طالبان حکومت کی وعدہ خلافی عدم استحکام کا باعث ہے، سرنڈر کرنا پاکستانی ڈکشنری میں شامل نہیں، بلاول
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ طالبان حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہیں، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کو شکست دیں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت “دنیا کے لئے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ” کے عنوان سے ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے تھے۔
طالبان حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہیں لہٰذا افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔
سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کو شکست دیں گے۔
اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہو اور دیرپا امن کے لیے کام کرے۔
انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پانی کی بطور ہتھیار استعمال کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی نمایاں کامیابیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ملک نے اس جنگ میں انسانی جانوں اور معاشی نقصانات دونوں کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تجربات اور کامیابیوں سے سیکھے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردوں کی کوئی قومیت، مذہب، ذات یا عقیدہ نہیں ہے اور یہ خطرہ کسی قانون کا احترام نہیں کرتا۔
انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اجتماعی عالمی کوششوں پر زور دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری دہشت گردی کے پاکستان کی پر زور دیا انہوں نے
پڑھیں:
دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشتگردی خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا: بلاول بھٹو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے افغان عبوری حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر طالبان نے دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو خطے میں عدم استحکام مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ دہشتگردی کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اور پاکستان نے اس ناسور کے خلاف جنگ میں ناقابلِ تلافی انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے دو عشروں پر محیط اس جنگ میں بے مثال کردار ادا کیا ہے اور ضربِ عضب، ردالفساد جیسے آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
بلاول نے ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن پراپیگنڈا ایک نیا محاذ بن چکا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردی کو نہ کبھی دعوت دی، نہ ہی اسے برداشت کیا۔ جب دہشتگردی ہمارے دروازے پر آئی، تو ہم نے مزاحمت کی، پسپائی نہیں اختیار کی۔ پاکستان کی لغت میں سرینڈر جیسا کوئی لفظ موجود نہیں۔
بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول نے کہا کہ نئی دہلی کو دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھنا چاہیے، اور اگر بھارت سنجیدہ ہے تو ہم کشیدگی کے خاتمے کے لیے کشمیر، پانی اور دہشتگردی جیسے مسائل پر مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔
تقریر کے اختتام پر بلاول بھٹو زرداری نے طالبان حکومت کو خبردار کیا کہ اس کی بار بار کی وعدہ خلافیاں صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرے تاکہ خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے پاسپورٹ، قربانیوں اور قوم کے عزم کا اعتراف کرے۔