٹرز، 100 لائف جیکٹس اور 500 گیس سلنڈرز شامل ہیں۔
پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی
یہ سامان متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی فوری رہائش، روزمرہ زندگی اور بحالی کے عمل میں مددگار ثابت ہوگا۔
علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے نے متاثرہ اضلاع کو مجموعی طور پر 800 ملین روپے بھی جاری کر دیے ہیں جس میں سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر کو 500 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی ادائیگی میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرز کو واضح ہدایات جاری کیں گئیں ہیں کہ متاثرین کو جلد از جلد مالی معاونت فراہم کی جا ئے۔
متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
پی ڈی ایم اے کی جانب سے اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔ اس مقصد کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے فوکل پرسنز کو پراونشل ایمرجنسی آپریشن سنٹر میں تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ معلومات کا بروقت تبادلہ اور اداروں کے درمیان مؤثر ہم آہنگی برقرار رکھی جا سکے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے کے مطابق پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ ادارے ہمہ وقت تیار ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں کسی بھی ضرورت کے تحت فوری امداد فراہم کی جائے گی۔
فرانس کا سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کا اعلان