5 سال میں ایک لاکھ عمارتیں بنیں جن کی منظوری ہی نہیں دی گئی، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سہولتیں فراہم کریں، گزشتہ 5 سال میں ایک لاکھ عمارتیں بنائی گئیں جن کی کوئی منظوری ہی نہیں دی گئی، المیہ یہ ہے کہ 60 گز کی جگہ پر 5 منزلہ عمارتیں بن جاتی ہیں۔
کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات، انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشانجن علاقوں میں دو منزلہ عمارت سے زیادہ کی اجازت نہیں وہاں چار پانچ منزلہ بلڈںگز کیسے کھڑی کردی جاتی ہیں؟
خیال رہے کہ کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
اہل علاقہ کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے، گرنے والی عمارت کے ساتھ والی 7 منزلہ عمارت کی بھی سیڑھیاں گر گئيں، تاہم سیڑھیوں میں پھنسے افراد کو نکال لیا گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری وزیراعظم شہباز شریف نے عمارت گرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: منزلہ عمارت
پڑھیں:
لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے
فوٹو: آن لائنلیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے، جب بھی یہاں آنا ہوا عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی تھی۔
یہ بات عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویشناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔
کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 5 افراد جاں بحق، 7 زخمی ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق عمارت کے ملبے سے 5 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔
اہل علاقہ کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے، گرنے والی عمارت کے ساتھ والی 7منزلہ عمارت کی بھی سیڑھیاں گر گئيں، تاہم سیڑھیوں میں پھنسے افراد کو نکال لیا گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری وزیراعظم شہباز شریف نے عمارت گرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔