سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، پاکستان دہشتگردی کے خلاف دو دہائیوں سے جنگ لڑ رہا ہے اور اس میں ناقابلِ فراموش قربانیاں دی گئی ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے، اور پاکستان نے اس جنگ میں 92 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ دیا، جن میں شہریوں سمیت سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صرف گزشتہ سال دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں 600 سے زائد جوان شہید ہوئے، جو اس عزم کی دلیل ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گا۔ بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ الزام تراشی کی بجائے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کا حصہ بنے۔ انہوں نے زور دیا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا اور کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر سنجیدہ بات چیت کرنا ہوگی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

فوج کی کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ فوج کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، کوئی شہری دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھر میں بارودی مواد رکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام جاری انٹرشپ پروگرام میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے طلبا کے ساتھ خصوصی نشست کی، نشست کے دوران پاکستان بالخصوص بلوچستان کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے سوالات کے مفصل جواب بھی دیے۔

بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کے مطالبے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ذہنوں میں یہ ڈال دیا جاتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں میں پاکستان کیلئے کچھ پنپ رہا ہے، بلوچستان کے عوام پاکستان اور صوبہ کے درمیان تعلق کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میجر محمد انور کاکڑ شہید ہمارا بہت شاندار آفیسر اور اس دھرتی کا عظیم بیٹا تھا، میجر محمد انور کاکڑ نے پہلے بھی پی سی ہوٹل گوادر حملے میں کئی دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا، پاکستان کو آزاد رکھنے کیلئے ہر روز فوجی آفیسر، جوان اور شہری قربانی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے میں آپریشن اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب عوام خود دہشت گردوں کی نشاندہی کریں، ایسا نہیں ہے کہ فوج کسی علاقے کوخالی کرائے،  آپریشن کرے،  جب فوج واپس جائیگی دہشتگرد پھر آجائیں گے، ہمیں بڑی سمجھداری کے ساتھ سب کچھ کرنا ہوگا اسی لئے اسے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا نام دیا جاتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، اگر کوئی شہری دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھر میں بارودی مواد رکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے، ہمیں بلوچستان کے عوام اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو بھی سامنے لانا ہے، ایک شخص کی دہشتگردی کی سزا پورے علاقے یا پورے گاؤں کو نہیں دی جاسکتی، دہشتگردی کیخلاف وہاں کی عوام نے خود کھڑا ہونا ہے اور کھڑی ہو رہی ہے، بلوچستان کے عوام اب بتا رہے ہیں کہ یہاں دہشتگرد ہیں یہ ان کا سہولت کار ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بھی اب ان دہشتگردوں سے عاجز اور تنگ آچکے ہیں، آپ بلوچستان جائیں اور دیکھیں کہ بلوچ عوام کس قدر سمجھدار اور دور اندیش لوگ ہیں، سیکڑوں مثالیں سامنے آئی ہیں جو بلوچی بچے پڑھے ہیں وہ اپنے علاقے اور اپنی تقدیر کے مالک بن چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیمبرج یونیورسٹی سے بلوچستان کے مایا ناز سائنسدان صمد یار جنگ بلیدہ اسکول کا فارغ التحصیل ہے، شاہ زیب رند بھی بلوچستان سے تعلق رکھتا ہے اور آج اپنی تقدیر کا مالک ہے، بلوچستان کی بچیاں اس وقت ضلعوں میں ڈپٹی کمشنر تعینات ہیں، پاکستان تمام لسانی، علاقائی چیزوں سے ہٹ کر کلمہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ نبی پاک ؐ نے فرمایا تھا کسی عجمی کو عربی، کسی عربی کو عجمی، کسی گورے کو کالے اور کسی کالے کو گورے پر فضلیت نہیں، بلوچستان کی آبادی 15 ملین ہے، اس میں 50 فیصد لوگ بلوچستان نہیں بلکہ پاکستان کے دیگر حصوں میں رہتے ہیں، بلوچستان میں سارے بلوچ نہیں ہیں اس میں 30 فیصد سے زائد پختون ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جتنے بلوچ بلوچستان میں رہتے ہیں اس سے زیادہ سندھ کے قبائل اور جنوبی پنجاب میں رہتے ہیں، پاکستان کا مطلب لاالہ الا اللہ یہ آپ کے اندر رچ بس چکا ہے کیونکہ پاکستان کلمے کی بنیاد پر بنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  آفت زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنیوالے ہیرو ہیں، آصفہ بھٹو
  • امریکی اضافی ٹیرف کے خطرے کے پیش نظر مودی کی گیدڑ بھبکی
  • آفت زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنیوالے کارکنان ہمارے ہیرو ہیں: آصفہ بھٹو زرداری
  • فوج کی کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا(بلاول بھٹو)
  • بلاول بھٹو زرداری کو نشانِ امتیاز سے نوازا جانا پوری قوم کیلئے باعثِ فخر اور افتخار ہے، وقار مہدی
  • بلاول بھٹو کو نشان امتیاز پاکستان کے لیے بے مثال خدمات کا تسلیم شدہ اعزاز ہے، شرجیل میمن
  • جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرینگے، بلاول بھٹو کا جشنِ آزادی پر پیغام
  • بلاول بھٹو کو نشان امتیاز ملنے پر چیئرمین سینیٹ، وزرائے اعلیٰ سندھ، بلوچستان و دیگر کی مبارکباد
  • جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں ہوگا،بلاول بھٹو زرداری